Inquilab Logo

مویشیوں کیلئے چارا کی قلت کے سبب آرے کالونی کےطویلے مالکان پریشان

Updated: April 01, 2020, 12:41 PM IST | Ranjit Jadhav | Mumbai

لاک ڈاؤن کے سبب انہیں چارا دینے والے افرادریاست کے اندرونی علاقوں اور دیگر ریاستوں سے نہیں آرہے ہیں،۱۷؍ ہزار بھینسوں کے بھوک سے مرنے کا اندیشہ

Aray Colony - Pic : Rane Ashish
آرے کالونی ۔ تصویر : رانے آشیش

 یہاں رکھے گئے تقریباً ۱۷؍ ہزار مویشی شہر کو روزانہ کی بنیاد پر ایک لاکھ ۲۵؍ ہزار لیٹر دودھ مہیا کراتے ہیں لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کے بھوک سے مرنے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے کیونکہ انہیں چارا دینے والے افراد جودیگر ریاستوں سے آتے ہیں ، وہ نہیں آرہے ہیں۔ مویشیوں کے مالکان کے پاس صرف ایک ہفتہ بچا ہے اور انہوں نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ مویشیوں کو کھانا دینے والوں کو ممبئی پہنچنے کیلئے ٹرکوں کو آنے کی اجازت دے۔
 مویشیوں کے مالکان کے مطابق چارا دینے والے افراد مہاراشٹر ، گجرات ، تلنگانہ اور کرناٹک کے اندرونی علاقوں سے آتے ہیں لیکن لاک ڈاؤن اور دفعہ ۱۴۴؍ کے نفاذ کی وجہ سےٹرکوں پرسامان نہیں لادا جاسکتا ہے کیونکہ ۴؍ سے زیادہ افراد کا جمع ہونا ممکن نہیں ہے ۔ ریاستی حکومت نے بھی اپنی سرحدیں سیٖل کردی ہیں کیونکہ وہ دیگر ریاستوں سے سپلائی کا خطرہ مول نہیں لینا چاہتی ہے۔
 سوکھا چارا پال گھر ضلع سے بھی آتا ہے اورگزشتہ چند دنوں میں یہ دیکھا گیا ہے کہ ضلع کی سرحدوں پرچارا لے جانے والے ٹرکوں کو روکا گیا ہے۔ ہائی وے پولیس کے ذریعے بھی حال ہی میں وسئی کے قریب ایک ٹرک کو روکا گیا تھا اور اس کے ڈرائیور کو پکڑلیا گیاتھا۔اس بارے میں آرے مِلک کالونی کی آرے کالونی مِلک پروڈیوسرس اسوسی  کے چیئرمین فیروز پٹیل نے کہا کہ ’’ہمارے پاس مویشیوں کیلئے کم چارا بچا ہے اور آئندہ ۷؍  یا ۱۰؍ دن میں ہمارا ذخیرہ بھی ختم ہوجائے گا۔ ہماری بھینسیں بھوکی ہوں گی۔ ہماری حکومت سے درخواست ہے کہ وہ دیگر ریاستوں سے تعاون کرتے ہوئے تلنگانہ ، کرناٹک اور گجرات کے مویشیوں کو چارا دینے والے افراد کے ٹرانسپورٹ کی اسی طرح اجازت دے جس طرح اشیاء ضروریہ کیلئے دی گئی ہے۔‘‘
 آرے مِلک کالونی میں ۱۷؍ ہزار بھینسیں ہیں اور ۳۷۵؍ لائسنس یافتہ افراد ہیں جن کے وہاں اپنے طویلے ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر ۵۰؍ ٹرک آرے کالونی پہنچتے ہیں ۔ ہر ٹرک میں کم و بیش  ایک ٹن چاراہوتا ہے۔
 آرے کالونی کے ایک طویلے  والے نے کہا کہ ’’ صرف آرے کالونی سے ممبئی کو روزانہ کی بنیاد پر ۱ء۲۵؍ لاکھ لیٹر تازہ دودھ سپلائی کیا جاتا ہے اور اگر یہ مسئلہ حل نہیں کیا گیا تو جانوروں کی صحت متاثر ہوگی۔ اس سے دودھ کی قلت کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ ہماری ریاست کے وزیراعلیٰ سے اس  معاملے پر غور کرنے کی درخواست ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK