Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبئی سے ۲۰؍ ہزار سے زائد لاوارث گاڑیاں ہٹائی جائیں گی

Updated: May 04, 2025, 10:46 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

بی ایم سی نے ٹینڈر جاری کیا۔ ۲۶؍ہائیڈرولک وین کی مدد سے گاڑیاں ہٹائی جائیں گی۔ گاڑی کے مالک کو نوٹس دیا جائے گا اور دعویٰ نہ کرنے پر نیلامی کی جائےگی۔

Abandoned vehicles parked on the roadside disrupt the traffic system while pedestrians also face difficulty in walking. Photo: INN.
سڑک کنارے کھڑی لاوارث گاڑیوں کی وجہ سے ٹریفک نظام متاثر ہوتا ہے جبکہ راہگیروں کو بھی چلنے میں دشواری پیش آتی ہے۔ تصویر: آئی این این۔

ممبئی کی لاوارث گاڑیوں کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے اسی لئے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے شہر بھر میں ۲۰؍ ہزار سے زائد لاوارث گاڑیوں کو ہٹانے کیلئے بڑے پیمانے پر مہم کا آغاز کر دیا ہے تاکہ سڑکوں پر ٹریفک کی روانی میں بہتری آئے، پیدل چلنے والوں کیلئے سڑکیں کشادہ محفوظ میسر ہوں۔ شہر سے لاوارث گاڑیوں کو ہٹانے کیلئے بی ایم سی نے ایک ایجنسی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کیلئے ۲۸؍ اپریل کو ٹینڈرز جاری کئے گئے ہیں۔ ایجنسی کے ذمہ لاوارث گاڑیوں کی شناخت کرنا، متعلقہ مالک کو نوٹس جاری کرنا اور گاڑیوں کو سڑکوں سے ہٹا کر اسکریپ یارڈ میں لے جانے کا کام ہوگا۔ نوٹس دینے پر اگر گاڑیوں کا کوئی دعویدار نہیں آتا تو بی ایم سی کی جانب سے ایسی گاڑیوں کی اسکریپ یا نیلامی کی جائے گی۔ 
بی ایم سی کے افسران نے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ بی ایم سی ایکٹ کے تحت ممبئی کے عوامی مقامات سے لاوارث گاڑیوں کو ہٹانے کا اختیار انہیں حاصل ہے۔ 
بی ایم سی کے افسر اس وقت ممبئی کے مختلف علاقوں میں ۲۰؍ ہزارسے زائد گاڑیاں لاوارث حالت میں کھڑی ہیں، جو نہ صرف ٹریفک میں رکاوٹ ڈالتی ہیں بلکہ پیدل چلنے والوں کیلئے دشواری کا سبب بنتی ہیں۔ اس کے علاوہ ان لاوارث گاڑیوں کا دہشت گردانہ حملے میں استعمال ہونے کا بھی خطرہ ہے۔ بی ایم سی کو ان لاوارث گاڑیوں کے تعلق سے کئی شکایتیں بھی موصول ہوتی رہی ہیں جن کے ازالے کیلئے شہری انتظامیہ نے کارروائی تیز کر دی ہے اور اس اقدام کے تحت ۲۶؍ ہائیڈرولک وین تعینات کی جائیں گی تاکہ ان گاڑیوں کو مؤثر طریقے سے ہٹایا جا سکے۔ 
بی ایم سی کے افسر کے بقول مقرر کی جانے والی ایجنسی ریجنل ٹرانسپورٹ آفس(آر ٹی او) کے معلومات حاصل کرے گی اور اس کے ذریعے ان گاڑیوں کے مالکان کا سراغ لگائے گی۔ شناخت کے بعد مالکان کو تقریباً ۴۸؍ گھنٹوں کا نوٹس دیا جائے گا۔ اس مدت میں اگر وہ اپنی گاڑیوں کا دعویٰ نہیں کرتے تو بی ایم سی ان گاڑیوں کو اسکریپ یارڈ میں لے جائے گی، جہاں نیلامی سے قبل ایک ماہ کیلئے انہیں رکھا جائے گا۔ یہ کارروائی بی ایم سی ایکٹ۱۸۸۸ء کے سیکشن ۳۱۴؍کے تحت کی جائے گی جس میں عوامی مقامات پر لاواث گاڑیوں کو ہٹانے کا اختیار شہری انتظامیہ کو دیا گیا ہے۔ 
بی ایم سی ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ لاوارث گاڑیاں سائن، وڈالا، دادر، دہیسر، بوریولی، ملاڈ، اندھیری، ملنڈ اورکانجورمارگ جیسے مضافاتی علاقوں میں پائی جاتی ہیں۔ 
بی ایم سی نے گزشتہ ۲؍برسوں میں ۵؍ ہزار ۹۵۸؍گاڑیاں ضبط کی ہیں، جنہیں نیلام کرکے ۴؍ کروڑ ۷۰؍ لاکھ کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی ہے۔ 
تاہم اب تک ان ضبط شدہ گاڑیوں کے لئے مستقل مقام مختص نہیں کیا گیا ہے۔ ایجنسی کو ۲۴؍ ماہ کی مدت کیلئے مقرر کیا جائے گااور شہری ادارہ سالانہ کم از کم ایک کروڑ روپے مختص کرے گا۔ 
بی ایم سی کے ایک افسر نے کہا کہ بہت پرانی اور ناکارہ گاڑیوں کو تباہ کیا جا سکتا ہے اور اسکریپ دھاتوں کو یا تو نیلام کیا جائے گا یا ری سائیکلنگ کے لئے بی ایم سی کے پراسیسنگ یونٹ کو بھیج دیا جائے گا۔ باقی گاڑیوں کو نیلام کیا جائے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ بی ایم سی انہیں اپنے پاس نہ رکھے۔ پچھلے سال، شہری ادارے نے ۵؍ ہزار سے زیادہ لاوارث گاڑیوں کی نیلامی کرکے ۵؍ کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی۔ 
واضح رہے کہ اس سے قبل، شہری ادارہ نے سڑکوں سے لاوارث گاڑیوں کو ہٹانے کی متعدد کوششیں کی تھیں لیکن وہ کبھی بھی ٹھوس اقدامات میں کامیاب نہیں ہوئیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK