کئی روٹ پر مسافروں اور کنڈکٹر میں گرما گرم بحث، مسافروں کے سوالا ت کا کنڈکٹر کےپاس کوئی جواب نہیں۔ تکرار سے بچنے کیلئے بس میں نئے کرایہ کا پرنٹ آؤٹ لگایا
EPAPER
Updated: May 09, 2025, 11:34 PM IST | Iqbal Ansari and Saadat Khan | Mumbai
کئی روٹ پر مسافروں اور کنڈکٹر میں گرما گرم بحث، مسافروں کے سوالا ت کا کنڈکٹر کےپاس کوئی جواب نہیں۔ تکرار سے بچنے کیلئے بس میں نئے کرایہ کا پرنٹ آؤٹ لگایا
ممبئی کی دوسری لائف لائن کہی جانے والی بیسٹ بسوں کے کرایہ میں دگنا اضافہ جمعہ سے نافذ کر دیا گیا اور پہلے ہی دن کئی روٹ پر مسافروں میں شدید ناراضگی پائی گئی۔ متعدد مقامات پر مسافروں اور کنڈکٹروں میں گرما گرم بحث بھی ہوئی۔ کئی روٹ پر د گنا سے بھی زیادہ کرایہ وصول کرنے کی شکایتیں ملیں جس کا کنڈکٹروں کے پاس اطمینان بخش جواب نہیں تھا۔ مسافروں سے بحث سے بچنے کیلئے بیسٹ انتظامیہ کی جانب سے بسوں میں چڑھنے اور اترنے والے دروازے کے پاس اور ڈرائیور کے پاس نئے کرایہ کا پرنٹ آؤٹ لگایاگیا ہے ۔
شیواجی نگرجنکشن سے کرلا(مشرق) اسٹیشن کیلئے چلائی جانےوالی ۳۵۰؍نمبر ایئر کنڈیشن بس کا کرایہ ۶؍روپے تھا،لیکن جمعہ کواسی فاصلہ کاسفر کرنےوالےمسافروںکو۶؍کےبجائے ۲۰؍ روپے کرایہ اداکرناپڑا جس سے مسافروں میں شدید ناراضگی پائی گئی ۔ مسافر ،بس کنڈکٹر سے اس بارے میں استفسارکررہےتھے لیکن کنڈکٹر کے پاس مسافروں کےسوال کاجواب نہیں تھا جس کی وجہ سے مسافروں اور کنڈکٹر کےمابین گرماگرم بحث ہوتی دکھائی دی۔ مسافروں کا کہنا تھاکہ ۶؍ کے بجائے ۱۲؍روپے،یعنی دگناکرایہ توہم برداشت کر سکتےہیں لیکن جس فاصلہ کیلئے ۶؍ روپے کرایہ وصول کیاجارہاتھا،اسی فاصلہ کیلئے ۲۰؍ روپے کرایہ وصول کرنا ،ناقابل قبول ہے۔مذکورہ مقام سےایک نوجوان مسافرنے کنڈکٹرکو پرانہ کرایہ ۶؍روپے دیتے ہوئے کرلا اسٹیشن کاٹکٹ طلب کیاجس پر کنڈکٹرنے کہاکہ کرلا کا کرایہ ۲۰؍ روپے ہوگیاہے ، یہ سنتے ہی نوجوان کاچہرہ فق ہوگیاکیونکہ اس کے پاس ۶؍ ہی روپے تھے۔کافی بحث کےبعد اس نے موبائل سے ٹکٹ کاکرایہ ادا کیا۔ دیگر مسافروں میں بھی مذکورہ فاصلہ کیلئے ۲۰؍ روپے کرایہ وصولے جانے پر بڑی بےچینی پائی جارہی تھی۔‘‘
سائن ریلوے اسٹیشن سے باندرہ گورنمنٹ کا لونی(روٹ نمبر ۱۱) میں سفر کرنے والی خاتون نے۵؍کے بجائے ۱۰؍ روپے کرایہ وصولنے پر کنڈکٹرپر اپنی برہمی کا مظاہرہ کیا اور کہا کہ’’ ہماری جیب پر ڈاکہ ڈال کر تم لوگ اپنی تنخواہ میں اضافہ کر لو گے۔ اس مہنگائی کے دور میں غریب عوام کس طرح گزر بسر کر رہی ہے اس کا تمہیں کوئی احساس نہیں ہے۔‘‘
حکومت شہریوں کو لوٹ رہی ہے: ورشا گائیکواڑ
بیسٹ بس کے کرایہ میں اضافہ کر نےپر شدید تنقید کرتے ہوئے ممبئی کانگریس کی صدر و رکن پارلیمان ورشا گائیکواڑ نے کہا کہ ’’ بی جے پی کی مہا یوتی حکومت میں مہنگائی نے پہلے ہی تباہی مچا رکھی ہے اور حکومت کے پاس اس پر قابو پانے کی کوئی پالیسی نہیں ہے جبکہ عام لوگوں کا جینا مشکل ہو رہا ہے۔ مہنگائی کا شکار ممبئی کے شہریوں پر بیسٹ بسوں کا کرایہ دگنا کرکے زخموں پر نمک چھڑکنے کا کام حکومت نے کیا ہے۔ کرایہ میں اضافے کی ممبئی کے شہریوں کی شدید مخالفت کو بھی نظر انداز کر دیا ہے اور ممبئی والوں کو لوٹنا شروع کر دیا ہے۔‘‘ورشا گائیکواڑ نے مزید کہا کہ’’ بیسٹ بسیں ممبئی والوں کیلئے لائف لائن ہیں،۳۱؍ لاکھ سے زیادہ شہری روزانہ بیسٹ بس سروسیز پر انحصار کرتے ہیں۔ کرایہ میں اضافے نے شہریوںپر اضافی بوجھ ڈال دیا ہے۔ ممبئی کو قابل اعتماد، سستے پبلک ٹرانسپورٹ سروس کی ضرورت ہے اور صرف بیسٹ اسے فراہم کر سکتا ہے۔ بیسٹ کو بااختیار بنانے کیلئے ویٹ لیز پرائیویٹائزیشن ماڈل کو فوری طور پر ختم کیا جائے، بیسٹ کے ڈپو کو پرائیویٹ ڈیولپرس کے حوالے نہ کیا جائے اور بیسٹ کی ذاتی بسوں میں اضافہ کیا جائے۔ انہوںنے کہا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ ایک ضروری سروس ہے، منافع کمانے کا کاروبار نہیں۔بیسٹ کےخسارے کیلئے بی ایم سی اور ریاستی حکومت ہی ذمہ دار ہیں۔‘‘
چیف پی آر او کی وضاحت
اس بارےمیں بیسٹ کے چیف پی آراو سداس ساونت سے استفسارکرنےپر انہوں نے کہا کہ بس کرایہ میںہونےوالے اضافے کی معلومات کے بارےمیں ابھی پوری طرح سے وضاحت نہیں کی جاسکتی ہے۔یہ ضرورہے فاصلہ کی بنیاد پر کرایہ میں اضافہ کیاگیاہے۔ نان اے سی بسوں کا کم ازکم کرایہ ۵؍روپے تھا جو بڑھ کر۱۰؍ روپے اور اے سی بسوں کا کم ازکم کرایہ ۶؍ روپے سے بڑھ کر ۱۲؍ روپے ہوگیا ہے۔اس کےبعد ۵؍کلو میٹر کے حساب سے اضافی کرایہ کا نفاذ ہوا ہے۔یہ کہہ کر انہوںنے مذکورہ ۲۰؍ روپے کرایہ سے متعلق پوچھے گئے سوال کےجواب کو ٹال دیا۔