• Fri, 13 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جھارکھنڈ میں ٹرین حادثے کے بعد اپوزیشن کا سخت رد عمل

Updated: July 31, 2024, 10:31 AM IST | Ranchi

کانگریس نے کہا’’ ایک اور ٹرین حادثہ لیکن کوئی استعفیٰ نہیں‘‘، ممتا بنرجی کا سوال: آخر یہ بے حسی کب تک جاری رہے گی؟ اکھلیش کا طنز، حکومت حادثوں کا ریکارڈ بنارہی ہے۔

Efforts are being made to remove the coaches of the train from the track after the accident so that the movement of other trains can be restored. Photo: PTI
حادثے کے بعد ٹرین کے ڈبوں کو پٹری سے ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ دوسری ٹرینوں کی آمد و رفت بحال ہوسکے۔ تصویر: پی ٹی آئی

 جھارکھنڈ میں ٹرین حادثے کے بعد ایک مرتبہ پھر اپوزیشن نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے اور اس سے کچھ سخت سوالات کئے ہیں۔کانگریس نے پوچھا ہے کہ حادثے پر حادثے ہورہے ہیں لیکن کوئی جواب دہی کیوں نہیں ہے؟ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ آخر یہ بے حسی کب تک رہے گی؟   مسلسل ٹرین حادثات کے تئیں فکر مندی کااظہار کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے طنز کیا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ پیپر لیک کی طرح  حکومت حادثوں کا بھی ریکارڈ بنا رہی ہے۔ کانگریس نے منگل کو جھارکھنڈ  میں ٹرین حادثے کے بعد مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم مودی کے نئے ہندوستان میں کوئی جوابدہی نہیں ہے۔ کوئی استعفیٰ نہیں دیتا صرف بڑی بڑی باتیں کہی جاتی ہیں۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ ایک کے بعد ایک ریلوے حادثے ہورہے ہیں،اس کے باوجود وزیر ریلوے اشونی ویشنو کی پی آر شپ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ صرف رواں سال کے جون اور جولائی میںتین حادثات ہوچکے ہیں، جن میں۱۷؍ افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ ۱۰۰؍ سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔
 کانگریس کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے  حکوت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ انہوں نے یکے بعد دیگرے ہونے والے مختلف حادثات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس حادثے کے بعد بھی حکومت کو کچھ فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے  طنز کرتےہوئےکہا کہ اس حادثے کے بعد بھی ہر بار کی طرح  وزیر ریلوے  اپنی پی آر ٹیم کے ساتھ جائے وقوع کا دورہ کریں گے اور دوسرے دن ایک ریٖل اپ لوڈ کردیں گے۔ 
  مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ جو ریلوے کی وزیر بھی رہ چکی ہیں،نے ٹرین حادثے پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ حکومت کی بے حسی آخر کب ختم ہوگی؟ ’ایکس‘ پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئےانہوں نے لکھا کہ’’ ایک اور ہولناک ٹرین حادثہ۔ جھارکھنڈ کے چکردھر پور ڈویژن میں صبح سویرے ہوڑہ، ممبئی میل پٹری سے اُتر گئی، متعدد اموات اور بڑی تعداد میں زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔میں سنجیدگی سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا یہ گورننس ہے؟ ڈراؤنے خوابوں  کے اس سلسلے سے ہر ہفتے سابقہ پڑتا ہے؟  مسلسل حادثات کے باوجود حکومت کے کانوں پر جوں کیوں نہیں رینگتی؟‘‘ اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ’’میری تعزیت سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہے۔‘‘
 سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو  نے کہا کہ ’’ ایسا لگ رہا ہے کہ یہ حکومت ریلوے حادثات پر ریکارڈ بنانا چاہتی ہے۔ حکومت نے پیپر  لیک میں ریکارڈ بنالیا اور اب ریلوے حادثات پر بنانے کا ارادہ ہے۔ حکومت صرف بڑے بڑے دعوے کرتی ہے۔ لوگوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں لیکن حکومت کو اس بات کی قطعی فکر نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مستقبل میں اس طرح کے حادثات پیش نہ آئیں۔شیو سینا (یو بی ٹی) کی لیڈر اور راجیہ سبھا رکن   پرینکا  چترویدی  نے کہا کہ ’’یہ انتہائی شرمناک ہے کہ ہماری ٹرینیں لگار پٹریوں سے اُتررہی ہیں لیکن اس تعلق سے کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔اس کے برعکس ریلوے کے وزیر اپنی تشہیر میں مصروف ہیں۔ یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ پارلیمنٹ میں حکومت اس تعلق سے بحث کی اجازت بھی نہیں دے رہی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK