Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبئی میں قبرستان کی شدید قلت کا معاملہ ایوان اسمبلی میں گونجا

Updated: July 07, 2025, 11:57 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

اراکین اسمبلی نے مختص زمینوں پر قبرستان شروع کرنے کا مطالبہ کیا ۔ ۹۰؍ دنوں میں پلاٹ خالی کرنے کی کارروائی کی جائے گی: حکومت

Aslam Sheikh
اسلم شیخ

ممبئی کے ودھان بھون میں جاری اسمبلی کے مانسون اجلاس میں پیر کو ممبئی میں مسلم /عیسائی قبرستان کی شدید قلت کا سنگین معاملہ ایوان اسمبلی میں اٹھایاگیا۔ متعدد اراکین اسمبلی نے مطالبہ کیاکہ شہر میں جتنے بھی پلاٹ پر ریزرویشن ہے یا کورٹ نے جن پلاٹ پر قبرستان بنانے کی ہدایت دی ہے ان قطعہ اراضی پرفوری طور پر مسلم قبرستان کیلئے ٹینڈر جاری کیاجائے اور قبرستان شروع کیا جائے۔ اس حساس مسئلہ پر حکومت کی جانب سے کابینی وزیر ادے سامنت نے  ایوان اسمبلی کو یقین دلایا کہ اگلے ۹۰؍دنو ںمیں سروے کیا جائے گا اور جن پلاٹس پر مسلم /عیسائی قبرستان اور شمشان بھومی کا ریزرویشن ہے وہاں قبرستان یا شمشان بھومی بنانے کی کارروائی کی جائے گی۔ اس ضمن میں ممبئی کے میونسپل کمشنر کو ضروری ہدایت دی جائے گی۔
  اس ضمن میں دہیسر کی رکن اسمبلی منیشا چودھری ( بی جے پی ) نے توجہ طلب نوٹس کے ذریعے عیسائی قبرستان کی قلت کا مسئلہ ایوان  اسمبلی میں اٹھایا تھا اور بتایا تھا کہ ان کے اسمبلی حلقہ میں  ایک عیسائی خاندان کے ۳؍ افراد کی موت ہونے پر ان کی تدفین کیلئے قبرستان میں جگہ ناکافی ثابت ہو رہی تھی اور اسی لئے متعلقہ فادر نے ان سے اس قلت کو دورکرنے کی درخواست کی ہے۔ منشیا نے تجویز پیش کی کہ پونے  میں میت کو جلد تحلیل کرنے کیلئے کوئٹا مٹی قبرستان میں استعمال کی جاتی ہے ،کیا حکومت اسی طرز کی مٹی ممبئی میں بھی استعمال کرے گی؟
  اسی اہم اور حساس مسئلے پر رکن اسمبلی اسلم شیخ (ملاڈ)نے حکومت پر ز وردے کرکہا کہ شہر میں قبرستانوں اور شمشان بھومی کیلئےجو زمینیں سٹی ڈیولپمنٹ پلان( ڈی پی ) ۲۰۳۴ءکے تحت مختص کی گئی ہیں، انہیں فوری طور پر ڈیولپ کیا جائے تاکہ عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم ہو سکیں اور اقلیتی برادری کو تدفین جیسے مذہبی فریضے کی ادائیگی میں آسانی ہو۔ انہوں نے کہا کہ قبرستان اور شمشان بھومی کی تعمیر: حفاظتی دیوار اور مٹی کا انتظام درکار ہوتا ہے، جس پر زیادہ سے زیادہ ۵۰۰؍کروڑ روپے کا خرچ آئے گا، جو بی ایم سی جیسی امیر بلدیہ کیلئے  معمولی رقم ہے۔
 حکومت کی جانب سے کابینی وزیر ادے سامنت نے کہا کہ  اسلم شیخ کی طرف سے اٹھائے گئے نکات پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا اور حکومت اس مسئلے کی مکمل جانچ کے بعد قانونی اور انتظامی سطح پر مناسب کارروائی کرے گی۔
 رکن اسمبلی ثنا ء ملک (انو شکتی نگر )نے کہاکہ ’’قبرستان کے تعلق سے ایک پٹیشن پر ممبئی میونسپل کمشنر نے بامبے ہائی کورٹ میں حلف نامہ داخل کیاتھا کہ میرے اسمبلی حلقہ میں دیونار کالونی،  رفیع نگرپلاٹ نمبر ۲، اور انیک گاؤں پلاٹ نمبر۳؍  میں ۳؍ ماہ میں قبرستان کا کام شروع کیا جائے گا، یہ جواب دیئے ہوئے ۶؍ماہ گزر چکے ہیں لیکن اب تک قبرستان شروع نہیں کیا گیا ہے،جلد از جلد قبرستان شروع کیاجائے ۔
 ادے سامنت نے کہاکہ ’’اگر ہائی کورٹ نے اس طرح کی ہدایت دی ہے تو اسے معلوم کیا جائے گا اور اس کے مطابق کاررو ائی کےلئے کہا جائے گا۔‘‘
 رکن اسمبلی رئیس شیخ نے  بتایاکہ ڈی پی کے مطابق قبرستانوںکا کام بی ایم سی نہیں کر رہی ہے ۔ اسے جلد شروع کیاجانا چاہئے۔رکن اسمبلی امیت دیشمکھ نے بھی حکومت کو اس حساس مسئلہ پر سنجیدہ ہونے کی درخواست کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK