یہ قرارداد آئی سی جے کی حالیہ مشاورتی رائے کے بعد آئی ہے، جس میں ایک قابض طاقت اور یو این کی رکن ریاست، دونوں کی حیثیت سے اسرائیل کے فرائض کا خاکہ پیش کیا گیا تھا۔
EPAPER
Updated: December 13, 2025, 6:04 PM IST | New York
یہ قرارداد آئی سی جے کی حالیہ مشاورتی رائے کے بعد آئی ہے، جس میں ایک قابض طاقت اور یو این کی رکن ریاست، دونوں کی حیثیت سے اسرائیل کے فرائض کا خاکہ پیش کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ (یو این) کی جنرل اسمبلی نے جمعہ کو ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے اسرائیل سے غزہ پٹی میں انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر مکمل رسائی کی اجازت دینے، یو این کے دفاتر کی حرمت کا احترام کرنے اور بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی تعمیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ قرارداد بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کی حالیہ مشاورتی رائے کے بعد آئی ہے، جس میں ایک قابض طاقت اور یو این کی رکن ریاست، دونوں کی حیثیت سے اسرائیل کے فرائض کا خاکہ پیش کیا گیا تھا۔ ناروے اور دیگر ایک درجن سے زائد ممالک کے ذریعے پیش کی گئی اس قرارداد کو جنرل اسمبلی نے ۱۳۹ ووٹوں کے حق میں منظور کیا۔ ۱۲ ممالک نے اس کے خلاف ووٹ دیا جبکہ ۱۹ ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
یہ بھی پڑھئے: فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا ڈبلن میں اجلاس،غزہ کوچ واسرائیل کے خلاف کارروائی کی اپیل
انسانی بنیادوں پر تشویش کا اظہار
قرارداد پر ووٹنگ سے قبل، یو این میں ناروے کی مستقل نمائندہ، سفیر میریٹ فیلڈ براتیسٹڈ نے اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ غزہ میں انسانی صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ۲۰۲۴ء گزشتہ تین دہائیوں میں سب سے زیادہ پرتشدد برسوں میں سے ایک تھا۔ ۲۰۲۵ء میں بھی بڑے پیمانے پر تشدد ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقہ تشویش کا مرکز بنا ہوا ہے۔ عام شہری جنگ کی سب سے زیادہ قیمت ادا کررہے ہیں۔ انسانی ہمدردی کے اصولوں کا احترام ختم ہو رہا ہے اور انسانی ہمدردی کے قانون کے بنیادی اصول دباؤ میں ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں طوفانی بارش سے بھاری تباہی
براتیسٹڈ نے زور دیا کہ آئی سی جے کے سامنے مشاورتی کارروائیوں کا مقصد، خاص طور پر غزہ میں شہریوں کو جان بچانے والی انسانی ہمدردی کی امداد فراہم کرنے کے حوالے سے، اسرائیل کی قانونی ذمہ داریوں کو واضح کرنا تھا۔ انہوں نے اس مسئلے کی فوری ضرورت کو اجاگر کرنے والے حالیہ واقعات کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے یو این کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس کے حالیہ بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے گزشتہ دنوں شیخ جرّاح میں واقع انروا کے دفتر کے احاطے میں اسرائیل کے ”غیر مجاز داخلے“ کی مذمت کی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں دو سالہ جارحیت کے بعد، امریکہ نے اسرائیل سے ملبہ صاف کرنے کو کہا: رپورٹ
امریکہ کا اختلافی موقف
امریکہ نے اس قرارداد کی سخت مخالفت کی۔ قرارداد پر ووٹنگ سے قبل خطاب کرتے ہوئے، امریکی نمائندہ جیف بارٹوس نے دلیل دی کہ یہ قرارداد غیر منصفانہ طور پر صرف اسرائیل کو نشانہ بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنرل اسمبلی کے ”دہائیوں پرانے متعصب پیٹرن“ کی عکاسی کرتی ہے۔ قراردار کو ”دکھاوا“ قرار دیتے ہوئے، بارٹوس نے کہا کہ اس سے خطہ میں تقسیم میں اضافہ ہوگا اور امن کی کوششوں میں رکاوٹ آئے گی۔