آج اپوزیشن کے متعدد لیڈروں اور صحافیوں نے بتایا کہ انہیں فون بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ایپل، جس کا وہ فون استعمال کرتے ہیں، کی جانب سے الرٹ موصول ہوا ہے کہ مرکز کی سرپرستی میں چند ہیکرز ان کے فون کو ہیک کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔
EPAPER
Updated: October 31, 2023, 2:36 PM IST | New Delhi
آج اپوزیشن کے متعدد لیڈروں اور صحافیوں نے بتایا کہ انہیں فون بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ایپل، جس کا وہ فون استعمال کرتے ہیں، کی جانب سے الرٹ موصول ہوا ہے کہ مرکز کی سرپرستی میں چند ہیکرز ان کے فون کو ہیک کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملک کی اپوزیشن جماعتوں کے کئی سینئر لیڈروں اور صحافیوںنے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں فون بنانے والی کمپنی ایپل کی جانب سے وارننگ جاری کی گئی ہےجس میں کہا گیا ہے کہ ’’کہ ان کے فون کو مرکزی حکومت کی سرپرستی میں حملہ آوروں کی جانب سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔‘‘
’’الرٹ‘‘ کے عنوان سے ای میل میں لکھا ہوا ہے کہ ریاست کے زیر اہتمام حملہ آور آپ کے آئی فون کو نشانہ بنا سکتے ہیں، یہ حملہ آور ممکنہ طور پر آپ کو انفرادی طور پر اس وجہ سے نشانہ بنا رہے ہیں کہ آپ کون ہیں یا آپ کیا کرتے ہیں۔ اگر آپ کی ڈیوائسکو ریاست کے زیراہتمام حملہ آورہیک کرنے میں کامیاب ہو گئے تو وہ آپ کے حساس ڈیٹا، کمیونیکیشنز(بات چیت)، یا یہاں تک کہ کیمرے اور مائیکروفون تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔‘‘
ان لیڈورں اورصحافیوں نے حملے کی تصدیق کی ہے کہ ایپل نےانہیں ان کے فون سے چھیڑچھاڑ کرنے کی کوششوں کے بارے میں مطلع کیا ہے۔
(۱) مہوا موئترا (ایم پی،ترنمول کانگریس )
(۲) پرینکا چترویدی (ایم پی،شیو سینا یوبی ٹی)
(۳) راگھو چڈھا (ایم پی،اے اے پی)
(۴) ششی تھرور (ایم پی،کانگریس )
(۵) اسد الدین اویسی (ایم پی،اے آئی ایم آئی ایم)
(۶) سیتارام یچوری ( جنرل سکریٹری اور سابق ایم پی،سی پی آئی (ایم))
(۷) پون کھیرا (کانگریس ترجمان)
(۸)اکھلیش یادو (سماج وادی پارٹی کے صدر)
(۹) سدھارتھ وردراجن (بانی ایڈیٹر، دی وائر)
(۱۰) سری رام کری (ریذیڈنٹ ایڈیٹر، دکن کرانیکل)
(۱۱)سمیر سرن (صدر، آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن)
(۱۲)ریوتی (آزاد صحافی)