• Tue, 14 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسکول کیلئے مختص زمین پر بنی عمارت کو منہدم کرنےکا حکم

Updated: September 27, 2025, 11:51 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

ڈومبیولی کے کمبھرکھن پاڑا میں اسکول کیلئے مختص اور دیگر سرکاری زمین پر بنائی گئی ۱۴؍ عمارتوں کے مکینوں کے سروں پر انہدامی کارروائی کی تلوار، عمارتیں لینڈ مافیا اور کارپوریٹر کے باڈی گارڈ نے جعلی دستاویزات کی مدد سے بنائی ہیں

The sword of demolition is hanging over 14 buildings in Dombivali. (File photo)
ڈومبیولی کی ۱۴؍ عمارتوںپر انہدامی کارروائی کی تلوار لٹک رہی ہے۔(فائل فوٹو)

ڈومبیولی مشرق اور مغرب میں سرکاری زمینوں پر جن میں سے ایک زمین اسکول کیلئے ریزور تھی ، تعمیر کی جانے والی غیر قانونی عمارتوں کے مکینوں پر انہدامی کارروائی کی تلوار لٹک رہی ہے ۔ اس ضمن میں بامبے ہائی کورٹ میں ۲؍ الگ الگ عرضداشتیں داخل کی گئی ہیں ۔ اس ضمن میں شنوائی کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے جہاں ڈومبیولی مشرق میں بنائی گئی ۲؍ غیر قانونی عمارتوں کو توڑنے کا فرمان جاری کردیا ہے  وہیں ڈومبیولی مغرب میں ایک سوسائٹی میں واقع ۱۴؍عمارتوں پر بھی انہدامی کارروائی کی تلوار لٹک رہی ہے  کیونکہ کورٹ نے شہری انتظامیہ کو اس کی تفصیلات فروہم کرنے کا حکم دیا ہے ۔
   ہائی کورٹ نے ڈومبیولی مشرقی کے آئرے تاوری پاڑا علاقے میں سرکاری زمین پر بنی ۲؍ غیر قانونی عمارت سمرتھ کمپلیکس کو مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔ اسی طرح ڈومبیولی مغربی کے کمبھرکھن پاڑا میں اسکول کی زمین پر بنائی گئی ۱۴؍ غیر قانونی عمارتوں کے خلاف بھی ہریش مہاترے نام کے شخص نے عرضداشت داخل کی ہے ۔
  عرضداشت گزار نے کورٹ کو بتایا  کہ کلیان ڈومبیولی شہری انتظامیہ نے ہر چند کہ سرکاری اور خصوصی طور پر اسکول کی زمین پر بننے والی مذکورہ عمارتوں کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے لیکن مقامی سیاست داں اور لینڈ مافیا کی مداخلت کے سبب کارروائی نہیں کی جارہی ہے ۔ مذکورہ زمین پر یعنی پلاٹ نمبر ۳۴۸؍ میونسپل پرائمری اسکول کے لئے ریزرو کیا گیا ہے ۔
 عرضداشت گزار نے الزام لگایا کہ زمین کے مالک دھرما ہندرا پاٹل، آرکیٹیکٹ گولڈن ڈائمینشن، جوڈومبیولی میں ۶۵؍غیر قانونی عمارتیں  بنانے میں ملوث ہے اور مرتیونجے رائے (میونسپل کارپوریٹر کا باڈی گارڈ) نے کورونا وبا کے دوران جعلی دستاویزات کا استعمال کرتے ہوئے ۷؍ منزلہ غیر قانونی عمارت بھی بنائی ہے ۔ عرضداشت گزار نے یہ بھی بتایا کہ زمین مافیا نے غیر قانونی طریقے سے بنائی جانے والی عمارتوں میں ۵۶؍  مکینوں اور مذکورہ بالا عمارت سرکاری ہونے کا فرضی دستاویز بتا کر فلیٹ فروخت کئے ہیں ۔ 
 ہائی کورٹ کو یہ بھی بتایا گیا کہ کمبھرکھن پاڑا کے رہنے والے میور بالکشن مہاترے نے میونسپل کمشنر سے شکایت کی تھی کہ سائی سوسائٹی  میں غیر قانونی عمارت بنائی گئی ہے ۔ اس سلسلہ میں ’ایچ ‘وارڈ کے اسسٹنٹ کمشنر راجیش ساونت نے ملنے والی شکایت کے بعد زمین مافیا کے ساتھ ۳؍ ماہ شنوائی کی تھی ۔ اس شنوائی کے دوران مافیا ایک بھی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکا تھا جس پر عمارت کو ۱۵؍دنوں میں منہدم کرنے کو فرمان جاری کیا تھا۔ تاہم کورٹ نے ڈومبیولی میں بنائی گئی جہاں ۲؍ عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا ہے  وہیں شہری انتظامیہ کو ۱۴؍عمارتوں کے سلسلہ میں تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کو ملتوی کردیا ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK