Inquilab Logo

پاکستان: نواز شریف کے دونوں بیٹے بدعنوانی کے تین مقدمات سے بری

Updated: March 19, 2024, 9:25 PM IST | Karachi

نواز شریف کےبعد ان کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز بھی مبینہ بدعنوانی معاملے میں عدالت سےبری ہوگئے۔ شریف کے دونوں بیٹے کچھ دن قبل ہی لندن سے پاکستان آئے تھے۔ عدالت نے اپنے سابقہ حکم کو کالعدم قرار دے کر انہیں بدعنوانی کے تینوں معاملے میں راحت دی۔

Hassan and Hussain Nawaz. Photo: INN
حسن اور حسین نواز۔ تصویر: آئی این این

پاکستان کی ایک انسداد بدعنوانی عدالت نے منگل کو مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف کے دونوں بیٹوں کو مبینہ بدعنوانی کے تین مقدمات میں بری کر دیا، جس سے سابق وزیر اعظم کے خاندان کو درپیش قانونی پریشانیوں کا تقریباً خاتمہ ہو گیا۔ حسن اور حسین نواز کو پناما پیپرز سے متعلق ۲۰۱۸ءمیں ایون فیلڈ، فلیگ شپ اور العزیزیہ بد عنوانی معاملات میں ملوث پایاگیا تھا۔ ۲۰۱۸ء میں، دونوں بھائیوں کو ایون فیلڈ اپارٹمنٹ میں تفتیش میں شامل نہ ہونے کے بعد اشتہاری مجرم قرار دیا گیا۔ 
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے العزیزیہ اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ مقدمے دائر کئے گئے۔ تاہم، ان پر مقدمہ نہیں چل پایاکیونکہ وہ بیرون ملک تھے جبکہ ان کے والد نواز شریف، مرکزی ملزم، ایون فیلڈ اور العزیزیہ بد عنوانی معاملے میں سزا یافتہ تھے لیکن فلیگ شپ معاملے میں بری ہوگئے۔ تین بار کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے سربراہ شریف تقریباً چار سال کی خود ساختہ جلاوطنی ختم کرنے کے بعد گزشتہ سال اکتوبر میں لندن سے پاکستان واپس آئے تھے۔ انہوں نے دونوں مقدمات میں اپنی سزا کو چیلنج کیا اور اسلام آباد ہائی کورٹ نے انہیں بری کر دیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: سی اے اے: ۱۸؍پاکستانی ہندو پناہ گزینوں کو گجرات میں ہندوستانی شہریت دی گئی

اس نے ان کے بیٹوں کو الزامات کا سامنا کرنے کیلئے لندن سے واپس آنے کا حوصلہ دیا۔ وہ ۱۲؍ مارچ کو اس وقت واپس آئے جب عدالت نے ان کی مفرور حیثیت کو ۱۴؍مارچ تک معطل کر دیا تھا۔ انہوں نے عدالت سے کلیدی ملزم کے بری ہونے کے بعد انہیں بھی بری کرنے کی درخواست کی تھی۔ آخر کار جب وہ عدالت میں پیش ہوئے انہیں ضمانت دے دی گئی۔ 
منگل کو احتساب عدالت میں بریت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ جج ناصر جاوید رانا نے معاملے کی سماعت کے بعد تینوں مقدمات سے دونوں کو بری کردیا۔ قبل ازیں اسی عدالت نے شریف کے بیٹوں کو اشتہاری قرار دینے اور ان کے دائمی گرفتاری وارنٹ منسوخ کرنے کے اپنے پہلے حکم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بڑی راحت دی تھی۔ 
منگل کی بریت اور ان کے دو بیٹوں کے خلاف مقدمات ختم ہونے کے بعد، نواز شریف کا پورا خاندان ان مقدمات سے بری ہو گیا ہے جو ۲۰۱۷ءمیں ان کے اور ان کے خاندان کے افراد کے خلاف دائرکئے گئے تھے جب انہیں سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK