شیوسینا یوبی ٹی نےکہا کہ وزیرداخلہ ممبئی دورے پر جرنگے سے مل کر مسئلہ حل کرسکتے تھےلیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا، ایم این ایس نے پوچھاکہ جب معاملہ حل کرنے کا دعویٰ کیا گیاتھا توآج پھر احتجاج کیوں ہورہا ہے؟
EPAPER
Updated: September 01, 2025, 11:20 AM IST | Agency | Mumbai
شیوسینا یوبی ٹی نےکہا کہ وزیرداخلہ ممبئی دورے پر جرنگے سے مل کر مسئلہ حل کرسکتے تھےلیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا، ایم این ایس نے پوچھاکہ جب معاملہ حل کرنے کا دعویٰ کیا گیاتھا توآج پھر احتجاج کیوں ہورہا ہے؟
مراٹھا ریزرویشن معاملے پر جاری احتجاج کے معاملے میں اپوزیشن نے ریاستی حکومت کے قول و فعل پر سوال قائم کئے ہیں۔ جبکہ برسراقتدار اتحاد کے لیڈران مراٹھا ریزرویشن تحریک کے لیڈر کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ ای ڈبلیو ایس زمرہ سے ہی فائدہ حاصل کریں اور اگر ضرورت ہے تو اسی زمرہ سے کوٹے کی حد بڑھانے کیلئے بات چیت کریں۔
مراٹھا ریزرویشن کیلئے آئینی ترمیم کیوں نہیں: راؤت
جرنگے پاٹل کی بھوک ہڑتال کےمعاملے میں شیوسینا یوبی ٹی کے ترجمان اور رکن پارلیمان سنجے راؤت نے بی جےپی ، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے پر سخت تنقید کی ہے۔ راؤت نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ’’ ہمیں توقع تھی کہ ملک کے وزیر داخلہ ممبئی دورے پر آزاد میدان بھی جائیں گے، جرنگے سے مل کر دلاسہ دیں گے اورمراٹھا ریزرویشن کے مسئلے کا کوئی حل نکالنے کی کوشش کریں گے، لیکن ان کے پاس مراٹھا بھائیوں کا دکھ سننے کا وقت نہیں تھا۔‘‘سوال قائم کیا کہ ’’جو وزیر داخلہ دفعہ۳۷۰؍ ہٹا کر جموں کشمیر کا مسئلہ حل کر سکتے ہیں، وہ مراٹھا ریزرویشن کیلئے آئین میں ترمیم کیوں نہیں کر سکتے؟ وہ مراٹھا سماج کو انصاف دینے کا سہرا اپنے سر لے سکتے تھے، لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔‘‘ راوت نے طنز کیا کہ ’’ایکناتھ شندے امیت شاہ کے پیچھے دم ہلاتے پھر رہے ہیں۔ جبکہ مراٹھا سماج کا اتنا سنگین معاملہ چل رہا ہے، وہ دَرے گاؤں میں جا کر یگیہ کر رہے ہیں۔ آپ کیسے مراٹھا ہو؟ شیواجی مہاراج کا نام مت لو۔ فرنویس کیسے مراٹھا ہیں؟ یہ لوگ مراٹھی لوگوں کیلئے کلنک ہیں۔ انہیں مراٹھوں کی کوئی فکر نہیں، بلکہ مراٹھی مٹانے کیلئے ہی ان کی حکومت آئی ہے۔‘‘راوت نے مزید کہا: ’’اس سنگین وقت میں چھترپتی ادین راجے بھوسلے اور شیویندر راجے بھوسلے کو جرنگے پاٹل کے ساتھ دھرنے پر بیٹھنا چاہیے تھا۔ مگر یہ دونوں لیڈر بی جے پی کے آلہ کار بن گئے ہیں۔ ‘‘
احتجاج دوبارہ کیوں شروع ہو؟: راج ٹھاکرے
مراٹھا ریزرویشن احتجاج پر مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے سوال قائم کیا ہے۔انہوںنے کہا کہ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے پوچھا جانا چاہیے کہ مراٹھا ریزرویشن کا مسئلہ حل کیے جانے کے باوجود یہ معاملہ دوبارہ کیوں اٹھ کھڑا ہوا؟ راج ٹھاکرے نے صحافیوں کی جانب سے مراٹھا ریزرویشن تحریک کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ’’ پچھلی بار احتجاج کے وقت ایکناتھ شندے وزیر اعلیٰ کے طور پر نوی ممبئی گئے تھے تو انہوں نے یہ مسئلہ حل کر لیا تھا۔ تو یہ پھر سے کیوں اٹھا ہے؟ ان سوالوں کے جواب صرف شندے ہی دے سکتے ہیں۔‘‘
اس سے قبل شیو سینا (یوبی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹر حکومت پر الزام لگایا تھا کہ وہ شہر میں مراٹھا مظاہرین کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے اور پارٹی کارکنوں سے اپیل کی تھی کہ وہ پانی، کھانا اور موبائل ٹوائلٹس جیسی سہولتیں مہیا کرنے میں مدد کریں۔
بی جے پی لیڈر اور ریاستی وزیر نتیش رانے نے این سی پی (شردپوار) کے رکن اسمبلی روہت پوار پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے جرنگے کے احتجاج کیلئے فنڈ فراہم کیا ہے۔ نتیش رانے نے یہ بھی کہا کہ جرنگے کا او بی سی کیٹیگری میں شامل کرنے کا مطالبہ پورا نہیں ہوگا۔ اگر جرنگے اپنامطالبہ صرف مراٹھواڑہ تک محدود رکھتے ہیں، تو حکومت اس پر غور کر سکتی ہے۔اگر ای ڈبلیو ایس کو بڑھانا ہے تو اس پر بات کرسکتے ہیں۔