Inquilab Logo

پارلیمنٹ کی کارروئی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی، کانگریس نے راہِ فرار قرار دیا

Updated: December 24, 2022, 1:19 PM IST | New delhi

سرمائی اجلاس کو ۲۹؍ دسمبر تک چلنا تھا مگر ہفتے بھر پہلے ہی ملتوی کردیاگیا، کھرگے نے اسے چین، مہنگائی اور بیروزگاری پر بحث سے بچنے کی کوشش کا حصہ بتایا

A photo taken at the end of Parliament proceedings on Friday. (PTI)
جمعہ کو پارلیمنٹ کی کارروائی کے اختتام کے موقع پر لی گئی تصویر۔ ( پی ٹی آئی)

چین  کے ساتھ سرحدی تنازع، مہنگائی، بے روزگاری  اور دیگرکلیدی  امور   پر بحث کے اپوزیشن کے مطالبے کو نظر انداز کرتے ہوئے   پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس  جمعہ کو اپنی طے شدہ مدت سے ایک ہفتے قبل ہی ختم کر دیاگیا۔ دونوں  ایوانوں کی  کارروائیاں جمعہ کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی ہیں۔کانگریس نے اس پر تنقید کرتے ہوئے اسے اہم موضوعات پر   ایوان   میں بحث سے بچنے کی کوشش قراردیا ہے۔ 
 لوک سبھا میں  ۹۷؍ فیصد کام کاج کا دعویٰ
   پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں لوک سبھا کا کام کاج۹۷؍ فیصد رہا۔ ۱۷؍ویں لوک سبھا کا دسواں اجلاس۷؍دسمبر کو شروع ہوا جسے ۲۹؍ دسمبر تک جاری رہنا تھا۔اس اجلاس میں سماج وادی پارٹی کی نئی رکن  ڈمپل یادو نے۱۲؍ دسمبر کو رکنیت کا حلف لیا۔ جمعہ کو جب ایوان کی کارروائی صبح۱۱؍ بجے  شروع ہوئی تو اسپیکر اوم برلا نے اراکین  سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سیشن کے دوران کل۱۳؍ نشستیں ہوئیںجو۶۸؍گھنٹے، ۴۲؍ منٹ تک جاری رہیں۔ 
اہم مالیاتی معاملات نمٹائے گئے
  جمعہ کو اس اجلاس  میں ایوان کی کارروائی کی تفصیل  فراہم کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ’’ اس اجلاس میں اہم مالیاتی اور قانون سازی کے معاملات کو نمٹا یا گیا۔۲۳۔۲۰۲۲ء    کیلئےپہلے بیچ کے گرانٹس کے ضمنی مطالبات اور۲۰۔۲۰۱۹ء  کیلئے اضافی گرانٹس کے مطالبات پر ۱۰؍ گھنٹے  ۵۳؍ منٹ بحث ہوئی۔ 
بل پیش ہوئے۹، ۷؍ منظور کئے گئے
 انہوں نے کہا کہ موجودہ سیشن کے دوران ۹؍  سرکاری بل پیش کیے گئے اور ۷؍ منظور کیے گئے  جن میں اتر پردیش، کرناٹک، چھتیس گڑھ، تمل ناڈو  اور ہماچل میں مخصوص برادریوں کو درج فہرست قبائل کا درجہ دینے کا آئین (شیڈول ٹرائب) آرڈر۱۹۵۰ء میں ترمیم کرنے والے ۵؍بل اور اینٹی میری ٹائم پائریسی بل اہم ہیں۔
ایوان میں ۳۷۴؍معاملات اٹھائے گئے
 اس مدت کے دوران تمام جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ نے لوک سبھا میں عوامی اہمیت کے۳۷۴؍ معاملات کو اٹھایا۔ اس کے ساتھ ہی ۲۰؍ اور ۲۱؍  دسمبر کو ملک میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کے اہم مسئلے پر رُول۱۹۳؍ کے تحت ایک مختصر مدتی بحث ہوئی۔ ایوان کے ۵۱؍ اراکین  نے اس میں حصہ لیا۔ یہ بحث مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے جواب کے ساتھ ختم ہوئی۔ لوک سبھا اسپیکر نے  ایوان کی کارروائی میں تعاون کیلئےوزیر اعظم نریندر مودی، پارلیمانی امور کے وزرا اور تمام جماعتوں کے لیڈروں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس موقع پر  ایوان کو فراہم کی گئی خدمات کیلئےلوک سبھا سکریٹریٹ  کے  جنرل سکریٹری اور  افسران نیز عملے کی تعریف کی۔ 
جگدیپ دھنکر کی قیادت میں پہلا اجلاس
 راجیہ سبھا کے چیئرمین  جگدیپ دھنکر نے وقفہ صفر کے دوران ایوان کی کارروائی کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ ان کے نائب صدر منتخب ہونے کے بعد راجیہ سبھا کا یہ پہلا اجلاس تھا جس کی انہوں نے بطور چیئر مین قیادت کی۔ ۷؍ دسمبر کو شروع ہونے والے سرمائی اجلاس  کے دوران راجیہ سبھا کی کل۱۳؍نشستیں ہوئیں۔ ۹؍بل منظور کئے گئے جن  پر مباحثہ میں  ۱۶۰؍ اراکین  نے بحث میں حصہ لیا۔ اجلاس میں وقفہ صفر کی کارروائی ہوئی  اور وقفہ صفر کے دوران۱۰۶؍ معاملات اٹھائے گئے۔ آب وہوا میں تبدیلی پر تین گھنٹے کی مختصر بحث بھی ہوئی۔ 
کانگریس نے راہ فرار کا الزام لگایا
  کانگریس  کے سینئر لیڈر ملکارجن کھرگے نے  پارلیمنٹ کا اجلاس ختم ہونے کے بعد اپنی پارٹی کے کارکنوں کے ایک پروگرام میں بی جےپی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کو عوام میں ملنے والی مقبولیت سے پریشان ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اپوزیشن نے سرمائی اجلاس کے دوران ۱۶؍ اہم موضوعات اٹھائے مگر مودی سرکار کسی پر بھی بحث کیلئے تیار نہیں ہوئی۔  
 کانگریس صدر نے کہا کہ پورا اپوزیشن قومی سلامتی، مہنگائی اور بیروزگاری  پر مباحثہ کیلئے مصر تھا مگر حکومت ’’راہ فرار‘‘ اختیار کرتی رہی۔  ان کے مطابق ’’ایک بات تو نوٹ کرنے کی ہے،  چینی جارحیت ہو، بے روزگاری ہو یا مہنگائی، حکومت کسی بھی موضوع پر پوچھے گئے ایک بھی سوال کو جواب نہیں دے سکی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK