Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ایس آئی آر نہیں چلے گا، ووٹوں کی لوٹ مار بند کرو ‘‘

Updated: August 07, 2025, 9:50 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

بہار کی ووٹرلسٹ کی خصوصی نظر ثانی مہم کے خلاف اپوزیشن کا احتجاج، کانگریس صدر کھرگے کی قیاد ت میں وجے چوک پر مشترکہ پریس کانفرنس،۱۱؍اگست کو اپوزیشن نے الیکشن کمیشن کے دفتر تک مارچ کا اعلان کیا،کھرگے نے ’ ایس آئی آر‘ پر فوری بحث کے مطالبہ کیلئے خط لکھا

Members of Parliament and leaders of opposition parties holding banners protesting inside the parliament premises. Photo: INN
پارلیمان کے احاطے میں اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمان اور لیڈران بینر اٹھائے احتجاج کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

 اپوزیشن اتحاد کے لیڈران  نے بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی پر بحث کے مطالبہ کااعادہ کرتے ہوئے ایوان میں اس پر بحث نہ کرائے جانے کے حکومت کے دلائل کو مسترد کردیا۔اپوزیشن نے واضح  طور پر کہا کہ اس عمل کے ذریعہ  دلت،قبائل، مہاجر اورمنریگا کے مزدوروں اور اقلیتوں کی شہریت پر شکوک وشبہات پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،جس کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی۔اپوزیشن لیڈروں نے ایس آئی آر پر بحث کیلئے پارلیمنٹ  کے دونوں ایوانوں ،پارلیمنٹ کے احاطہ میں  احتجاج  ومظاہرہ جاری رکھنے کے علاوہ بدھ کو وجے چوک پر پریس کانفرنس کی ۔اپوزیشن اتحاد نے ۱۱؍اگست کو اس کے خلاف الیکشن کمیشن کے دفتر تک مارچ نکالنے کا بھی اعلان کیا۔
وجئے چوک پر پریس کانفرنس
 بدھ کو  یہاں وجے چوک پر ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے صدر ملکا رجن کھرگے کی قیادت میں اپوزیشن اتحا دکے سینئر لیڈروں نے راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین کی اس دلیل کو مسترد کر دیا کہ اس مسئلے پر ایوان میں بحث نہیں کی جا سکتی۔ کھرگے نے ۲۱؍ جولائی ۲۰۲۳ء کو راجیہ سبھا کے سابق چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کے ایک بیان کا حوالہ دیا جس میں  انہوںنے کہا تھا کہ  ایوان سورج اور سیارے کے نیچے کسی بھی چیز پر بحث کرنے کا مجاز ہے۔ ایس آئی آر کے پس پردہ حکومت کی منشا پر سخت اعتراض کرتے ہوئے، کانگریس صدر نےکہا کہ مودی حکومت اپنی سہولت کے مطابق انتخابی نظام میں ہیرا پھیری کر رہی ہے۔ جہاں مہاراشٹر میں بڑی تعداد میں ووٹروں کو فہرست میں شامل کیا گیا، وہیں بہار میں ووٹروں کے ناموں کو حذف کیا جا رہا ہے۔
 کانگریس صدر نے کہا کہ یہ دلت، قبائل، مہاجر،  منریگا مزدوروں اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے نام ہٹائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ان لوگوں کی شہریت پر شک کرنے کی واضح کوشش ہے اور اپوزیشن اس کی اجازت نہیں دے گی۔ایس آئی آر پر جامع بحث کے لیے انڈیا بلاک کے مطالبے پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، حکومت نے اس پر عمل درآمد کے لیے غیر آئینی طریقہ اختیار کیا  اور اب وہ اپوزیشن جماعتوں کو اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کرنے کا موقع دینے سے انکار کر رہی ہے۔ کانگریس صدر اوراپوزیشن اتحاد کے دیگر لیڈران نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پوری اپوزیشن اس معاملے پر متحد ہے اور چاہتی ہے کہ اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کی جائے۔ کانگریس جنرل سیکریٹری انچارج تنظیم کے سی وینوگوپال نے سوال کیا کہ اگر الیکشن کمیشن یکطرفہ طور پر عام شہریوں کے حق رائے دہی کو چھین لیتا ہے تو وہ اپنے جذبات کا اظہار کہاں کر سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے ممبر کی حیثیت سے ان کا فرض ہے کہ وہ اس مسئلہ کو اٹھائیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK