آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ۱۴؍ سال قید کی سزا کو معطل کردیا ہے۔ تاہم، اس سزا کے خلاف اپیل کی سماعت عیدالفطر کی چھٹیوں کے بعد کی جائے گی۔
EPAPER
Updated: April 01, 2024, 5:31 PM IST | Islamabad
آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ۱۴؍ سال قید کی سزا کو معطل کردیا ہے۔ تاہم، اس سزا کے خلاف اپیل کی سماعت عیدالفطر کی چھٹیوں کے بعد کی جائے گی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے آج توشہ خانہ کیس میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ۱۴؍ سال قید کی سزا معطل کر دی ہے۔ آئی ایچ سی کے چیف جسٹس نے جیو ٹی وی کے حوالے سے کہا کہ ’’سزا کے خلاف اپیل عید کی چھٹیوں کے بعد سماعت کیلئے مقرر کی جائے گی۔‘‘ واضح رہے کہ اس سے قبل عمران خان اور ان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس کے سلسلے میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت ۱۰؍ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
Lawyers demanding Imran Khan`s release in Lahore. pic.twitter.com/rENX4a37mD
— Anwar Lodhi (@AnwarLodhi) April 1, 2024
توشہ خانہ کرپشن کیس
سابق کرکٹر اور سیاستداں عمران خان (۷۱؍ سال) پر الزام تھا کہ انہوں نے پاکستان کے وزیر اعظم کی حیثیت سے اپنے دور میں ملنے والے مہنگے سرکاری تحائف اپنے پاس رکھے۔ توشہ خانہ بدعنوانی کیس میں ان کی سزا کے بعد عمران خان کو پاکستان کے الیکشن کمیشن نے پانچ سال کیلئے سیاست سے روک دیا تھا۔ یہ پاکستان میں عام انتخابات سے چند دن پہلے ہوا ہے۔ توشہ خانہ کو کنٹرول کرنے والے قواعد کے تحت سرکاری اہلکار تحائف کیلئے قیمت ادا کر کے رکھ سکتے ہیں لیکن پہلے تحفہ جمع کرایا جانا چاہئے۔ توشہ خانہ، کابینہ ڈویژن کے تحت ایک محکمہ ہے جو تمام سرکاری افسران کو ملنے والے تحائف اور مہنگی چیزیں رکھتا ہے۔
عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی یا تو تحفے جمع کرانے میں ناکام رہے یا مبینہ طور پر اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے انہیں کم قیمت پر حاصل کر لیا۔واضح رہے کہ عمران خان گزشتہ سال اگست سے جیل میں ہیں اور ۸؍ فروری کے انتخابات سے عین قبل انہیں تین مختلف مقدمات میں ۳۱؍ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ مجموعی طور پر وہ ۲۰۰؍ سے زائد مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ عمران خان الزام لگایا کہ ان کے خلاف قانونی مقدمات انہیں پاکستان کے انتخابات سے قبل ایک طرف کرنے کی سازش تھے۔