• Fri, 07 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پٹنہ یو اے پی اے کیس:۳؍ ملزمین دہشت گردی جیسے سنگین الزاما ت سے بری

Updated: November 05, 2025, 11:13 PM IST | Patna

ملزمین کی قانونی معاونت کرنیوالی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر کےصدرمولانا حلیم اللہ قاسمی نے سیشن کورٹ کے فیصلہ کو خوش آئندقرار دیا

The Patna Sessions Court, which delivered the verdict on Tuesday in the final hearing in the said case. File photo
پٹنہ سیشن کورٹ جس نے مذکورہ معاملے میں حتمی سماعت میں منگل کو فیصلہ سنایا ہے۔ فائل فوٹو

دہشت گردی کے سنگین الزامات کے تحت مقدمہ کا سامنا کررہے ۳؍ مسلم نوجوانوں کو پٹنہ کی خصوصی سیشن کورٹ نے ناکافی ثبوت و شواہد کی بنیاد پر دہشت گردی کے سنگین الزامات سے بری کردیا۔ عدالت نے  منگل کواپنے فیصلے میں شہنشاہ خان عرف ثناء خان،غلام سرور خان اور توصیف پٹھان کو یو اے پی اے کی دفعات۱۳،۱۶،۱۸،۱۹،۲۰،۳۸؍ سے بری کردیا۔  جبکہ عدالت نے ملزم توصیف پٹھان کو تعزیرات ہند کی دفعات ۴۶۶، ۴۶۵؍کے تحت  قصوروار ٹھہرایا ہے۔یعنی عدالت نے ملزمین کو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے، دہشت گرد تنظیم کے رکن ہونے اور ملک میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کا منصوبہ بنانے کے انتہائی سنگین الزامات سے بری کردیا اور ملزم توصیف پٹھان کو جعلی دستاویزات تیار کرنے اور عدالتی ریکارڈ سے چھیڑ چھاڑ کے الزام میں قصور وار ٹھہرایا ہے، عدالت نے ملزم توصیف پٹھان کو فرضی جنم داخلہ بنانے اور رہائشی دستاویزات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کے لیئے قصور وار ٹہرایا ہے۔ملزم توصیف پٹھان کے خلاف سزا کا تعین عدالت۱۵؍ نومبر کو کرے گی۔
 ملزمین شہنشاہ خان عرف ثناء خان اور توصیف پٹھان کو جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) نے قانونی امداد فراہم کی ہے۔ ملزمین کا دفاع ایڈوکیٹ عمران غنی اور ایڈوکیٹ واصف رحمان خان نے کیا۔
  دوران ٹرائل دفاعی وکلا ء نے سیشن عدالت کو بتایا کہ چیف تفتیشی افسر نے چارج شیٹ بغیر سینکشن آرڈر کے ہی عدالت میں داخل کردی تھی نیزسینکشن آرڈر تاخیر سے عدالت میں داخل کیا گیا اور سینکشن جاری کرنے والے افسر سریندر پرشاد نے عدالت میں گواہی دی ہی نہیں لہٰذا سینکشن آرڈر یعنی کے دہشت گردی کے الزامات کے تحت ٹرائل چلانے کے انتہائی ضروری اجازت نامہ ہی غیر قانونی ہے۔اس مقدمہ میں استغاثہ نے کل۲۴؍ سرکاری گواہوں کو پیش کیا لیکن سرکاری گواہان کی گواہی ملزمین کے خلاف لگائے گئے دہشت گردی کے الزامات کو ثابت نہیں کرسکی۔سرکاری گواہان کے بیانات میں کھلے تضاد کو بھی دفاعی وکلاء نے عدالت کے سامنے پیش کیا۔ 
 عدالتی فیصلے پر ممبئی میں اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہاکہ ’’پٹنہ سیشن عدالت کا فیصلہ نہایت خوش آئند ہے، عدالت نے ایک جانب جہاں ملزمین کو دہشت گردی جیسے سنگین الزامات سے بری کرکے راحت دی ہے وہیں استغاثہ کی جانب سے دہشت گردی کا جھوٹا مقدمہ قائم کرنے پر مہر لگا دی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ د’’فاعی وکلاء نے دوران سماعت استغاثہ کے دعوؤں کی قلعی کھول دی تھی۔ پورا مقدمہ بغیر سینکشن آرڈ کے چلا یعنی کے دہشت گردی کاجو الزام ملزمین پر لگایا تھا اس میں اول دن سے سچائی نہیں تھی۔‘‘مولانا حلیم اللہ قاسمی نے مزید کہاکہ پٹنہ سیشن عدالت کا حتمی فیصلہ آجانے کے بعد ملزم توصیف پٹھان کے تعلق سے سینئر وکلاء سے صلاح و مشورہ کرکے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

patna Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK