Inquilab Logo

پریل :عالمی یوم مزدور پرحکومت کے خلاف زبردست ریلی

Updated: May 02, 2023, 9:48 AM IST | saadat khan | Mumbai

کامگار کرمچاری سنگٹھنا کی ریلی میں’ مودی چلے جائو‘کے نعرے۔جلسہ میں مزدور،کسان اور عوام مخالف پالیسی کے خلاف متحد ہونے کا عزم

The participants of the Mazdoor Union meeting can be seen at the Mahatma Gandhi Sabhagraha in Bhoiwara.
بھوئیواڑہ کے مہاتماگاندھی سبھاگرہ میں مزدوریونین کے جلسہ کے شرکاء کو دیکھا جاسکتا ہے۔

عالمی یوم ِمزدور  پر پیر کوشہرو مضافات  میں  مزدوریونینوں نے مزدور لیڈروں کی قربانیوںکو یاد کیا اور انہیں خراج عقید ت پیش کیا  ۔ کئی مقامات پرپروگراموں کا انعقاد کرکے مزدوروں کے حق اورمسائل کو حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ریاست کے مزدوروں کی مشترکہ تنظیم’ کامگار کرمچاری سنگٹھنا سنیکت کُرتی سمیتی‘ نے اس موقع  پر ممبئی  اور  دیگر اضلاع میں    مزدور،کسان  اور عوام مخالف پالیسی ، مودی سرکار ہٹائو اور نفرت کی راج نیتی ہٹائو کے عنوان سے ریلی نکالی   ۔ ریلی کے شرکا ء نے متحد ہوکر موجودہ حکومت کی مزدورمخالف پالیسی کے خلاف آوازبلند کرنے اور مزدوروںکے حق کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانےکا عزم کیا۔  مزدوروں نے پریل اسٹیشن سے   ریلی نکالی  جس میں سیکڑوں مزدوروں نے شرکت کی۔ بھوئیواڑہ راشٹریہ مل مزدور سنگھ ،مہاتماگاندھی سبھاگرہ میں تقریب کا انعقاد کیاگیاجس میں مختلف مزدور یونین کے نمائندوںنے اظہار خیال کیا۔
  پریل سے نکالی گئی ریلی کےشرکاء نے ملک میں بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری، مزدوروں ، کسانوں اورعام لوگوں کے ساتھ ہونےوالی ناانصافی کے خلاف آواز بلند  کی  ۔ مظاہرین  پلے کارڈز اور بینرس ہاتھوںمیں اُٹھائے ہوئے تھے ساتھ ہی ’ہم سب ایک ہیں، ہم سب ایک ہیں، ایک ہو ایک ہو، مودی سرکار چلے جائو، اڈانی کی دلالی کرنےوالی سرکار چلے جائو‘ نعرے بلند کر رہے تھے ۔ پریل ریلوے  اسٹیشن سے نکالی گئی ریلی بھوئیواڑہ کے سبھاگرہ  پہنچ کر جلسہ میں تبدیل ہوگئی    جہاں متعدد یونین کے سینئر لیڈران نے مزدوروں کے مسائل اوران کی  حق تلفی  کےبارےمیں  اظہار  خیال کیا  جن میں سینٹر آف انڈین ٹریڈیونین مہاراشٹر کےنائب صدر سعید احمد خان،  دیگر مزدور یونین کے ذمہ داران سنجے وادھوکر، این دھومل، وویک مونٹریو، پی ایم ورتک اور ارمایتی ایرانی شامل تھے۔
 اس موقع پر مذکورہ تنظیم کی طرف سے پیش کی جانے والی تجاویز  میں مودی اور ان کےحامیوں کی مزدور ، کسان ، عوام، مہاراشٹر اور ملک مخالف پالیسیوںکو ناکام بنانےکیلئے سبھی مزدورروں  سے متحد ہونے کی اپیل کی گئی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی مذہب کے نام پر پھوٹ ڈالنے اور حکومت کرنےکی سازش کو ناکام بنانےاور ملک کے اتحاد وسالمیت کیلئے  متحد ہونے کا پیغام دیا گیا۔