Updated: May 09, 2025, 12:01 PM IST
| New Delhi
پڑوسی ملک نچلا بیٹھنے کو تیار نہیں ، ہندوستان کے ۱۵؍ شہروں پر رات کے اندھیرے میں فضائی حملے کی کوشش ، ہندوستانی فوج نے ناکام بنادیا ،پہلی بارمیزائل ڈیفنس سسٹم ایس ۴۰۰ کااستعمال کیا گیا، اس کے بعدپاکستان پر ڈرون کی بارش، ۱۵؍ شہروں کا فضائی دفاعی نظام تباہ ہو گیا، کرنل صوفیہ قریشی ، ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ اور وکرم مسری کی پریس کانفرنس
کرنل صوفیہ قریشی ، خارجہ سیکریٹری وکرم مسری اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے جمعرات کو بھی پریس کانفرنس کی۔ (پی ٹی آئی )
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ جیسے حالات پیدا ہوتے جا رہے ہیں۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کا منہ توڑ جواب دیتےہوئے ہندوستان نے ۶؍اور ۷؍مئی کی شب’ آپریشن سیندور‘ کے تحت پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا اور درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ اس میں جیش کے سرغنہ مسعود اظہر کا بھائی رؤف اصغر بھی شامل تھا ۔ مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے دعویٰ کیا ہےکہ ان حملوں میں۱۰۰؍دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس کے بعد ہندوستان کے پے درپے حملوں سے بوکھلائے پاکستان نے بدھ کی رات جموں کشمیر سے لے کر گجرات تک کم از کم۱۵؍ شہروں میں ہندوستانی فوجی تنصیبات کو میزائل اور ڈرون سے نشانہ بنانے کی کوشش کی، جسے ہندوستان کے فضائی دفاعی نظام نے مکمل طور پر ناکام بنا دیا۔ اس کے بعد ہندوستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے پاکستان پر جہنم کا دہانہ کھول دیا۔ ہندوستان نے اپنے ڈرونز اور فضائی حملہ کرنے والے سسٹم کے ذریعے پاکستان کے ۱۵؍ سے زائد شہروں کو نہ صرف نشانہ بنایابلکہ ان کا فضائی دفاعی نظام پوری طرح سے تباہ کردیا۔ اطلاعات ہیں کہ لاہور کا فضائی دفاعی نظام پوری طرح ناکارہ ہو گیا ہے۔ ہندوستان کی جوابی کارروائی کی وجہ سے پاکستان کے کئی شہروں میں افراتفری مچ گئی تھی۔
ہندوستان کے خارجہ سیکریٹری وکرم مسری نے جمعرات کو کرنل صوفیہ قریشی اور فضائیہ کی ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ کے ساتھ آپریشن سیندور کے اگلے مرحلے پر خصوصی بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ ہندوستانی افواج کی جانب سے اب تک کی گئی کارروائی صرف پاکستان کا جواب ہے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان نے شمالی اور مغربی ہندوستان میں کئی فوجی اڈوں کو میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی جن میں اونتی پورہ، سری نگر، جموں، پٹھان کوٹ، امرتسر، کپورتھلا، جالندھر، لدھیانہ، آدم پور، بھٹنڈہ، چنڈی گڑھ، نال فلودی، اترلائی اوربُھج شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی میزائل اور ڈرونز کو ہندوستان کے مربوط فضائی دفاعی نظام نے تباہ کردیا۔ اس دوران پہلی مرتبہ روس سے حاصل کئے گئے انتہائی جدید اور خطرناک فضائی دفاعی نظام ’ایس -۴۰۰؍‘ کا استعمال کیا۔ اس سسٹم کے ذریعے پاکستان کے پورے حملے کو نہایت آسانی سے ناکام کردیا گیا۔ اس کے بعد ہندوستانی فوج نے اپنی کارروائی شروع کی ۔ ہندوستان کے ڈرونز نے لاہور اور کراچی سمیت پاکستان کے ۱۵؍ شہروںمیں دفاعی نظام کو نشانہ بنایا۔ ساتھ ہی ہندوستان نے پاکستان کو انتباہ دیا کہ اگر مزید اشتعال انگیزی کی گئی تو اس سے بھی زیادہ سخت جواب دیا جائے گا۔ تاہم ہندوستان کا فضائی دفاعی نظام ہائی الرٹ پر ہے۔
ہندوستان کی جوابی کارروائی کی وجہ سےلاہور کے والٹن ایئرپورٹ کے قریب کئی زوردار دھماکوں کی اطلاعات مقامی میڈیا اور رائٹرز نے دی ہیں جس کے بعد علاقے میں سائرن بجائے گئے اور لوگ خوف و ہراس میں گھروں سے باہر نکل آئے۔ مقامی ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز میں ان دھماکوں کے بعد دھوئیں کے بادل صاف دیکھے جا سکتے ہیں جبکہ شہریوں نے خوف کے مارے گھروں سے باہر نکل کر محفوظ مقامات کا رخ کیا۔پولیس کے مطابق دھماکے والٹن روڈ کے قریب ہوئے جو لاہور کے پرانے ایئرپورٹ کے آس پاس واقع ہے۔ ان دھماکوں کی آوازیں اتنی شدید تھیں کہ کئی کلومیٹر دور تک سنائی دیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دو سے تین دھماکوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ عینی شاہدین نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملے میزائلوں سے کئے گئے، تاہم سرکاری طور پر میزائل حملے کی تصدیق ابھی تک نہیں ہوئی۔دھماکوں کے فوری بعد لاہور ایئرپورٹ کو بند کر دیا گیا ہے اور پروازوں کی آمد و رفت معطل کر دی گئی ہے۔ فورسیز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔ شہر میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے اور اسپتالوں کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ اسکول، کالجز بند کر دیے گئے ہیں اور ۳۶؍گھنٹوں کے لئےفضائی حدود بھی بند کر دی گئی ہیں۔ اسلام آباد، سیالکوٹ،کراچی اور دیگر شہروں میں ایئرڈیفنس سسٹم کے ناکارہ ہوجانے کی وجہ سے پاکستان کی حالت دگرگوں ہے۔ کراچی میںبھی کم و بیش لاہور جیسا ہی حال تھا۔ یہاں پر بھی ہندوستانی ڈرونز نے کافی تباہی مچائی ہے۔ یہاں سے جاری ہونے والی تصاویر میں صاف دیکھاجاسکتا ہے کہ کئی مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے اور ڈیفنس سسٹم بھی خراب ہو گیا ہے۔ واضح رہے کہ ہندوستان نے دوبارہ دہرایا کہ اس کا ارادہ اس تصادم کو بڑھانا نہیں ہے اور وہ صرف پاکستان کی اشتعال انگیز حرکتوں کا جواب دے رہا ہے اور آگے بھی ایسا ہی کرے گا۔ ہندوستان نے دو ٹوک الفاظ میں کہاکہ اب اگر پاکستان کی طرف سے مزید تناؤ بڑھانے کی کوشش کی گئی تو اس کا مناسب طریقے سے جواب دیا جائے گا اور اس لئے فیصلہ مکمل طور پر پاکستان کو ہی کرنا ہے۔سندھ طاس معاہدے کے بارے میں ہندوستان نے کہا کہ ہندوستان چھ دہائیوں سے زائد عرصے سے اس معاہدے کا احترام کرتا آ رہا ہے یہاں تک کہ اس وقت بھی جب پاکستان نے ہم پر کئی جنگیں مسلط کیں۔ یہ ہماری برداشت کا ثبوت ہے۔