مجوزہ بل کے تحت اگر کوئی شخص سرکار کے کسی غلط فیصلہ یا پالیسی پر تنقید کرتا ہے تو اسے گرفتار کر کے جیل بھیجا جاسکتا ہے۔اس قانون کے خلاف ضلع کلکٹر اور تحصیلدار دفاتر کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے
EPAPER
Updated: April 21, 2025, 11:02 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
مجوزہ بل کے تحت اگر کوئی شخص سرکار کے کسی غلط فیصلہ یا پالیسی پر تنقید کرتا ہے تو اسے گرفتار کر کے جیل بھیجا جاسکتا ہے۔اس قانون کے خلاف ضلع کلکٹر اور تحصیلدار دفاتر کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے
اربن نکسل کو روکنے کے نام پر ریاستی حکومت نے ’پبلک سیفٹی بل ‘کا مسودہ تیار کیا ہےجسے اپوزیشن پارٹیوں اور سماجی تنظیموں نے غیر آئینی اور جمہوریت کیلئے خطرناک قرار دیا ہے۔ان کاکہنا ہے کہ یہ بل آئین میں شہریوں کے اظہار رائے کے حق اور حکومت یا انتظامیہ کے غلط فیصلے کے خلاف آواز اٹھانے کو بھی جرم قرار دینے والا ہے اسی لئے اس بل کی بایاں محاذ، مزدوروں کی کئی تنظیموں اور اپوزیشن پارٹیوں نے مخالفت کی ہے اور اس کے خلاف منگل (آج) کو دوپہر ۳ ؍بجے ریاست گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ اس احتجاج میں شہروں میں ضلع کلکٹر کے دفتر اور دیہی علاقوں میں تحصیلدار آفس کے باہر مظاہرے کئے جائیں گے اور میمورنڈم دے کر حکومت سے اس بل کو واپس لینے کا مطالبہ کیا جائے گا۔
ان کا دعویٰ ہے کہ اس قانون کے تحت اگر کوئی شخص یا تنظیم حکومت کے کسی غلط فیصلہ پر تنقید کرتی ہے یا احتجاج کرتی ہے تو اسے اربن نکسل واد قرار دے کر جیل بھیج دیاجائے گا۔ یہ قانون انگریزوں کے قانون کی طرح ہی ہے اس لئے عوام کو بڑی تعداد میں اس کے خلاف احتجاج میں شریک ہونا چاہئے۔
اس سلسلے میں پیر کو ممبئی پریس کلب میں کمیونسٹ پارٹیوں، شیتکری کامگار پکش، کانگریس، این سی پی(شرد پوار) ، شیو سینا( یو بی ٹی)، سماج وادی پارٹی اور دیگر جماعتوں اور تنظیموں کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں مارکس وادی کمیونسٹ پارٹی کے لیڈر شیلندر کامبلے نے بتایاکہ ’’بی جے پی حکومت کی جانب سے اکثر ایسے غیر آئینی قانون بنائے جارہے ہیں جن سے شہریوں کے حقوق چھیننے کی کوشش کی جاتی ہے۔ کسانوں کے خلاف ۳؍ قوانین لائے گئے تھے جن کے خلاف کسانوں نے شدید اور مسلسل احتجاج کیا جس کے بعد حکومت کو یہ قوانین واپس لینے پڑے تب سے بی جے پی لیڈروں کی جانب سے یہ کوشش کی جارہی تھی کہ ایسا قانون لایا جائے جس کے تحت بی جے پی حکومت کے فیصلوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو جیل بھیجا جاسکے اسی لئے اربن نکسل کو روکنے کے نام پر مہاراشٹر کی بی جے پی حکومت نے ’پبلک سیفٹی بل ‘ کا مسودہ تیا رکیا ہے ۔اسی بل کے خلاف منگل کو باندرہ میں ممبئی مضافات کے کلکٹر آفس کے باہر دوپہر ۳؍ بجے ہزاروں کی تعداد میں جمع ہو کرلوگ احتجاج کریں گے اور اس بل کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ضلع کلکٹر کو میمورنڈم بھی دیا جائے گا۔ اسی طرح کا احتجاج پوری ریاست میں کیا جائے گا۔‘‘
پرکاش ریڈی(بھارتیہ کمیونسٹ پکش) نے کہا کہ ’’ ملک کے آئین کا آرٹیکل ۱۴؍کہتا ہے کہ ملک کا قانون سبھی کیلئے یکساں ہونا چاہئے، آرٹیکل ۱۹؍ شہریوں کواظہار رائے کی آزادی دیتا ہے جس کے تحت لوگ حکومت کے کسی بھی فیصلہ پر تنقید بھی کر سکتے ہیں۔ اسی طرح آرٹیکل ۲۱؍ رائٹ ٹو لیو(جینے کا حق) دیتا ہے۔ مہاراشٹر حکومت نے جو سیفٹی بل تیار کیا ہے، وہ شہریوں سے مذکورہ بالا تینوں حقوق چھینتا ہے۔ اگر یہ قانون بن جاتا ہے تو اگر کوئی شہری یا کسی تنظیم کا رکن حکومت کے کسی فیصلہ کے خلاف آواز بلند کرتا ہےیا کوئی صحافی تنقید کرتا ہے تو اسے جیل میں ڈال دیاجائے گا اور اس سے جرمانہ بھی وصول کیا جائے گا۔اگر حکومت کی کسی پالیسی پر تبصرہ کرنے یا اس کے منفی اثرات سے عوام میں بیدار کرنے کیلئے کسی ہاؤسنگ سوسائٹی یا کسی ہال میں کوئی میٹنگ بلائی جاتی ہے تو اسے بھی غیر قانونی قرار دے کر میٹنگ منعقد کرنےاور اس میں شریک افراد کو گرفتار کیا جاسکے گا۔ اسی طرح انگریزوں نے اپنے دور اقتدار میں ۲؍ قانون ٹریڈ ڈسپٹ ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ بنائے تھے جس کی شدید مخالفت کی گئی تھی۔ انگریزوں کی آنکھیں کھولنے کیلئے بھگت سنگھ نے ایک میدان میں بم دھماکہ بھی کیا تھا جس کے بعد انگریزنے ہوشن کے ناخن لئے اور انہیں دونوں قانون واپس لینے پڑے تھے ، اسی طرز پر بی جے پی حکومت بھی قانون لانے کی کوشش کر رہی ہے جس کی ہمیں شدید مخالفت کرنی چاہئے تاکہ انہیں بھی یہ بل واپس لینا پڑے۔مذکورہ بل کے خلاف احتجاج کی کئی ٹریڈ یونینوں ، تنظیموں اور انصاف پسند ۱۰؍ پارٹیوں نے حمایت کی ہے۔ اسی کی ایک کڑی کے طور پر پیر ۲۲؍ اپریل کو ریاست گیر احتجاج کیاجارہا ہے ۔ اس میں عوام کو بھی بڑی تعداد میں شرکت کرنا چاہئے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’ بل کے تعلق سے کئی اعتراضات دیئے گئے ہیں لیکن ا س کا امکان کم ہے کہ حکومت انہیں قبول کرے گی۔‘‘
رکن پارلیمان ورشا گائیکواڑ نے بھی ریاستی حکومت کے پبلک سیفٹی بل کو آئین پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ اس قانون کے مطابق حکومت کسی کو بھی اپنی مرضی سے اربن نکسل قرار دے کر اسے جیل بھیج سکتی ہے۔ شیو سینا ( یو بی ٹی ) کے رکن کونسل سچن اہیر نے کہا کہ ’’ پبلک سیفٹی بل کیلئے حکومت کی جانب سے جو جوائنٹ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، اس میں اکثریت بر سر اقتدار پارٹیوں کے لیڈروں کی ہے۔