۲۰۱۴ءمیں جب سےنریندر مودی کی حکومت  آئی ہے ،مزدورو ں اورکسانوںکے حقوق   پامال کئے جارہے ہیں۔مزدور لیڈران کی قربانیوںاور جدوجہد کے بعد مزدوروںکی فلاح و بہبود کیلئے جو حقوق حاصل کئے گئے تھے، یہ حکومت اپنی نئی پالیسیوں کے ذریعے  مزدوروں کےحقوق کو نقصان پہنچانےکا کام کررہی ہے جو مزدور وں پر سنگین حملے کےمترادف ہے۔ ہمیں حکومت کی  مزدور مخالف پالیسی کے خلاف متحد ہوکر آوازاُٹھانی ہے۔اگر مزدورں نے ایسا نہیں کیاتو وہ ایک مرتبہ پھر غلام بننے پر مجبور ہوں گے۔نوجوانوںکیلئے مستقل ملازمت کےمواقع نہ ہونے  سے بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔ مہاراشٹر کی   شندے -  فرنویس حکومت کی آئوٹ سورسنگ پالیسی اور اگنی پتھ اسکیم سے سرکاری محکموںمیں روزگار کےمواقع کم ہوگئے  ہیں۔ کنٹریکٹ اور عارضی ملازمت یا استعمال کرو اور پھینک دو جیسی پالیسی سے روزگار کےمتلاشی نوجوانوںمیں مایوسی پائی جارہی ہے جس کا ہمیں مقابلہ کرنا ہے۔ ملک کےموجودہ معاشی بحران کی ذمہ دار مرکزی حکومت ہے۔ مودی حکومت نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نافذ کرکے امیزون، جیو اور والمارٹ جیسی بڑی آن لائن کمپنیوںکو بڑے پیمانے پر فائدہ پہنچایا ہے جس کی وجہ سے چھوٹے اورمعمولی کاروباری پریشان ہوگئے ہیں۔قومی تعلیمی پالیسی ۲۰۲۰ء کے ذریعے وزیر اعظم مودی معیاری تعلیم ،  بہتر اسکول اورتجربہ کار اساتذ ہ کے دستیاب ہونے کے مواقع چھین کر اس کےبدلے کارپوریٹ اور آر ایس ایس کےخیالات کو ڈیجیٹل اور آن لائن   طریقہ   سے تعلیم کو عام کرنےکی کوشش  کررہے ہیں۔ بی جے پی کی حکومت اپوزیشن کے  لیڈران کو پریشان کرنے کیلئے   ای ڈی، سی بی آئی اوراین آئی اے جیسی ایجنسیوں کا غلط استعمال کررہی ہے ۔اسی طرح گودی میڈیاکابھی غیر مناسب استعمال ہورہاہے۔ ان کےذریعے الیکشن سے قبل مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے کی سازش رچی جارہی ہے۔ ان تمام  باتوں سے نمٹنےکیلئے مزدوروں، کسانوںاور عام لوگوںسےبیدار اورمتحدہونےکی   اپیل کی گئی ہے۔   
 اس موقع پر آئندہ ۳؍مہینوںمیں تنظیم کی طرف سے چلائی جانےوالی مہم کابھی اعلان کیاگیا جس کےتحت مئی، جون اورجولائی میں ریاست کے سبھی لوگوں سے رابطہ کرنےکی کوشش کی جائے گی۔ ۹؍اگست کو ریاستی سطح پر ’مودی نیتی ہٹائو، نفرت کی راج نیتی ہٹائو، بھارت دیش بچائو ‘ مہم کےتحت پروگرام منعقدکئے جائیں گے۔   ستمبر اوراکتوبر میں ممبئی میں بھی اس طرح پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔ اس مہم کے دوران تنظیم کے ۱۵؍ مطالبات مثلاً نجکاری پر پابندی، نیشنل مونیٹائزیشن پائپ لائن اسکیم منسوخ کی جائے، نئی پنشن  اسکیم منسوخ کی جائے، نئی تعلیمی پالیسی ۲۰۲۰ءکو واپس لیاجائے،  اسی طرح مزدوراور کسانوں کے حقوق کےد یگر مطالبات منظورکرنےپر زور دیاجائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK