• Sat, 18 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ کی تعمیر نو کیلئے فلسطینی اتھاریٹی کا۵؍سالہ منصوبہ

Updated: October 18, 2025, 12:05 PM IST | Agency | Jerusalem

فلسطینی اتھاریٹی نے غزہ کی تعمیرنو کے لیے۳؍ مراحل پر مشتمل ۵؍ سالہ منصوبہ پیش کردیا ہے، جس کا مقصد جنگ سے تباہ حال علاقے کو دوبارہ آباد کرنا اور اسے ریاست فلسطین کا فعال، مربوط اور ترقی یافتہ حصہ بنانا ہے۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این
فلسطینی اتھاریٹی نے غزہ کی تعمیرنو کے لیے۳؍ مراحل پر مشتمل ۵؍ سالہ منصوبہ پیش کردیا ہے، جس کا مقصد جنگ سے تباہ حال علاقے کو دوبارہ آباد کرنا اور اسے ریاست فلسطین کا فعال، مربوط اور ترقی یافتہ حصہ بنانا ہے۔ میڈیارپورٹ کے مطابق فلسطینی وزیر اعظم محمدمصطفیٰ نےجمعرات کو اقوامِ متحدہ اور سفارتی حکام سے ملاقات کی اور غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک منصوبہ پیش کیا، حالانکہ اس بارے میں غیر یقینی پائی جاتی ہے کہ جنگ سے برباد علاقے کے مستقبل میں ان کی حکومت کا کیا کردار ہوگا۔
محمد مصطفیٰ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ۱۲؍ ماہ بعد فلسطینی اتھاریٹی غزہ میں مکمل طور پر فعال ہو جائے، یہ بیان اس وقت آیا جب چند روز قبل امریکی ثالثی سے طے پانے والی جنگ بندی غزہ میں نافذ ہوئی تھی۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ غزہ کے امن منصوبے میں فلسطینی ریاست کے قیام کو خارج نہیں کیا گیا اور یہ تجویز بھی شامل ہے کہ اصلاحات کے نفاذ کے بعد فلسطینی اتھارٹی کو ایک کردار دیا جائے۔ مگر اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے فلسطینی ریاست کے قیام کے خلاف عزم ظاہر کیا ہوا ہے اور راملہ میں مقیم فلسطینی اتھاریٹی کے غزہ کے بعد کے انتظام پر حکمرانی کے امکان کو عملاً رد کر چکے ہیں۔
محمد مصطفیٰ نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کے لیے۵؍ سالہ منصوبہ تیار کیا ہے جو ۳؍ مراحل پر مشتمل ہوگا اور رہائش، تعلیم، حکمرانی اور دیگر ۱۸؍ شعبوں کے لیے۶۵؍ ارب ڈالر درکار ہوں گے۔ ان کے مطابق یہ منصوبہ اس بنیاد پر بنایا گیا ہے جو مارچ ۲۰۲۵ء میں قاہرہ میں عرب ممالک کے ایک اجلاس میں طے پایا تھا اور مصر اور اردن کے ساتھ شروع کیاگیا پولیس ٹریننگ پروگرام پہلے ہی جاری ہیں۔ انہوں نے راملہ میں اپنے دفتر سے فلسطینی وزرا، اقوامِ متحدہ کے اداروں کے سربراہان اور سفارتی مشنز کے سربراہان کے ایک اجلاس سے مخاطب ہو کر کہا کہ ہمارا نظریہ واضح ہے۔ محمد مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ غزہ کو ریاست فلسطین کا ایک کھلے، مربوط اور ترقی پذیر حصے کے طور پر تعمیر نو کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یوروپی یونین کے ساتھ محفوظ عبوری آپریشنز، کسٹمز کے نظام اور مربوط پولیسنگ یونٹس پر تکنیکی مذاکرات جاری ہیں۔ یوروپی یونین، فلسطینی اتھاریٹی کے بڑے امداد دہندگان میں سے ایک ہے، سب سے بڑھ کر یہ جنگ کے بعد کی تعمیر نو کا منصوبہ ایک واحد فلسطینی حکومت کے لیے راہ ہموار کرنے کا ہدف رکھتا ہے۔ فلسطینی وزیر اعظم نے کہا کہ یہ عمل غزہ اور مغربی کنارہ کے درمیان سیاسی اور علاقائی یکجہتی کو مضبوط کرے گا اور ریاست فلسطین کے لیے ایک قابل اعتبار حکمرانی فریم ورک کی بحالی میں حصہ ڈالے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK