پاکستانی وزارت داخلہ نے سیکوریٹی سے متعلق خدشات اور ایران و عراق کی شکایت کو اس فیصلے کی وجہ بتایا۔
EPAPER
Updated: July 30, 2025, 1:27 PM IST | Inquilab News Network | Islamabad
پاکستانی وزارت داخلہ نے سیکوریٹی سے متعلق خدشات اور ایران و عراق کی شکایت کو اس فیصلے کی وجہ بتایا۔
پاکستان سے ہزاروں افراد ہر سال ’اربعین‘ ( ۱۰؍ محرم کے بعد ۴۰؍ روز) کے دوران پیدل ایران کے راستے ہوتے ہوئے عراق جاتے ہیں جہاںوہ حضرت امام حسین ؓ کے روضہ مبارک کی زیارت کرتے ہیں لیکن اس مرتبہ حکومت پاکستان نے اربعین کے موقع پر سڑک کے راستے عراق جانے پر پابندی عائد کر دی ہے اور عقیدت مندوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ہوائی جہاز کے ذریعے ہی عراق جائیں ۔ پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے جب ٹویٹ کے ذریعے یہ اعلان کیا تو پاکستان کے ہزاروں عقیدتمندوں میں ناراضگی پھیل گئی۔
یہ اعلان اچانک کیا گیا جس کی وجہ ان افراد کو مایوسی ہاتھ لگی جو سفر کی تیاری کرکے بیٹھے تھے۔ یاد رہے کہ ایرانی سرحد سے متصل پاکستانی ریاست بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں ہر سال ہزاروں عقیدتمند جمع ہوتے ہیں اور وہاں سے بذریعہ بس سرحدی ضلع چاغی کیلئے روانہ ہوتے ہیں جہاں تفتان شہر سے سواری تبدیل کرکے ایران کے راستے عراق پہنچتے ہیں۔ مقدس مقامات کی زیارت کے بعد وہ چند دنوں میں لوٹ آتے ہیں مگر حکومت کے اس اعلان کے بعد یہ سفر اُن عقیدتمندوں کیلئے مشکل ہو گیا ہے کیونکہ ہوائی جہاز کا خرچ ، بس کے سفر سے کئی گنا زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کوئٹہ اور دیگر مقامات پر پاکستانی حکومت کے خلاف احتجاج بھی کیا جا رہا ہے۔
پاکستانی وزیر داخلہ محسن نے نقوی نے اس ممانعت کی وجہ ’سیکوریٹی‘ کے خدشات کو بتایا ہےلیکن عام تاثر یہ ہے کہ حکومت نے ایسے افراد پر نظر رکھنے یا ان پر قدغن لگانے کیلئے اس سفرپر بندی عائد کی ہے جو زیارت کے بہانے عراق جاتے ہیں اور مدت ختم ہونے کے بعد بھی عراق میں یا پھر ایران میں ٹھہر جاتے ہیں۔ اس تعلق سے عراق اور ایران دونوں ہی ممالک کی جانب سے حکومت پاکستان کو شکایتیں موصول ہوئی تھیں۔ اسی کے پیش نظر حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے۔
عقیدتمندوں کی شکایت ہے کہ اگر حکومت کو یہ فیصلہ کرنا ہی تھا وہ تو پہلے ہی اس سے آگاہ کر دیتی۔ عین اس وقت جب کہ لوگ اپنا سامان باندھ کر سفر پر روانہ ہونے کو ہیں حکومت نے اس پابندی کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے انہیں مایوسی ہاتھ لگی ہے۔ جو لوگ فوری طور پر جہاز یا دیگر راستوں سے ایران یا عراق جا نے کی استطاعت رکھتے ہیں وہ بھی اب جا نہیں سکیں گے کیونکہ اس دوران ٹکٹ کاملنا مشکل ہوگا۔ جبکہ بعض لوگوں کو کم از کم ۳؍ لاکھ روپے زائد خرچ کرنے پڑیں گے تب جا کر وہ ہوائی سفر کے ذریعے عراق پہنچ سکیں گے۔ رہ گئی بات سیکوریٹی کی تو ان عقیدتمندوں کو حکومت سے واضح سوال ہے کہ کیا حکومت سیکوریٹی کا انتظام کرکے انہیں زیارت کیلئے نہیں بھیج سکتی ہے؟