Inquilab Logo

’’نوادر لینڈ ‘‘ نے برلن فلم فیسٹیول میں بہترین ڈاکیومینٹری کا اعزاز حاصل کیا

Updated: February 26, 2024, 2:42 PM IST | Berlin

مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر غیر قانونی اسرائیلی نوآبادیاتوں کے تشدد پر مبنی ڈاکیومینٹری فلم’’نوادر لینڈ‘‘ نے برلن فلم فیسٹیول میں بہترین ڈاکیومینٹری کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ اس ضمن میں ڈاکیومینٹری کے شریک ہدایتکار باسل ادرا نے فلم فیسٹیول اور جیوری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں یہاں اعزاز قبول کر رہا ہوں جبکہ غزہ میں میرے دسیوں ہزار ساتھی اسرائیل کے ہاتھوں شہید اور قربان ہو رہے ہیں۔ میرے لئے یہ جشن منانا کافی مشکل ہے۔ انہوں نے جرمنی سے گزارش کی کہ وہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی کا سلسلہ بند کرے۔

The director of the film with honor. Photo: INN
فلم کے ہدایتکار اعزاز کے ساتھ۔ تصویر: آئی این این

مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر غیر قانونی اسرائیلی نوآبادیاتوں کے تشدد پر مبنی فلم کو برلن فلم فیسٹویل میں بہترین ڈاکیومینٹری کے اعزاز کیلئے منتخب کیا گیا ہے۔اس ضمن میں سنیچر کی رات کو نوادر لینڈ کے شریک ہدایتکار باسل ادرا نے کہا کہ میں یہاں اس اعزاز کا جشن منا رہا ہوں لیکن میرے لئے یہ جشن منانا کافی مشکل ہے جبکہ غزہ میںمیرے دسیوں ہزاروں افراد اسرائیل کے ہاتھوں شہید اور قربان ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اس اعزاز کیلئے جیوری اور فیسٹویل کا شکریہ ادا کیا اورجرمنی سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل اور غزہ کے تئیں اپنی پالیسی کو تبدیل کرے۔

فلم نو ادر لینڈ کا پوسٹر۔ تصویر: آئی این این 

ادرا نے فیسٹیول میں اعزاز قبول کرتے ہوئے کہا کہ میں چونکہ میں برلین میں موجود ہوں اس لئے میری جرمنی سے گزارش ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی ہدایت کی تعظیم کرے اور اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنا بند کر دے۔انہوں نے برلینیل پالاسٹ میں موجود مجمع سے دادو تحسین قبول کی۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: اسرائیلی سفارت خانے کے باہر ۲۵؍ سالہ امریکی فوجی کی خود سوزی کی کوشش

خیال رہے کہ یہ ڈاکیومینٹری فلم، جو فلسطینی اور اسرائیلیوں نے مل کر بنائی ہے، میں دکھایا گیا ہے کہ  غیر قانونی اسرائیلی نوآبادیاتوں اور اسرائیلی فوج کے چھاپوں کی وجہ سے کس طرح فلسطینیوں کو مجبوراً مغربی کنارے میں موجود گاؤں سے ہجرت کرنی پڑتی ہے۔

فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح ایک نوجوان فلسطینی کارکن ، باسل ادرا، اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے اپنے علاقے کے گاؤں میں بتدریج انہدام کو ڈاکیومینٹ کرتا ہے۔اسی دوران ان کی ملاقات ایک اسرائیلی صحافی یوول ابراہیم سے ہوتی ہے جو ان کی جدوجہد میں ان کا تعاون کرتا ہے۔
یہ ڈاکیومینٹری فلم، جو اسرائیلی قبضے اور بے دخلی کی پالیسی کے خلاف زندگی اور جدوجہد پر مبنی ہے، نے برلی نالیز پینورما آڈینس ایوارڈ بھی حاصل کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK