جین سماج کے تہوار کے موقع پر۹؍ دنوں تک جانوروں کے ذبیحہ پر پابندی کے معاملے کی سماعت ہوئی، آئندہ سماعت۱۸؍ اگست کو
EPAPER
Updated: July 08, 2025, 12:03 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai
جین سماج کے تہوار کے موقع پر۹؍ دنوں تک جانوروں کے ذبیحہ پر پابندی کے معاملے کی سماعت ہوئی، آئندہ سماعت۱۸؍ اگست کو
ایک بار پھر جین سماج سے وابستہ تنظیموں نے عنقریب آنے والے تہوار ’پریوشن پروا‘ کے موقع پر شہر اور مضافات کے علاوہ پوری ریاست میں ہر قسم کے جانوروں کے ذبیحہ پر ۹؍ دنوں تک پابندی عائد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے عرضداشت داخل کی ہے ۔ وہیں بامبے ہائی کورٹ نے عرضداشت گزارو ںکے وکیل کی پیش کردہ دلیل پربے اطمینانی کا اظہار کیا ہے۔ وہیں دوسری طرف عرضداشت گزاروں اور تمام شہری انتظامیہ کو اس مسئلہ پر از سر نو غور کرنے اوراس کا مناسب حل تلاش کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے ۔ ساتھ ہی داخل کردہ عرضداشت کا جائزہ لینے کے بعد بامبے ہائی کورٹ کےچیف جسٹس آلوک آرادھے اور جسٹس سندیپ مارنے نے ۹؍ دنوں تک جانوروں کے ذبیحہ پر پابندی لگانے پر اعتراض کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ ’’ اگرمذکورہ بالا سماج کی درخواست کو منظور کر لیا گیا اور اس کی اجازت دے دی گئی تو ممکنہ طو رپر ہر سماج اور مذاہب کے ماننے والے ہائی کورٹ سے رجوع ہو کر اپنے تہوار کے مطابق پابندیاں عائد کرنے کی درخواستیں داخل کریں گے ۔مذکورہ بالا معاملہ میں کوئی فیصلہ کرنے سے پہلے یہ ضروری ہے کہ اس ضمن میں شہر اور ریاست کی تمام کارپوریشن بھی داخل کردہ عرضداشت پر غور کرے ۔‘‘
دو رکنی بنچ نے۹؍ دنوں تک مختلف جانوروں کے ذبیحہ پر پابندی عائد کرنے کی عرضداشت پر کوئی تبصرہ کئے بغیر متعلقہ محکمہ کو اس پر بہتر طریقہ سے غور فکر کرنے اور از سر نو اس معاملہ پر غور کرنے کی ہدایت دی ۔دوران سماعت جین سماج کی جانب سے داخل کردہ درخواست پر دلیل پیش کرتے ہوئے سینئر وکیل ڈائیورس کھمباٹا نے کہا کہ ’’ جین سماج ریاست کے الگ الگ حصوں میں آباد ہیں اور ایک بہت بڑا طبقہ ممبئی اور احمد آباد میں مقیم ہے ۔ عروس البلاد ممبئی میں کل ۵؍ فیصد جین سماج آباد ہے ۔اسی طرح ۳ء۶؍ فیصد جین سماج سے وابستہ لوگ احمد آباد میں آبادہیں۔اسکے باوجود شہری انتظامیہ ان کی درخواست کو قبول نہیں کررہا ہے ۔‘‘
دفاعی وکیل نے بتایا کہ شہری انتظامیہ کے کمشنر نے۳۰؍اگست۲۰۲۴ء میں بھی ۹؍ دنوں تک جانوروں کے ذبیحہ پر پابندی کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا ۔تاہم مذکورہ بالا معاملہ میں احمد آباد کارپوریشن نے اسے منظور کیا تھا اس لئےممبئی کےعلاوہ پونےاورناسک کارپوریشن کو بھی جین سماج کے جذبات کو اہمیت دیتے ہوئے اسے منظور کرنا چاہئے ۔ وکیل نے اس ضمن میں سپریم کورٹ کے دیئے گئے فیصلہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ جین سماج کے جذبات اور مذہبی عقیدت کو مد نظر رکھتے ہوئے ذبیحہ پراحمد آباد کارپوریشن کے ۹؍ دنوں کے پابندی کے فیصلہ کو برقرار رکھا جانا چاہئے ۔
دوران سماعت چیف جسٹس نےبی ایم سی کی اس ضمن میں فراہم کئی گئی تفصیلات کا جائزہ لیا جس میں بتایا گیا تھا کہ ریاست مہاراشٹر میں ۷؍ مختلف دنوں میں ذبیحہ پر پابندی عائد کی گئی ہے اس طرح کل ملا کر ریاست مہاراشٹر کے مختلف حصوں میںکل ۱۵؍ مختلف دنوں میں ذبیحہ پر پابندی عائد کی جاتی ہے ۔ دو رکنی بنچ نے مذکورہ بالا معاملہ میں کوئی حتمی فیصلہ سنانے سے پہلے درخواست گزاروں کے علاوہ ممبئی ،ناسک اور پونے شہری انتظامیہ کو اس پر از سر نو غور کرنے اور ذبیحہ پر پابندی کا کوئی ٹھوس حل تلاش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کو ۱۸؍ اگست تک کے لئے ملتوی کر دیا ہے ۔