Inquilab Logo Happiest Places to Work

جج کے ’’غیرضروری تبصرہ‘‘ کیخلاف اپوزیشن متحد

Updated: August 06, 2025, 12:26 PM IST | New Delhi

’انڈیا‘اتحادنے راہل گاندھی کے بیان کو جمہوری ذمہ داری قراردیا،پرینکا نے کہا : جج یہ فیصلہ نہیں کریں گے کہ کون سچا ہندستانی ہے

On Tuesday morning, the leader of the `India` alliance, Justice Dipankar Dutta, expressed his concern over the comments and expressed his concern over them (PTI).
منگل کی صبح ’انڈیا‘ اتحاد کے لیڈر جسٹس دیپانکر دتہ ّ کے تبصرہ پر گفتگو اور تشویش کااظہار کرتے ہوئے (پی ٹی آئی )

 سپریم کورٹ کے جسٹس دیپانکر دتہ کے سخت زبانی تبصرہ کے معاملے میں  راہل گاندھی کو  اپوزیشن  اور عوام کی بھر پور حمایت حاصل ہورہی ہے۔ راہل کے ’’سچا ہندوستانی‘‘  ہونے  پر سوال کھڑا کرنے والا تبصرہ سوشل میڈیا پر تنقید کا موضوع  بنا ہوا ہے جبکہ منگل کو ’انڈیا‘ اتحاد  نے بھی  ایک میٹنگ  میں اس تبصرے کو ’’انتہائی غیرضروری‘‘ قرار دیا۔ اُدھر پرینکاگاندھی نے کہا ہے کہ جج صاحبان  یہ فیصلہ نہیں کریں گے کہ کون سچا ہندوستانی ہے۔ 
انڈیا بلاک کی میٹنگ راہل کو تائید
 منگل کی صبح پارلیمنٹ میں ’انڈیا‘ اتحاد کی پارٹیوں  کے فلور لیڈرس کی ایک میٹنگ میں راہل گاندھی کے تعلق سے جسٹس دیپانکر دتہ کے تبصرہ کو سیاسی پارٹیوں کے جمہوری حق  میں مداخلت سے تعبیر کیاگیا۔ میٹنگ کے بعد جاری کئے گئے  بیان  میں کہاگیا ہے کہ ’’آج (منگل کو) انڈیا اتحاد کے فلور لیڈرس کی میٹنگ میں لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے تعلق سے سپریم کورٹ کے سٹنگ جج کے ریمارکس پر گفتگو کی گئی۔  ’انڈیا‘ کی تمام پارٹیوں کے لیڈران نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جج صاحب کا یہ تبصرہ سیاسی پارٹیوں کے جمہوری حقوق  کے تعلق سے خلاف معمول اور غیرضروری  ہے ۔‘‘
سوال پوچھنا اپوزیشن کی ذمہ داری
  جمہوریت میں حزب اختلاف کی ذمہ داری کا حوالہ دیتے ہوئے اپوزیشن اتحاد نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ’’جب  حکومت  سرحد کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوتی ہے تو پھر یہ ہر شہری کی اخلاقی اور جمہوری ذمہ داری بن جاتی ہے کہ وہ اسے اس  ناکامی  کے لئے جوابدہ بنائے اور سوال پوچھے۔‘‘
جسٹس دیپانکر دتہ نے کیاکہا ہے؟
  راہل گاندھی  نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران گلوان  میں  ہندوستانی زمین پر چین کے مبینہ قبضہکے تعلق سے حکومت سے سوال کیاتھا۔انہوں نے کہاتھا کہ ’’اروناچل میں چینی فوجی ہندوستانی فوجیوں کو مار رہے ہیں۔‘‘ساتھ ہی انہوں چینی فوج کے ۲؍ کلومیٹر اندر گھس آنے پر حکومت سے سوال کیاتھا۔  

 ان کے اس تبصرہ کو فوج کی توہین قراردیتے ہوئے بارڈر روڈ آرگنائزیشن کے سابق ڈائریکٹر اُدئے شنکر شریواستو نے ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردیاہے۔اسی مقدمہ کے خلاف راہل گاندھی سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے ہیں۔پیر کو ان کی پیروی ابھیشیک منوسنگھوی  نے کی۔ جسٹس دیپانکر دتہ اور جسٹس اے جی مسیح کی بنچ نے ہتک عزت کے مقدمہ پر تو روک لگادی مگر جسٹس دیپانکر نے  راہل گاندھی   کے خلاف سخت تبصرہ کیا اور کہا کہ ’’اگر آپ سچے ہندوستانی   ہوتے تو آپ یہ سب نہ کہتے؟‘‘ 
 جسٹس دتہ کے اس تبصرہ پر جو سپریم کورٹ کے فیصلے کا  حصہ نہیں  ہے، صرف زبانی  مشاہدہ ہے، کو ایک طرف جہاں بی جےپی لے اُڑی ہے اور راہل گاندھی ی حب الوطنی پر سوال اٹھارہی ہے وہیں ، جسٹس دتہ بھی تنقیدوں کی زد پر آگئے ہیں۔  راہل گاندھی کا دفاع کرتے ہوئے ان کی بہن پرینکا گاندھی نے منگل کی صبح پارلیمنٹ کے احاطہ میں میڈیا کے ذریعہ پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ’’سپریم کورٹ کے معزز ججوں کیلئے پورے احترام کے ساتھ کہہ رہی ہوں کہ یہ عدالت نہیں طے کریگی کہ کون سچا ہندوستانی ہے اور کون نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’حکومت سے سوال پوچھنا اوراسے چیلنج کرنا اپوزیشن لیڈر کا کام اوراس کی ذمہ داری ہے۔  میرے بھائی فوج کا بہت احترام کرتے ہیں اور اس کے خلاف کبھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK