موٹر مین اور گارڈ ناراض ، ان کے مطابق سی سی ٹی وی کیمرہ لگانے کا مقصد نہ صرف موٹر مین اور گارڈ کی ذاتی آزادی کو ختم کرنا ہے بلکہ ان پر دباؤ ڈالنا ہے۔
EPAPER
Updated: September 26, 2023, 8:28 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai
موٹر مین اور گارڈ ناراض ، ان کے مطابق سی سی ٹی وی کیمرہ لگانے کا مقصد نہ صرف موٹر مین اور گارڈ کی ذاتی آزادی کو ختم کرنا ہے بلکہ ان پر دباؤ ڈالنا ہے۔
لوکل ٹرینوں میں گارڈ اور موٹرمین کے کیبن میں کیمرہ لگانے کی مخالفت کی جارہی ہے۔ یاد رہے کہ لوکل ٹرینیں چلاتے وقت بے خیالی یا لاپروائی کے سبب ہونے والے ٹرین حادثوں پر قابو پانے کیلئے ریلوے بورڈ نے موٹر مین اور گارڈ کے کیبن کے اندر اور باہر سی سی ٹی وی کیمرہ نصب کرنےکا فیصلہ کیاہے۔ جلد ہی اسے سینٹرل اور ہاربر لائن میں چلنے والی تمام ٹرینوں میں نصب کیا جائے گا۔ انڈین ریلوے بورڈ کے اس فیصلہ سے موٹر مین اور گارڈ شدید برہم ہیں۔ پیر کو انہوں نے اس سلسلے میں ایک میٹنگ کی ہے اوراس پر تبادلۂ خیال کیا۔ اس سلسلے میں سینٹرل ریلوے مزدور سنگھ ممبئی کے پریسیڈنٹ وویک سسودیا کا کہنا تھا کہ’’سی سی ٹی وی کیمرہ لگانے کا مقصد نہ صرف موٹر مین اور گارڈ کی ذاتی آزادی کو ختم کرنا ہے بلکہ ان پر دباؤ ڈالنا ہے۔ اس سے متعلق پیر کی میٹنگ کے دوران اس معاملے میں جلد ہی لائحہ عمل تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ انہوں نے موٹر مین کے کیبن میں سی سی ٹی وی کیمرہ لگائے جانے کو خطر ناک قرار دیتے ہوئے کہا ،’’کیمرہ کی موجودگی سے پائلٹ کا ذہن بھٹک سکتا ہے اور حادثہ ہوسکتا ہے۔‘‘ وویک نے سی سی ٹی وی کیمرہ کو’اسسٹنٹ‘ قرار دینے پر کہا،’’ اگر اسسٹنٹ ہی دینا ہے تو مشین کے بجائے کسی فرد کو بطور اسسٹنٹ رکھا جائے ۔‘‘
واضح رہے کہ گزشتہ سال جنوری میں ویسٹرن ریلوے کی تین ٹرینوں میں موٹر مین اور گارڈ کی کیبن کے اندرونی اور باہری حصہ میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے تھے لیکن اس کے بعد یہ سلسلہ آگے نہیں بڑھ سکا۔ ادھرریلوے بورڈ کا کہنا ہےکہ سی سی ٹی وی کیمرہ لگانے کا مقصد نہ صرف ٹرینوں سے ہونے والے حادثات پر قابو پانا ہے بلکہ ٹرین چلاتے وقت موٹر مین اور گارڈ کی کارکردگی کا جائزہ بھی لینا ہے۔ ریلوے بورڈ کا کہنا ہےکہ کیمرے کی مدد سے ٹرین چلاتے وقت موٹر مین کی کیبن کی سرگرمیوں پر نگاہ رکھی جاسکے گی۔ دوسرے یہ ہےکہ اس سے گاڑی چلاتے وقت موٹر مین سے ہونے والی غلطیوں کو دور کیا جاسکےگا اور بے خیالی میں ہونے والے حادثات کو نہ صرف روکا جاسکے گا بلکہ مسافروں کی اموات پر بھی قابو پایا جاسکےگا۔ سی ٹی وی کیمرہ لگانےسے متعلق ریلوے بورڈ کے ایک افسر کا یہ بھی کہنا تھا کہ’’کیمرے کے سبب موٹر مین اور گارڈ زیادہ مستعدی سے اپنا کام کرسکیں گے ۔موٹر مین اور گارڈ کے کیبن کے اندرونی حصے میں سی سی ٹی وی کیمرہ لگانے کا مقصد ٹرین چلاتے وقت مذکورہ بالا دونوں ہی پائلٹ کو کسی بھی ذاتی مصروفیات سے روکناہے۔ گاڑی چلاتے وقت موبائل دیکھنا ، یا سرچ کرنا یا پھر موبائل پر بات چیت کرنا سے بازر کھنا ہے ۔ باہری حصہ میں کیمرہ لگانے کا مقصد یہ پتہ کرنا ہے کہ گاڑی چلاتے وقت موٹر مین اور گارڈ نے سگنل تو نہیں توڑا تھا یا گاڑی باقاعدہ پلیٹ فارم پر روکی تھی یا نہیں ۔‘‘یادرہےکہ ریلوے بورڈ نے ۱۷۔۲۰۱۶ء میں ٹرینوں سے ہونے والی حادثات پر قابو پانے کے سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی، اسی کمیٹی کی تجویز پر عمل کرتے ہوئے موٹر مین اور گارڈ کے کیبن کےا ندر اور باہر سی سی ٹی وی کیمرہ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اکثر موٹر مین اور گارڈ کی لاپروائی یا بے خیالی کے سبب سگنل توڑنے سے حادثہ ہونے کا خطرہ لاحق رہتا ہے یا پھر ٹرین کے پٹری سے اترنے کا خطرہ بھی رہتا ہے۔ ریلوے بورڈ کے مطابق کیمرہ لگانے کی اہم وجہ مسافروں کوبے خیالی یا لاپروائی کے سبب ہونے والے ممکنہ حادثہ سے بچانا ہے۔ ریلوے بورڈ کے مطابق سینٹرل اور ہاربر میں روزانہ ایک ہزار ۵؍ سو ٹرینیں چھتر پتی شیواجی مہاراج ٹرمنس سے تھانے ، کلیان ، کرجت ، کسارا ، پنویل ، نوی ممبئی اوردیگر اسٹیشنوں کے لئے روانہ کی جاتی ہیں اور پھر لوٹ کر چھتر پتی شیواجی مہاراج ٹرمنس یا دیگر اسٹیشنوں پر آتی ہیں ۔ بورڈ نے ان ڈیڑھ سو ٹرینوں میں کیبن کے اندر اور باہر کل ۳؍ سو کیمرہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