اپنے مشترکہ بیان میں گروپس نے اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ ”ہر قسم کے تشدد اور بدسلوکی“ کو ختم کرنے اور بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کیا۔
EPAPER
Updated: October 25, 2025, 5:05 PM IST | Gaza
اپنے مشترکہ بیان میں گروپس نے اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ ”ہر قسم کے تشدد اور بدسلوکی“ کو ختم کرنے اور بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کیا۔
حماس اور دیگر فلسطینی گروپس نے جمعہ کو اعلان کیا کہ وہ جنگ کے بعد غزہ کی انتظامیہ کو آزاد ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ایک عارضی کمیٹی کے حوالے کرنے پر متفق ہوگئے ہیں۔ یہ فیصلہ قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کے دوران سامنے آیا جو مصر، ترکی اور قطر کی قیادت میں غزہ میں اسرائیل کی جنگی کارروائیوں کو ختم کرنے کی جاری ثالثی کی کوششوں کا حصہ ہے۔
حماس کی ویب سائٹ پر جاری کئے گئے ایک مشترکہ بیان کے مطابق، نئی کمیٹی وسیع تر سیاسی سمجھوتہ ہونے تک حکومت ، ضروری خدمات اور عرب ممالک اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ ہم آہنگی پر توجہ دے گی۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد ”روزمرہ زندگی کے معاملات اور بنیادی خدمات کو معمول پر لانا “ ہے۔
یہ بھی پڑھئے: جنگ بندی کے باوجود غزہ پٹی میں انسانی بحران سنگین تر ہوتا جارہا ہے:رپورٹ
اقوام متحدہ کے تحت فورسیز کی تعیناتی کا مطالبہ
گروپس نے جنگ بندی کی نگرانی اور استحکام کو یقینی بنانے کیلئے اقوام متحدہ کی ایک قرارداد کے تحت غزہ میں عارضی بین الاقوامی افواج کی تعیناتی کی بھی اپیل کی۔ قاہرہ مذاکرات کے نتیجے میں جنگ بندی کو مکمل طور پر نافذ کرنے، اسرائیلی افواج کے مکمل انخلاء، غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے اور تمام سرحدی راستوں کو دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا گیا۔ گروپس نے زور دیا کہ معمول کی زندگی کو بحال کرنے اور انسانی بحران کو حل کرنے کیلئے تعمیر نو کا کام فوری طور پر شروع ہونا چاہئے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں جنگ بندی اور امداد کی ترسیل اولین ترجیح ہونی چاہیے: میکرون
گروپس کے مطالبات اور اقدامات
اپنے مشترکہ بیان میں گروپس نے اعلان کیا کہ غزہ کی تعمیر نو اور اس کیلئے فنڈنگ کی نگرانی کیلئے ایک بین الاقوامی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ انہوں نے اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ ”ہر قسم کے تشدد اور بدسلوکی“ کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائے۔ فلسطینی گروپس نے فلسطین کے مستقبل کیلئے ایک متحد سیاسی حکمت عملی بنانے کے مقصد سے ایک فوری قومی میٹنگ منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا۔