Inquilab Logo

بہار:زہریلی شراب سے اموات پربجٹ اجلاس میں اپوزیشن کا ہنگامہ

Updated: March 24, 2022, 12:01 PM IST | Agency | Patna

ارروائی ایک دن کیلئے ملتوی ۔ آنکھوں پر پٹی باندھ کرآنے والے آر جے ڈی رکن اسمبلی کی حکومت پر تنقید، کہا: بہار میںشراب کھلے عام فروخت ہو رہی ہے، مجھے کچھ نظر نہیں آرہا، میں گڈ گورننس کا بابو ہوں

Outside the assembly, RJD members are protesting against poisonous alcohol deaths..Picture:PTI
اسمبلی کے باہر آر جے ڈی کے اراکین زہریلی شراب سے اموات کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

 بدھ کو بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن نے ہولی میں زہریلی شراب سے ہلاکتوں پر زبردست احتجاج کیا۔ اس دوران مہوا سے آر جے ڈی کے رکن اسمبلی مکیش روشن آنکھوں پر کالی پٹی باندھے اسمبلی پہنچے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں گڈ گورننس بابو ہوں، مجھے کچھ نظر نہیں آ رہا۔ ‘‘اپوزیشن کے ہنگامہ آرائی کے بعد ایوان کی کارروائی جمعرات کی صبح ۱۱؍ بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ اپوزیشن کے ہنگامہ آرائی کے باعث ایوان کی کارروائی ۴؍بجکر ۵۰؍  منٹ تک ملتوی کر دی گئی۔ پارلیمانی امور کے وزیر نے کہا کہ اس معاملے پر اراکین نے بحث کی۔ حکومت نے اسے سنجیدگی سے لیا ہے۔ محکمۂ داخلہ کے جواب میں بھی اس معاملے پر بات کی جائے گی۔
زہریلی شراب کا معاملہ ایوان میں اٹھایا گیا
 کئی اضلاع میں زہریلی شراب سے اموات کا معاملہ اپوزیشن نے ایوان میں اٹھایا۔ اس دوران اس نے ہنگامہ کیا۔ اراکین اسمبلی چاہ ایوان میں پہنچ گئے۔آر جے ڈی کے رکن اسمبلی مکیش روشن آنکھوں پر پٹی باندھ کر اسمبلی پہنچے۔ان کے ہاتھوں میں ایک تختی تھی جس تحریر تھا ’ `شراب ہے تو موت کا ننگا ناچ کیوں‘۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ بہار میں زہریلی شراب سے سیکڑوں افراد مر گئے لیکن میں گڈ گورننس کا بابو ہوں، مجھے کچھ نظر نہیں آ رہا۔ہولی میں زہریلی شراب پینے سے مرنے والوں کے معاملے پر آر جے ڈی ممبران اسمبلی نے اسمبلی کے باہر ہنگامہ کیا۔ اراکین اسمبلی نے الزام لگایا کہ شراب پر پابندی محض دکھاوے کیلئے عائد کی گئی ہے۔ بہار میں کھلے عام شراب فروخت ہو رہی ہے اور لوگ زہریلی شراب پی کر مر رہے ہیں۔
 اجلاس میں دیگر معاملات بھی اٹھائے گئے ۔ ملک بھر میں۲۳؍ مارچ کو یوم شہدا منایا جا رہا ہے۔ اس ایپی سوڈ میں بدھ کو بہار قانون ساز اسمبلی میں اسپیکر وجے کمار سنہا اور ڈپٹی سی ایم رینو دیوی نے بہادر شہیدوں کی تصویروں پر پھول چڑھائے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی نسل کو ملک کے بہادر شہداء کو یاد رکھنا چاہئے۔گزشتہ سال۲۳؍ مارچ کو ودھان سبھا میں رکن اسمبلی کی پٹائی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ۱۷؍ ویں اسمبلی میں۱۰۰؍ فیصد سوالوں کے جواب مل چکے ہیں۔ یہ بہار قانون ساز اسمبلی کا سنہری دور ہے۔ اگر اس دور کا کوئی باب کالا ہو تو اس باب کو پھاڑ کر پھینک دیا جائے۔دربھنگہ میں اوور بریج کے سوال پر بی جے پی اور آر جے ڈی رکن اسمبلی اکٹھے ہوگئے۔ وزیر کے جواب پر انہوں نے کہا کہ وقت کا تعین کیا جائے۔بی جے پی رکن اسمبلی نے دربھنگہ شہر کو ٹریفک جام سے نجات دلانے کیلئے ریلوے اوور برج کنگوا گمتی۲۸؍کی تعمیر پر سوال اٹھایا۔ اس پر روڈ کنسٹرکشن ڈپارٹمنٹ کے وزیر نے جواب دیا کہ ریلوے کے ساتھ کام کیا جا رہا ہے۔ ابھی بہت سارے عمل باقی ہیں۔ ریلوے سے منظوری ملتے ہی پل تعمیر کر دیا جائے گا۔ وزیر دیہی امور کے جواب پر اسپیکر نے ایوان میں تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر صاحب صرف دکھاوا نہ کریں، غیر معیاری تعمیرات میں قصوروار ٹھیکیداروں اور ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔آر جے ڈی کے ترجمان بھائی ویریندر نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومت لالو پرساد یادو کو قتل کرنے کی سازش کر رہی ہے۔
وزیراعلیٰ اسمبلی میں نہیں آئے
 گزشتہ ہفتے پیر کو وزیراعلیٰ نتیش کمار اور اسمبلی اسپیکر وجے سنہا کے درمیان جھگڑا ہوا تھا۔ منگل کو وجے سنہا اسمبلی میں آئے لیکن ایوان میں نہیں گئے۔ نتیش کمار بھی نہیں آئے۔ اس دن ہاؤس تقریباً نہ ہونے کے برابر تھا۔ وجے سنہا بدھ کو اسمبلی کی کارروائی میں حصہ لینے پہنچے۔ ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی اور جے ڈی یو کے درمیان لفظی جنگ بھی ختم ہو گئی ہے۔ وجے کمار سنہا مقررہ وقت پر صبح۱۱؍ بجے ایوان پہنچے اور پوڈیم پر آئے۔ اس دوران اپوزیشن اراکین کی جانب سے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو ایوان میں طلب کرنے اور ایوان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرنے پر کافی ہنگامہ ہوا۔ نتیش کمار اسمبلی میں نہیں آئے۔

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK