• Thu, 02 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’آئی لو محمدؐ ‘پر کارروائی اوردھمکی کیخلاف یوگی حکومت کو کھلا چیلنج

Updated: October 01, 2025, 11:06 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

پریس کلب میں آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ کی پریس کانفرنس ۔ وقف ترمیمی قانون کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا

Participants of the press conference held at the All India Muslim Personal Law Board Press Club regarding the Waqf Amendment Act and I Love Muhammad (PBUH).
وقف ترمیمی قانون اور آئی لو محمدؐکے تعلق سے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس کے شرکاء۔(تصویر: انقلاب)

وقف ترمیمی قانون کے خلاف، آئی لو محمدؐ  اور اس تناظر میں یوپی کے حالات ، لاٹھی چارج اور بے جا گرفتاریوں پر مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے بدھ کو پریس کلب میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں برادران وطن کی شخصیات بھی شریک ہوئیں۔ انہوں نے مسلمانوں کا شانہ بشانہ ساتھ دینے کا یقین دلایا ۔
’’حضرت محمدؐ  کی ذات پرمعمولی سمجھوتہ بھی گوارا نہیں‘‘
 آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر اورسابق رکن پارلیمنٹ مولانا عبیداللہ خان اعظمی نے آئی لومحمدؐ   اوراس کےسبب پیدا شدہ حالات پر یوگی حکومت کوجم کر آڑےہاتھوں لیا۔ مولانا نے اپنے مخصوص انداز میں یوگی کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ’’اگر تیرے جیسے فرعون نے ہمارے ایمان سے کھیلنے کی کوشش کی تو یاد رکھنا کہ تمہارے جیسے کیچڑ میںبہہ گئے، رام کے سامنے راون اور حسین کے سامنے یزید نہ ٹِک سکا۔ تیری نفرت ہارے گی ہمار ی محبت جیتے گی۔‘‘مولانا  نےیہ بھی کہاکہ ’’آج جگہ جگہ نوراتری کے بینر لگے ہوئے ہیں، مبارکبادیاں دی گئی ہیں، اس پر کسی کو اعتراض نہیں تو آئی لومحمدؐ     کا بینرلگانا جرم کیسے ہوگیا؟ ‘‘
 مولانا عبیداللہ خا ن اعظمی نےمولانا توقیر رضا خان کی گرفتاری پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’’مولانا نےکوئی جرم نہیںکیا، وہ میمورنڈم دینے جارہے تھے۔‘‘ مولانا نےدوٹوک اندازمیں یہ بھی کہاکہ ’’ اب مال کی حفاظت کا نہیں ایمان کی حفاظت کا مسئلہ ہےاور اس مسئلے پر ہم بہت زیادہ بیدار ہیں ، ضرورت پڑنے پراپنی جان پر بھی کھیلنے سے گریز نہیںکریں گے۔‘‘انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ مسلمانوں کے نزدیک ایمان کی حیثیت سے سب سے بڑی چیز تعظیم ِ محمدؐ   ہے، جب اس پر کوئی بات آتی ہے اور اس سے کھلواڑ کیا جاتا ہے تو ہم اسے کسی قیمت پربرداشت نہیں کرسکتے۔ اِن حکومتوں نے ہماری جان ومال سے کھلواڑ کیا، اب ہمارے ایمان سے کھیل رہی ہیں۔ ہم سب پیغمبر سےپیار کرتے ہیں۔آئی لو محمدؐ    کا نعرہ کانپور سے شروع ہوا مگر پولیس کی جانب سے جان بوجھ کر ایسا راستہ تلاش کیا گیا کہ مسلمانوں کو کچل دیا جائے۔ اس تعلق سے جو کیسز درج کئے گئے ہیں، انہیں واپس لینے تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔‘‘ 
’’کیا سپریم کورٹ کا وہی رویہ وقف قانون کے تعلق سے بھی رہے گا‘‘
 ایڈوکیٹ سریش مانے نے بریلی میں ہونے والے تشدد،ایف آئی آر اورپولیس کی کارروائی پر سخت ناراضگی کااظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی اورپولیس کے طریقہ ٔ کار پر سوال قائم کئے ۔ ‘‘ انہوں نےیہ بھی کہاکہ’’ ایودھیا میں بابری مسجد کیس کے تعلق سے سپریم کورٹ کا جو رویہ تھا، کیا وہ وقف قانون کے تعلق سے بھی رہے گا؟ حالات دیکھ کر مجھے ایسا لگتا ہے کہ دیش میں قانون نام کی کوئی چیز نہیںرہ گئی ہے۔‘‘ انہوں نے وقف قانو ن کے خلاف احتجاج میں دلت تنظیموں کی جانب سے ہرممکن تعاون کایقین دلایا ۔
 سماجی خدمت گار دتّو گوانکر نے کہاکہ ’’ ہم سب ایک دوسرےکے ساتھ ہیں اورہر ممکن مدد کی جائے گی ۔‘‘ بھارتیہ سکھ مورچہ کے ذمہ دار ہرویندر سنگھ نے آئی لو محمدؐ   کے تعلق سے پولیس کی کارروائی پر ناراضگی کااظہار کرتے ہوئے اسے زیادتی قرار دیا ا وریہ یقین دلایا کہ وقف کےتعلق سے ہم سب مسلمانوں کے ساتھ ہیں ۔
’’ہمیں مایوسی ہوئی‘‘
 آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان قاسم رسول الیاس نے سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے کی روشنی میںاپنی گفتگو کا آغاز کیا اورکہاکہ ہمیں مایوسی ہوئی ہے۔ اِسی لئے حکومت پردباؤ ڈالنے اور وقف ترمیمی قانون واپس لینے کیلئے احتجاج کی خاطردوسرا روڈ میپ تیار کیا گیا ہے۔ اس پرعمل کیا جارہا ہے۔ اسی تعلق سے ۱۱؍اکتوبر کو دہلی میںبڑا دھرنااوررضاکارانہ گرفتاریوں کے ساتھ ۱۶؍نومبر کورام لیلا میدان میںبڑا احتجاجی اجلاس عام ہوگا۔ اس دورا ن ریاستی سطح پراسمبلیوں تک مارچ، گورنر کو میمورنڈم ا ور دیگر سرگرمیاں جاری رکھی جائیں گی۔ ‘‘انہوں نے وقف ترمیمی قانون کے تعلق سے بدعنوانی کاخاتمہ اورخواتین کی فلاح وبہبود کے حکومت کے دعوے کو پروپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ ’’ حکومت کا منشاء وقف املاک پرقبضہ کرنا اور مسلمانوں کو وقف املاک سے محروم کرنا ہے۔ ‘‘ انہوںنے سکھوں،  عیسائیوں اور ہندو بھائیوں کومتنبہ کیا کہ ہوشیاررہئے ، آپ کی بھی باری آئے گی۔ قاسم رسول الیاس نے مولانا توقیر رضا اور دیگر گرفتار شدگا ن کو فوراً رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔
 شیعہ عالم دین مولانا باقر نے بھی اظہارخیال کیا ۔مولانا محمودخان دریابادی نے کانفرنس کے اغراض ومقاصد بتائے۔ کانفرنس میںشاکر شیخ، فریدشیخ اورنعیم شیخ وغیرہ بھی موجود تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK