• Sun, 02 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

آن لائن فراڈ روکنےکیلئے یوپی آئی پر’ پےریکویسٹ‘ بند ہوگی

Updated: August 14, 2025, 11:01 AM IST | Agency | New Delhi

نیشنل پیمنٹ کارپوریشن کا اہم فیصلہ، ۳۱؍ اکتوبر سے نفاذ متوقع، رواں مالی سال میں کارڈ اور ڈجیٹل فراڈ کے۱۳؍ ہزار ۱۳۳؍ معاملات درج ہوچکے ہیں

Despite the ban on `pull payment`, the facility of payment by scanning will continue as usual. Photo: INN
’پُل پیمنٹ ‘ پر پابندی کے باوجود اسکین کر کے ادائیگی کی سہولت جوں کی توں جاری رہے گی۔ تصویر: آئی این این

 ملک میں آن لائن فراڈ کے بڑھتے  معاملات  کے پیش نظر نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا(این سی پی آئی) نے یو پی آئی (یونیفائڈ پیمنٹ انٹرفیس)ادائیگیوں کو محفوظ کرنے کیلئے  یو پی آئی پر ’پے ریکویسٹ ‘ کی سہولت بند کرنے کافیصلہ کیا ہے۔اس کا نفاذ ۳۱؍ اکتوبر سے ہونے کی امید ہے۔ واضح رہے کہ اس سہولت کے ذریعہ یو پی آئی استعمال کرنے والا ایک شخص دوسرے شخص کو یوپی آئی کے توسط سے رقم لکھ کر ’’ریکویسٹ‘‘ بھیج سکتاہے۔جسے یہ ریکویسٹ بھیجی گئی ہے،اگر وہ اپنے یو پی آئی ایپ ( جو جی پے ، یا دیگر کوئی بھی ایپ ہوسکتاہے) پر جا کر اُس ریکویسٹ کو ’’ایکسیپٹ‘‘ (قبول ) کرکے اپنا یو پی آئی آئی ڈی ڈال دیتا ہے تو جورقم ’ریکویسٹ ‘کی گئی ہے وہ فوری طور پر اُس شخص  کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوجائےگی جس  نے ریکویسٹ بھیجی ہے۔ اسے ’’پُل (کھینچ لینےوالی) پیمنٹ‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔
بینکوں اور فِن ٹیک کمپنیوں کو آگاہ کردیاگیا
 این سی پی آئی  نے بینکوں اور فن ٹیک کمپنیوں کو اپنے  اس فیصلے سے آگاہ کردیاہے۔ انڈسٹری   کے جانکار لوگوں کے مطابق چونکہ یوپی آئی ادائیگیوں میں ’’پُل ٹرنزیکشن‘‘ کا حصہ صرف ۳؍ فیصد ہے اس لئے اسے بند کرنے سے کوئی بڑا مسئلہ پیدا نہیں ہوگا۔ حکومت چاہتی ہے کہ ادائیگی کا ’’پُل‘‘ (کھینچنےوالا) یہ نظام بند ہو اور صرف ’پش‘  (دھکیلنا)   پیمنٹ جس میں رقم بھیجنے والا پورا ٹرنزیکشن خود کرتا ہے،اسی کو نافذ رکھا جائے۔  یہ طریقہ کار آن لائن فراڈ کرنے والوں  کا  ہتھیار بن گیا ہے جو کم پڑھے لکھے صارفین کو دھوکہ دیکر پیسے منگالیتےہیں۔
  اکثر انہیں یہ کہا جاتا ہے کہ آپ  اپنا پن ڈالیں تو رقم آپ کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہوجائے گی مگر ہوتا اس کے اُلٹ ہے۔ اس پر قابو پانے کیلئے این سی پی آئی نے ۲۰۱۹ء میں اسے ۲؍ ہزار روپےا ور دن  میں ۵۰؍ ٹرانزیکشن تک محدود  کردیاتھا تاہم اب اسے پورے طرح  بند کرنے کافیصلہ کیاگیاہے۔ البتہ کیوآر کوڈ اسکین کرکے ادائیگی  اوراس  طرح کی دیگر سہولیات جوں کی توں جاری رہیں گی۔
آن لائن فراڈ میں غیر معمولی اضافہ وجہ بنا
 ملک میں آن لائن فراڈ میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جس میں کم پڑھے لکھے اور انجان لوگوں کے علاوہ پڑھے لکھے اورسمجھدار  افراد بھی نشانہ بن رہے ہیں۔ ریزرو بینک  کے ڈیٹا کے مطابق رواں مالی سال میں صرف مارچ تک  ڈجیٹل اور کارڈ کے ذریعہ فراڈ کے ۱۳؍ ہزار ۱۳۳؍  معاملے درج ہوچکے تھے جن میں مجموعی طو رپر ۵۱۴؍ کروڑ روپے لوٹ لئے گئے تھے۔ گزشتہ مالی سال میں ۲۹؍ ہزار سے زائد کیس ریکارڈ ہوئے تھے اور ایک ہزار ۴۵۷؍ کروڑ  روپے کا فراڈ ہوا تھا۔ 
کمپنیوں پر اس کا نفاذ نہیں ہوگا
  چونکہ  اس فیصلے کا بنیادی مقصد فراڈ پر قابو پانا ہے اس لئے  اس کا نفاذ ذاتی لین دین پر ہوگا۔ یعنی کوئی فرد واحد کسی اور فرد واحد کو اس طرح کی ریکویسٹ بھیج کر رقم نہیں منگوا سکے گا البتہ کمپنیاں جنہیں  یوپی آئی لین دین میں ’مرچنٹس ‘ کہا جاتا ہے مثلاً فلپ کارٹ، امیزون ، سویگی یا آئی آر سی ٹی سی  اس سے مستثنیٰ رہیں گے۔وہ جائز کاروباری لین دین کیلئے اس سہولت کا استعمال کرسکیں گے۔ تاہم یہ ضروری  رہے گا کہ جسے یہ ریکویسٹ بھیجی گئی ہے وہ اسے قبول کرے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK