ممبرااسٹیشن پرزبردست بھیڑ ہوگئی اورمسافر ٹرین میں بمشکل سوار ہوسکے۔سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر اونےشکایت ملنے پرآئندہ اس سے بچنے کی یقین دہانی کروائی
Updated: February 24, 2023, 9:59 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai
ممبرااسٹیشن پرزبردست بھیڑ ہوگئی اورمسافر ٹرین میں بمشکل سوار ہوسکے۔سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر اونےشکایت ملنے پرآئندہ اس سے بچنے کی یقین دہانی کروائی
: لوکل ٹرینیںتاخیر سے چلنے اوراسی دوران یکے بعد دیگرے اے سی لوکل سروسیز مسافروں کیلئے دوہری پریشانی کا باعث ثابت ہوئی۔ یہ صورتحال جمعرات کوسینٹر ل ریلوے میں پیش آئی اوردوپہر کے وقت لوکل ٹرینیں۱۵؍ تا ۲۰؍منٹ تاخیر سے چلائی گئیں۔ اس کی وجہ سے ممبرا میں مسافر ٹرین میںبمشکل سوار ہوسکے۔بہت سے مسافر تو ٹرین میں داخل بھی نہیںہوسکے اورانہوںنے مجبوراً ٹرین چھوڑدی۔ اس سے قبل بھی اے سی لوکل سروسیز کی وجہ سے کلوا میںزبردست آندولن کیا گیاتھا ، بدلا پور ریلوے اسٹیشن پربھی مسافر پٹریوں پراترے تھے ،اس کانتیجہ یہ ہوا کہ سینٹرل ریلوے نےعام لوکل ٹرینوں میںسے جن ۱۰؍سروسیز کواے سی میںبدلا تھا ،ان کوواپس عام لوکل ٹرینوں میںشامل کرنا پڑا۔
پریشانی مسافروں کی زبانی
کلیان کی جانب سے ممبئی آنے والی لوکل ٹرینوں کے تاخیر سے آنے کےتعلق سےممبرا کے مسافرعبدالاحد خان، جوٹرین میںسوار نہیں ہوسکے تھے، نے بتایاکہ ’’۱۲؍ بجکر ۲۰؍ منٹ پراسٹیشن پر اس قدر بھیڑ کی تھی کہ بزرگ مسافر چھوڑیئے ، جوانوں کاٹرین میںداخل ہونا دشوار تھا۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’ ایک تولوکل ٹرینیں تاخیر سے چل رہی تھیں ،دوسرے یکے بعد دیگرے ۲؍ ایئرکنڈیشن لوکل ٹرینوں کوگزارا گیا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ مزید بھیڑبھاڑ ہوگئی ۔اس لئے ریلوے انتظامیہ کوعام مسافروں کی پریشانی کا خیال رکھنا چاہئے۔‘‘
محمداربازانصاری نے بھی اسی طرح کی شکایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ لوکل ٹرینیںتاخیر سے چل رہی تھیں اور ایک کے بعد دوسری اے سی لوکل ٹرین کی وجہ سے اوربھی زیادہ وقت گزر گیا جس سےعام لوکل ٹرینوں کے مسافروں کی بھیڑ بے تحاشہ بڑھ گئی۔اس کی وجہ سے بہت سے مسافر ٹرین میںلٹکے ہوئے دکھائی دیئے۔ ‘‘ انہوںنے یہ بھی کہاکہ ’’ کوئی بھی مسافر اے سی لوکل سروسیزکا مخالف نہیںہے لیکن ریلوے انتظامیہ کویہ سوچنا چاہئے کہ ۹۰؍فیصد مسافر عام لوکل ٹرینوں میں سفر کرتے ہیں اس لئے ان کے مسائل کو نظراندازنہیںکیا جانا چاہئے۔ ‘‘
ایک اورمسافر محمد شریف خا ن نے بتایاکہ’’ جمعرات کی دوپہر کو ممبرا اسٹیشن پرایسا لگ رہا تھا جیسے بلاک کی وجہ سےٹرینیںبند ہوں اوربڑی تعداد میںمسافر اکٹھا ہوگئے ہوں۔ ‘‘ انہوںنے یہ بھی کہاکہ ’’ ریلوے کی جانب سے مسافروں کی سہولت سے زیادہ منافع پیش نظر ہوتا ہے، اس لئے وہ اے سی لوکل ٹرینوں پر زیادہ زور دیتا ہےاورطرح طرح کی دلیل پیش کرتا ہے۔حالانکہ اے سی لوکل ٹرین عام لوکل کےمقابلے دوگنا وقت لیتی ہے اورجب سے دروازہ بند ہونے یا نہ کھلنے اورمسافروں کے پھنس جانے کی شکایت ملی ہے تب سے اوربھی زیادہ احتیاط سے اے سی لوکل کے دروازے بند اور کھولے جاتے ہیں۔ یہ اچھی بات ہے لیکن عام لوکل ٹرین کےمسافروں کواس کی وجہ سے جو پریشانی ہورہی ہے، اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟کلوا اوربدلاپور وغیرہ میںمسافر تنگ آکرپٹریوں پراترے تھے اور ریلوے کواپنا فیصلہ بدلنے پرمجبور ہونا پڑا تھا۔‘‘
نگرانی رکھنے اورمسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی
سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر او شیواجی ستارتک مسافروں کی شکایت اوربھیڑبھاڑوالی تصویر پہنچاکر نمائندۂ انقلاب نے ان سے استفسار کیا تو انہوں نے کہا کہ ’’ کچھ تکنیکی وجوہات کی بناء پردوپہرکے وقت لوکل ٹرینیںتاخیر سے چلائی گئیں،بعد میں مسئلہ حل ہوگیا۔ ‘‘ انہوںنے اے سی لوکل ٹرینوں کے تعلق سےیہ صفائی پیش کی کہ’’ اے سی لوکل ٹرینوں کےاوقات اس طرح سے متعین کئےگئے ہیںکہ عام مسافروں کو پریشانی نہ ہو۔سینٹرل ریلوے میں ویسے بھی محض ۵۶؍اے سی سروسیز ہیںجو بہت کم ہیںاوران کے چلائے جانے سے مسافر کافی خوش ہیںاوروہ سروسیز بڑھانے کا مطالبہ کررہے ہیں ، اس کےباوجود یہ نگرانی رکھی جائے گی کہ عام مسافروں کوپریشانی نہ ہو۔‘‘