Updated: May 03, 2025, 5:23 PM IST
| Washington
وہائٹ ہاؤس نے ۱۴؍جون ۲۰۲۵ء کو امریکی فوج کی ۲۵۰؍ ویں سالگرہ اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ۷۹؍ ویں سالگرہ کے موقع پر فوجی پریڈ کا انعقاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فوجی پریڈ کے ذریعے وہائٹ ہاؤس امریکی فوج کی طاقت کی نشاندہی کروانا چاہتا ہے۔ پریڈ کیلئے سیکڑوں اضافی فوجی دستے اور گاڑیاں تعینات کی جائیں گی۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این
وہائٹس ہاؤس نے کہا کہ ’’ ۱۴ جون ۲۰۲۵ء کو امریکی فوج کی ۲۵۰؍ ویں سالگرہ اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ۷۹؍ ویں سالگرہ کے موقع پر فوجی پریڈ کا انعقاد کیا جائے گا۔‘‘ وہائٹ ہاؤس کی ترجمان اینا کیلی نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ ’’امریکی صدر فوجی پریڈ کے ذریعے سابق فوجیوں، فعال فوجیوں اور فوجی تاریخ کو خراج پیش کریں گے۔‘‘ اینا کیلی نے فاکس نیوز کے آرٹیکل کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ’’اس پریڈ میں امریکہ کے فوجی، ملک کے فوجی تعلیمی اداروں کے طلبہ اور دیگر افراد شرکت کریں گے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: بھیونڈی میں ۳۰؍ سالہ خاتون اور اس کی تین بیٹیاں پنکھے سے لٹکی ہوئی پائی گئیں
اس پریڈ میں گزشتہ جنگوں، جن میں انقلابی جنگ اور بین الاقوامی جنگ بھی شامل ہیں، میں استعمال کئے جانے والے ہتھیاروں کو بھی استعمال کیا جائے گا۔ گزشتہ ہفتے امریکی اخبار واشنگٹن سٹی پیپر میں نشاندہی کی گئی تھی کہ’’اس پریڈ کے ذریعے دارالحکومت واشنگٹن میں امریکی فوج کی طاقت کی نشاندہی کی جائے گی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ’’پینٹاگون سے وہائٹ ہاؤس تک یہ پریڈ ۶؍ کلومیٹر طویل ہوگی۔ یاد رہے کہ ڈونالڈٹرمپ نے اپنی پہلی مدت میں فوجی پریڈ کے خیال کو معطل کردیا تھا۔ فرانس میں ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی میعاد میں ’’قومی یوم فرانس‘‘ میں شرکت کرنے کے بعد فوجی پریڈ کا منصوبہ معطل کردیا تھا۔ اس لئے ان کے دور حکومت میں فوجی پریڈ کبھی بھی منعقد نہیں کی گئی۔ تاہم، پینٹاگون کے یہ کہنے کے بعد کہ فوجی پریڈ میں ۹۲؍ ملین ڈالر کی رقم خرچ ہوگی اور یہ تشویش ظاہر کرنے کے بعد کہ فوجی پریڈ میں ٹینک اور دیگر بھاری فوجی گاڑیاں خراب ہوسکتی ہیں، فوجی پریڈ منعقد نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھئے: ہند پاک کشیدگی: پاکستان نے سخت جواب دینے کا انتباہ دیا
پریڈ کے منصوبوں کے تعلق سے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے واشنگٹن کی میئر موریل باؤزر نے بھی اسی طرح کی تشویشات کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’سڑکوں پر فوجی ٹینکس کا ہونا اچھی بات نہیں ہے۔ اگر فوجی ٹینکوں کااستعمال کیا جاتا ہے تو سڑکوں کی مرمت میں ملین ڈالر کی رقم خرچ ہوگی۔ حکام اور کاغذات کے مطابق ’’پریڈ کے دوران ۶؍ ہزار ۵۰۰؍ فوجی دستے، تقریباً ۱۵۰؍ گاڑیاں اور ۵۰؍ ایئر کرافٹ واشنگٹن ڈی سی، امریکہ لائے جائیں گے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: امریکی امدادی فنڈ میں کمی کے خلاف اقوام متحدہ کے تقریباً۵۰۰؍ ملازمین کا احتجاج
امریکی فوج کی طاقت اور شان و شوکت کی نشاندہی
منصوبہ بندی کے کاغذات کے مطابق ’’امریکی فوج کا یہ جشن ایک ہفتے پر مبنی ہوگا جو ۱۴؍جون ۲۰۲۵ء کو ختم ہوگا۔‘‘ ایک امریکی اہلکارنے کہا کہ ’’پریڈ میں سیکڑوں اضافی فوجی دستوں اور فوجی گاڑیوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔‘‘ اگر پریڈ نہ ہوتی تو اضافی فوجی دستوں اور گاڑیوں کی ضرورت پیش نہ آتی۔ حکام نے کہا کہ ’’اب بھی پریڈ کے تعلق سے منصوبہ بنایا جارہا ہے اور کچھ بھی تبدیل ہوسکتا ہے۔ اب تک یہ بھی واضح نہیں ہے کہ پریڈ کا انعقاد کرنے کی درخواست وہائٹ ہاؤس نے کی تھی یا امریکی فوج نے خود پریڈ کا فیصلہ کیا تھا۔ اہلکار نے بتایا کہ ’’وہائٹ ہاؤس یا پینٹاگون لیڈرس نے اب تک ان منصوبوں کو منظوری نہیں دی ہے۔‘‘ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ماضی میں کبھی بھی فوجی پریڈ کا انعقاد کرنے کی خواہش ظاہر نہیں کی۔ عام طور پر امریکہ میں فوجی پریڈ شاذ و نادر ہے۔ اس طرح کی پریڈ کا انعقاد عام طور پر جنگ میں فتح حاصل کرنے کے بعد فوج کی طاقت کا اظہار کرنے کیلئے کیا جاتا ہے۔ جمعرات کو ٹرمپ نے فوج کا یہ جشن منانے کا اشارہ دیا تھا لیکن انہوں نے اپنے بیان میں ۱۴؍ جون ۲۰۲۵ء کا کوئی تذکرہ نہیں کیا تھا۔