تفتیشی ایجنسی کی ابتدائی رپورٹ میں کہاگیا کہ حملے کو انجام دینے کیلئے پاکستانی فوج نے بھی مدد کی ،حملہ آوروں کے ۲۰؍ مددگاروں کی شناخت کی گئی
EPAPER
Updated: May 02, 2025, 11:44 PM IST | Srinagar
تفتیشی ایجنسی کی ابتدائی رپورٹ میں کہاگیا کہ حملے کو انجام دینے کیلئے پاکستانی فوج نے بھی مدد کی ،حملہ آوروں کے ۲۰؍ مددگاروں کی شناخت کی گئی
پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے خونیں حملے کی جانچ این آئی اے نے شروع کردی ہے اور اس نے نہایت سرگرمی کے ساتھ تمام زاویوں سے جانچ شروع کی ہے۔ اس جانچ میں ابتدائی طور پر یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ پہلگام حملہ لشکر طیبہ نے ہی کیا تھا۔ اس حملے کے لئے لشکر کی مدد پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے کی تھی اور اس میں پاکستانی فوج کی جانب سے مدد دی گئی تھی تاکہ حملہ پوری طرح سے کامیاب رہے اور زیادہ سے زیادہ جانیں لی جاسکیں۔ یہ تمام باتیں این آئی اے کی ابتدائی رپورٹس میں سامنے آئی ہیں۔ ایجنسی نے گزشتہ ۲؍ دن میں وادی میں تفتیش کے دورا ن کافی پیش رفت کی ہے جس کی وجہ سے یہ امید ظاہر کی جارہی ہے کہ بہت جلد اس حملے کےقصورواروں کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ واضح رہے کہ حملہ انجام دینے والے دہشت گردوں کو اب تک گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے جبکہ حملے کو ۱۰؍ دن ہوچکے ہیں۔
اس تفتیش کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مقامی آبادی یا مقامی کشمیری مسلمانوں نے اس حملے میں دہشت گردوں کی کوئی مدد نہیں کی۔ صرف چند افراد تھے جنہوں نے جانے انجانے میں ان کی مدد کی ۔ ان سبھی کی شناخت کرلی گئی اور ان سےپوچھ تاچھ بھی جاری ہے۔ ایجنسی کو امید ہے کہ اس پوچھ تاچھ کے ذریعے وہ تمام نقطے جوڑے جاسکیں گے جن کی مدد سے دہشت گردوں تک پہنچنا آسان ہو گا۔این آئی اے کے ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کی مدد کرنے والے کم از کم ۲۰؍ افراد کی شناخت ہوئی ہے اور ان میں سے ۱۰؍ سے فی الحال پوچھ تاچھ جاری ہے۔
دریں اثناء ایجنسی کے ذرائع سے یہ بات بھی معلوم ہوئی ہے کہ پہلگام میں حملہ کرنے والے دہشت گرد اب بھی ملک چھوڑ کر فرار نہیں ہوئے ہیں ۔ وہ جنوبی کشمیر کے ہی جنگلوں میں روپوش ہیں۔ اسی لئے سیکوریٹی ایجنسیاں اور فوج مشترکہ طور پر ان جنگلوں میں آپریشن چلارہی ہیں۔ فوج کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد اعلیٰ سطح پر تربیت یافتہ ہیں اس لئے کشمیر کے انتہائی گھنے جنگلوں میں بھی آسانی سے روپوش ہیں لیکن انہیں جلد ہی ڈھونڈ نکالا جائے گا۔