Inquilab Logo

ایس ٹی بسوں کے مسافر نالا سوپارہ میں پٹریوں پر اُتر آئے

Updated: July 23, 2020, 9:16 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Nalasopara

مسافروں کا پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والوں کو بھی لوکل ٹرین میں سفر کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ، نالا سوپارہ ریلوے اسٹیشن پر بھاری مجمع ، ریل روکو آندولن ، آر پی ایف اور جی آر پی اہلکاروں نے برہم مسافروں کو سمجھا نے کی کوشش کی ، نامعلوم مجمع کے خلاف الگ الگ دفعات کے تحت کیس درج

Nalasopara Protest - Pic : Inquilab
نالا سوپار ہ میں مسافروں کے احتجاج کے دومناظر ۔(تصویر،انقلاب

ایس ٹی بسوں میں سفر کرکے کام کاج کے لئے کسی طرح اپنے دفاتر پہنچنے والے سیکڑوں افراد کا غصہ بدھ کی صبح پھوٹ پڑا اور حکومت کے خلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے وہ پٹریوں پر اتر آئے ۔سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئےانہوں  نےریل روکو آندولن کرکے ویرار جانے والی ٹرین نمبر۳۷؍ ،۸؍ بجکر۲۷؍ منٹ پر روک دی۔بڑی تعداد میں مظاہرین نالاسوپارہ اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر ایک  اور فٹ اووَر بریج پر بھی جمع ہوگئے۔ مظاہرین کاکہنا تھا کہ انہیں اپنے کام کاج پر جانے کے لئے زبردست دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایس ٹی بسوں کی تعداد بھی کم ہے، بسیں کافی تاخیر سے آتی ہیں، ان میں بھیڑ بھاڑ بہت زیادہ ہوتی ہے اور کرایہ بھی بہت زیادہ دینا پڑتا ہے۔ اس لئے سرکاری ملازمین کی طرح انہیں بھی لوکل ٹرینوں میں سفر کی اجازت دی جائے ۔آخر سرکاری اور پرائیویٹ ملازمین کے نام پر بھید بھاؤ کیوںکیا جارہا ہے۔
 ویسٹرن ریلوے انتظامیہ کے مطابق ریل روکو آندولن کرنے والے ناراض مسافروں کو سمجھا بجھا کر پٹری سے ہٹایا گیا اور۸؍ بجکر۳۱؍ منٹ پر ٹرین آگے کے لئے روانہ کی گئی۔ یعنی ریلوے کے مطابق محض۴؍ منٹ ہی ریل روکو آندولن جاری رہا۔ حالانکہ ویسٹرن ریلوے انتظامیہ نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ حالات پوری طرح معمول پر آنے اور مظاہرین کو باہر نکالنے میں ۲۰؍ منٹ لگے۔اس دوران آر پی ایف اور جی آر پی کی جانب سے مائیکرو فون پر اعلان کرکے اورسینئر افسران نے خود  پہنچ کر مظاہرین کو سمجھایا کہ ابھی جو لوکل ٹرینیں چلائی جا رہی ہیں ان میں ایمرجنسی خدمات پر مامور عملےکے اراکین اوروہ سرکاری ملازمین  ہی سفر کررہے ہیں جنہیں ریاستی حکومت کی جانب سے سفر کی  اجازت دی گئی  ہے۔ اس کے علاوہ مظاہرہ کرنے والے مجمع کے خلاف ۱۴۵(بی)،۱۳۷؍ اور۱۷۴؍ (اے) ریلوے ایکٹ کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔
  بدھ کی صبح پیدا شدہ حالات  کے سبب نالاسوپارہ ریلوے اسٹیشن پر اور اسٹیشن کے باہر پولیس کا بندوبست بڑھا دیا گیا ہے۔ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کے پی آر او ابھیجیت نے بتایا کہ ان دنوں خاص طور پر ضروری خدمات پر مامور عملہ کو اور دیگر مسافروں کو پہنچانے کے لئے اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کی بسیں نالاسوپارہ اور ویرار کی حدودمیں یومیہ تقریباً۳۰۰؍ چکر لگاتی ہیں۔ پی آر او کے مطابق بدھ کی صبح خلاف معمول ۳؍ تا۴؍ ہزار لوگ اکٹھا ہوگئے۔ چنانچہ زبردست بھیڑ بھاڑ کو دیکھتے ہوئے پولیس کے مشورے پر ایس ٹی ڈپو نالاسوپارہ کا گیٹ وقتی طور پر بند کر دیا گیا اور حالات بہتر ہونے کے بعد ساڑھے۱۰؍ بجےسے دوبارہ معمول کے مطابق ایس ٹی بسیں شروع کی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسافروں کی جانب سے اگر زیادہ بسیں چلانے کا مطالبہ کیا جائے گا تو اس مطالبے کو پورا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس احتجاج  کے دوران سوشل ڈسٹنسنگ (سماجی دوری) کے ضابطوںکی ایک مرتبہ دھجیاں اڑگئیںاوریہ عوامی پریشانیوں کے تئیںحکومت اور انتظامیہ کی غفلت کا ہی نتیجہ  ہے۔

nalasopara Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK