کرائم برانچ کی پوچھ تاچھ میں یہ اعتراف بھی کیا کہ ۲۶/۱۱؍ کے حملوں کے وقت وہ ممبئی میں موجود تھا
EPAPER
Updated: July 08, 2025, 12:12 AM IST | Mumbai
کرائم برانچ کی پوچھ تاچھ میں یہ اعتراف بھی کیا کہ ۲۶/۱۱؍ کے حملوں کے وقت وہ ممبئی میں موجود تھا
ممبئی کے ۲۶/۱۱؍ حملوں کے سازش کاروں میں شامل پاکستانی نژاد کنیڈیائی شہری تہور رانا نے مذکورہ حملوں میں پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کے رول کی تصدیق کردی ہے۔اس نےیہ بھی اعتراف کیا ہے کہ حملوں کے وقت وہ ممبئی میں موجود تھا اور صورتحال کی نگرانی کررہاتھا۔ ذرائع کے مطابق تہور رانا نے یہ باتیں ممبئی کرائم برانچ کے افسران کو پوچھ تاچھ کے دوران بتائی ہیں۔ بہرحال سرکاری طور پر اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے۔ رانا کو حال ہی میں حوالگی معاہدہ کے تحت امریکہ سے ہندوستان لایا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ این آئی اے کی پوچھ تاچھ میں رانا نے قبول کیا کہ وہ پاکستانی فوج کا بھروسہ مند ایجنٹ تھا۔ اس نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ اس نے اپنے دوست ڈیوڈ ہیڈلی کے ساتھ پاکستان کے لشکر طیبہ کی کئی ٹریننگ میں حصہ لیا۔ اس نے بتایا کہ لشکر میں اس نے خاص طور سے جاسوسی نیٹ ورک کے طور پر کام کیا تھا۔’لائیو ہندوستان ڈاٹ کام’ کی خبر کے مطابق رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ رانا نے تسلیم کیا کہ وہ حملوں کے دوران ممبئی میں ہی تھا اور وہ بھی دہشت گردانہ حملوں کی سازش کا حصہ تھا۔ ذرائع کے مطابق رانا نے بتایا کہ اس نے سی ایس ایم ٹی یعنی چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمینس جیسی جگہوں کا جائزہ لیا تھا۔ اطلاع کے مطابق رانا نے یہ بھی بتایا کہ خلیج جنگ کے وقت پاکستان کی فوج نے اسے سعودی عرب بھیجا تھا۔
واضح رہے کہ تہور رانا پر ڈیوڈ ہیڈلی اور دہشت گرد تنظیموں لشکر طیبہ اور حرکت الجہادی اسلامی (ایچ یو جے آئی) کے جنگجوؤں کے ساتھ ساتھ پاکستان میں موجود دیگر افراد کے ساتھ مل کر سازش رچنے اور ہندوستان کی معاشی راجدھانی پر ۳؍دن تک دہشت گردانہ حملے کی کرنے کا الزام ہے۔تہور رانا(۶۴؍سال) عدالتی حراست میں ہے۔۲۶؍ نومبر۲۰۰۸ء میں ممبئی میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے خاص سازش کردہ ڈیوڈ کولمین ہیڈلی عرف داؤد گیلانی کے قریبی معاون رانا کو۴؍اپریل کو ہندوستان لایا گیا تھا۔