Inquilab Logo Happiest Places to Work

دھاراوی سروے کی پہلی لسٹ میں محض ۱۶؍ فیصد مکین اہل

Updated: June 25, 2025, 1:04 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

بازآبادکاری کیلئے نااہل پائے گئے مکینوں کو اپنی اہلیت ثابت کرنے کیلئے ۵؍ جولائی تک دستاویز جمع کرانے کی مہلت ۔ مقامی افراد کا سوال ہے کہ اگر ریلوے کی زمین ہے تو چند افراد اہل کیسے پائے گئے یا تو سب نااہل ہوتے یا سب کو قانونی درجہ دیا جاتا

A survey is being conducted for the Dharavi redevelopment project, which is also facing opposition. (File photo)
دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کیلئےسروے کیا جارہا ہے جس کی مخالفت بھی جاری ہے۔(فائل فوٹو)

 دھاراوی سروے کی پہلی رپورٹ جاری کی گئی ہے جس کے مطابق یہاں واقع میگھ واڑی کے ۵۰۵؍ مکینوں میں سے صرف ۱۶؍ فیصد دھاراوی میں بازآباد کاری کیلئے اہل پائے گئے ہیں۔ تاہم مقامی افراد اس رپورٹ سے مطمئن نہیں ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ باقی مقامات کی رپورٹ کا تناسب بھی ایسا ہی رہے گا۔
 جو لوگ پہلی فہرست میں نااہل پائے گئے ہیں انہیں خود کو اہل ثابت کرنے کیلئے ۵؍ جولائی تک دستاویز جمع کرانے کی مہلت دی گئی ہے۔ حالانکہ اب بھی بڑی تعداد میں ایسے لوگ ہیں جو اس منصوبے سے مطمئن نہیں ہیں اور انہوں نے سروے میں حصہ لینے سے انکار کردیا ہے۔
 اس تعلق سے جب انقلاب نے دھاراوی بچائو آندولن کے رکن نصیرالحق سے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں پتہ چلا ہے کہ سروے کی پہلی رپورٹ آگئی ہے اور اس میں صرف ۱۶؍ فیصد افراد کو بازآباد کاری کا اہل پایا گیا ہے ۔ ہمیں یقین ہے کہ باقی علاقوں کے تعلق سے بھی سروے کی رپورٹ کا تناسب ایسا ہی رہے گا۔‘‘  نصیر الحق نے مزید کہا کہ یہ رپورٹ میگھ واڑی کے تعلق سے ہے جو ریلوے کی اس ۴۸؍ ایکڑ زمین پر واقع ہے جسے بعد میں دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ میں شامل کیا گیا تھا۔ ان کے مطابق جو لوگ اس زمین پر مقیم ہیں انہیں خوف تھا کہ ریلوے کی زمین ہونے کی وجہ سے انہیں آسانی سے نااہل قرار دیا جاسکتا ہے اس لئے ابتداء سے وہ دھاراوی بچائو آندولن میں شامل نہیں ہوئے اور بغیر کسی مزاحمت کے سروے کرانے پر آمادہ ہوگئے تھے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’جن لوگوں کے تعلق سے رپورٹ آئی ہے وہ دیگر مقام پر متبادل جگہ لینے پر بھی آمادہ ہوجائیں گے حالانکہ انہیں بھی یہیں جگہ ملنی چاہئے تاہم وہ لوگ ہماری مہم میں شامل نہیں ہیں اس لئے ہم ان کیلئے کچھ نہیں کرسکتے۔ اس صورت میں بھی سوال یہ ہے کہ اگر یہ ریلوے کی زمین ہے تو کس بنیاد پر ۱۶؍ فیصد لوگ اہل ہوگئے۔ یہاں کی صورت حال کے اعتبار سے یا تو تمام لوگ نااہل قرار دیئے جاتے یا پھر سب کو قانونی درجہ دیا جاتا۔‘‘
 واضح رہے کہ میگھ واڑی میں ایک منزلہ اور ۲؍ منزلہ ۵۰۵؍ مکانات واقع ہیں جن میں چھوٹی موٹی صنعت اور تجارت بھی ہوتی ہے اور رہائش کیلئے بھی استعمال کئے جاتے ہیں۔
 مقامی ذرائع کے مطابق میگھ واڑی کے لوگ اس رپورٹ سے ناراض ہیں اور پیر کو انہوں نے ڈپٹی کلکٹر سے ملاقات کرکے اس مسئلہ کو حل کرنے کی درخواست کی اوریہ سمجھنے کی بھی کوشش کی تھی کہ کن بنیاد پر کون کس زمرے میں شامل ہوگا۔
 دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ (ڈی آر پی) کے ایک افسر کے مطابق کون یہاں باز آباد کاری کیلئے اہل ہے یہ جانچنے کیلئے مختلف دستاویز دیکھے جاتے ہیں۔ ان کے مطابق لوگوں سے بیسٹ کے بجلی کے بل کی کاپی، آدھار کارڈ اور جگہ سے متعلق دستاویز طلب کئے گئے تھے جو اکثر و بیشتر افراد پیش نہیں کرسکے ہیں۔
 ان کے مطابق دھاراوی میں سوا لاکھ گھر اور دکانیں وغیرہ ہیں جن میں سے ایک لاکھ کا سروے مکمل ہوا ہے لیکن تقریباً ۸۷؍ ہزار افراد نے ہی دستاویز جمع کرائے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK