Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’کرجت، کسارا کے مسافروں کو لوکل ٹرینوں کا متبادل فراہم کیا جائے‘‘

Updated: June 09, 2025, 11:51 PM IST | Ejaz Abdul Ghani | Mumbai

ممبرا دیواٹرین سانحہ پرمسافروں کی تنظیم کامطالبہ، کہا : تیسری اور چوتھی لائن کا کام انتہائی سست رفتاری سے جاری ہے ۔اگر یہ بروقت پورا ہوجاتا تو یقیناً لوکل ٹرینوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا

Passengers are forced to travel by hanging on local trains. (File photo)
مسافرلوکل ٹرینوں میں لٹک کرسفر کرنے پر مجبور ہیں۔(فائل فوٹو)

ہفتہ کے پہلے ہی دن کلوا-ممبرا ریلوے اسٹیشنوں کے درمیان ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں چلتی ٹرین سے ۱۳ ؍مسافر گر پڑے۔اس درد ناک حادثہ کے بعد ایک بار پھر کلیان سے آگے کے شہروں  سے مسافروں کی پریشانیاں اجاگر ہوگئی ہیں۔اس معاملے میں اُپ نگری ریلوے مہیلا پرواسی مہا سنگھ نے سوال اٹھایا ہے کہ کرجت اور کسارا   سے سفر کرنے والے افرادکو صرف اور صرف لوکل ٹرین  ہی کی سہولت دستیاب ہے۔سرکار مسافروں کیلئے ٹرانسپورٹ کے متبادل ذرائع کا انتظام کیوں نہیں کرتی   ؟
 ممبرا ریلوے اسٹیشن کے قریب سے گزرنے والی اپ اور ڈاؤن لوکل ٹرینوں کے فٹ بورڈ سے لٹکے ہوئے مسافروں کے بیگ ایک دوسرے سے ٹکرانے کی وجہ سے ۱۳ ؍مسافر نیچے گر پڑے۔اس حادثہ میں کئی مسافر ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔اس دلخراش حادثہ پر وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ اورعوامی نمائندوںنے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین اور ان کے اہل خانہ کی مدد کیلئے ضروری اقدامات کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے لیکن یہاں سوال اٹھتا ہے کہ مسافر کب تک اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر سفر کرتے رہیں گے۔ حکومت،ریلوےانتظامیہ اور متعلقہ ادارے آخر کب تک حالت کو بہتر بنانے کے جھوٹے وعدے کرتے رہیں گے۔ممبرا ریلوے اسٹیشن کے قریب ہوئے دردناک حادثہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اپ نگری ریلوے مہیلا پرواسی مہا سنگھ کی صدر لتا ارگڑے نے کئی سوال اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسارا اور کرجت روٹ پر تیسری اور چوتھی لائن کا کام انتہائی سست رفتاری سے جاری ہے ۔اگر یہ بروقت پورا ہوجاتا تو یقیناً لوکل ٹرینوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جس سے مسافروں کو فٹ بورڈ پر لٹک کر سفر کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی اور ان کی جانیں بھی نہیں جاتیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر سیاسی لیڈران  چاہے تو مقررہ وقت میں اٹل سیتو اور سمردھی مارگ جیسے مشکل پروجیکٹ مکمل ہوجاتے ہیں۔تاہم تھانے سے آگے مسافروں کی سہولت کیلئے شروع کئے گئے کئی اہم پروجیکٹ تعطل کا شکار ہے۔وزیر اعظم مودی نے ۲۰۱۸ ءمیں تھانے-کلیان میٹرو -۵ ؍کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔۷ ؍سال کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود یہ پروجیکٹ ہنوز نامکمل ہے۔
 لتا ارگڑے کے مطابق مسافروں کیلئے کام کرنے والی کئی تنظیموں نے ریلوے حکام سے ملاقات کرکے دفتری اوقات میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ لوکل ٹرینوں کی بھیڑ تقسیم ہوجائے لیکن اس پر کوئی ٹھوس کارروائی نہیں ہوئی۔تھانے سے آگے پبلک ٹرانسپورٹ   ذرائع کا انتظام کیا جائے تاکہ لوگ صرف لوکل ٹرینوں   ہی پرانحصار نہ کریں بلکہ بسوں، میٹرو اور دیگر ذرائع کا استعمال کرکے اپنی منزل مقصود تک پہنچ سکیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK