• Sun, 10 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

چیف جسٹس کو آن لائن ٹرول کرنے کیخلاف اپوزیشن کا صدر جمہوریہ کو خط

Updated: March 18, 2023, 9:46 AM IST | new Delhi

شیو سینا تنازع پرسماعت کے دوران چیف جسٹس کے تبصروںکو نشانہ بنایا جارہا ہے ، سوشل میڈیا پر کئی توہین آمیز ویڈیوس موجود

Chief Justice DY Chandrachud is known for his harsh comments
چیف جسٹس ڈی وائے چندر چڈ سخت تبصروں کیلئے جانے جاتے ہیں

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائے چندر چڈ کے خلاف سوشل میڈیا پر زبردست  طومار باندھا جارہاہے کیوں کہ انہوں نے شیو سینا تنازع پر سماعت کے دوران شندے گروپ اور گورنر کے رول سے متعلق کافی سخت تبصرے کئے ہیں۔ اس بات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اپوزیشن کے اراکین نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو خط لکھا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے فوری ایکشن لیں اور حکومت کی سخت سرزنش کرتے ہوئے یہ ٹرولنگ رُکوائیں۔ صدر جمہوریہ کو یہ خط کانگریس کے رکن پارلیمنٹ وویک تنکھا  نے لکھا ہے جس پر دگ وجے سنگھ ، شکتی سنگھ گوہل ،پرمود تیواری ،یامی یاگنک، رنجیت رنجن ، عمران پرتاپ گڑھی ، راگھو چڈھا ، پرینکا چترویدی، جیا بچن اور رام گوپال یادو نے دستخط کئے ہیں۔  وویک تنکھا نے ایک  علاحدہ خط ملک کے اٹارنی جنرل آر وینکٹ رمانی کو بھی لکھا ہے اور ان کی توجہ بھی اس سنگین مسئلہ کی جانب کروائی ہے۔ اس خط کے مشمولات وہی ہیں جو صدر جمہوریہ کو لکھا گیا ہے۔ 
 خط میں صدر جمہوریہ مرمو کی توجہ چیف جسٹس کو ٹرول کرنے والے ویڈیوز اور دیگر مواد کی جانب دلائی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس نے شیو سینا تنازع پر طویل سماعت کے دوران شندے گروپ اور گورنر کے رول پر کئی سخت تبصرہ کئے ہیں جو عدالتی عمل کا حصہ ہے لیکن یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ ملک کے چیف جسٹس جیسی باوقار اور ذی فہم شخصیت کو اس طرح سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر موجود ’ٹرول آرمی‘ ان کے تبصروں کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہوئے ان کے کردار اور شبیہ کو مسخ کررہی ہے۔  ان کے فیصلوں پر بھی سوال اٹھایا جارہا ہے اور یہ سب ایک خاص ذہنیت کو فروغ دینے کے لئے ہو رہا ہے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس چندر چڈ نے گزشتہ سماعتوں میں خاص طور پر اس وقت کے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے ذریعے فلور ٹیسٹ کروانے سے متعلق کئی اہم سوال قائم کئے تھے جو ملک کی آئینی ، عدالتی  اور سیاسی راہ کو متعین کرسکتے ہیں اور ان تبصروں کی روشنی میں آگے آنے والے آئینی بحرانوں کو بھی ختم کیا جاسکتا ہے لیکن ایک مخصوص ذہنیت کی ٹرول آرمی نے  ان تبصروں  اور سوالات کی اہمیت اور ملک کے آئینی فریم ورک میں ان کی ضرورت کو نظر انداز کرتے ہوئے صرف اپنے مطلب کی باتیں منتخب کرلیں اور ویڈیوز بناکر ان کا انتہائی غلط تجزیہ کیا جارہا ہے جو ملک کے بھولے بھالے عوام اور قوانین کی باریکیوں کو نہ سمجھنے والے افراد کے ذہن میں زہر گھولنے جیسا ہے۔ 
 خط میںمزید کہا گیا ہے کہ ان ٹرولرس کے ویڈیوز پر ہزاروں لائک اور ویوز آرہے ہیں اسی لئے ضروری ہے کہ انہیں ابھی اور اسی وقت روکا جائے۔ اپوزیشن لیڈروں کے اس خط میں ملک کے سابق چیف جسٹس این وی رامنا کے بیان کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہاتھا کہ ’’ملک کی عدلیہ کو آن لائن ٹرولرس خاص طور پر نشانہ بنارہے ہیں اور ججوں کے ایک ایک تبصرہ اور ان کے فیصلوں کے مشمولات کو سیاق و سباق سے ہٹاکر پیش کررہے ہیں جس سے عدلیہ کی شبیہ خراب ہو رہی ہے۔ ملک کی ایجنسیوں کو ان سے سختی سے نمٹنا چاہئے۔‘‘خط کے آخر میں صدر جمہوریہ سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK