حالیہ مانسون سیزن کے دوران ہونیوالے مختلف حادثات میں ۸۰؍ سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں
EPAPER
Updated: August 19, 2025, 1:59 PM IST | Agency | Gaza
حالیہ مانسون سیزن کے دوران ہونیوالے مختلف حادثات میں ۸۰؍ سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں
پاکستان میں قدرتی آفات سے نپٹنے کے ادارے نیشنل ڈازاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹنٹ جنرل انعام حیدر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں حالیہ مانسون سیزن کے دوران ۶۷۰؍ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ۸۰؍ سے ۹۰؍افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک اور وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ رواں سال ما نسون کے دوران مختلف واقعات میں اب تک تقریباً ۶۷۰؍افراد ہلاک جبکہ ایک ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
لیفٹنٹ جنرل انعام حیدر کا کہنا تھا کہ ن۸۰؍ سے ۹۰؍ افراد اب بھی لاپتہ ہیں، اگر ان کا جلد کچھ پتہ نہ چلا تو ان کا شمار بھی مرنے والوں میں کیا جائے گا۔این ڈی ایم اے کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں کا سلسلہ ۲۳؍اگست تک چلے گا اور اس دوران صورتحال مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔ انھوں نے خبردار کیا کہ بادل پھٹنے کے مزید واقعات پیش آ سکتے ہیں۔لیفٹنٹ جنرل انعام حیدر نے بتایا کہ رواں ماہ ۲۳؍ سے اگست کے آخر تک اور ستمبر کے پہلے دس دنوں میں مانسون کے مزید دو سپیل آنے کی توقع ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ۱۰؍ ستمبر کے بعد صورتحال بتدریج بہتر ہونا شروع ہو جائے گی اور ستمبر کے آخر تک معمول پر آ جائے گی۔موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ حکومت ایک جامع انٹیگریٹد طریقۂ کار سامنے لا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں موسمیاتی پیش گوئی کے چھوٹے چھوٹے نظام لگے ہوئے ہیں۔ ’کہیں گلوف الرٹ کا نظام لگا ہے، کہیں موسم کی پیش گوئی اور کہیں سٹیلائٹ، یہ سب انٹیگریٹ ہوگا تاکہ وقت سے پہلے لوگوں کو آگاہی دی جا سکے۔