Inquilab Logo

پشاور میں دہشت گردی کیخلاف’ امن مظاہرہ‘ ، ہزاروں افراد کی شرکت، مستقل قیام امن پر زور

Updated: February 05, 2023, 9:31 AM IST | Peshawar

پریس کلب کے باہر شرکاء نے سفید جھنڈے لہراتے ہوئے امن زندہ باد اور دہشت گردی نامنظور کے نعرے لگائے۔ ادھراحتجاج روکنے کیلئے حکومت نے دفعہ ۱۴۴؍ کا نفاذ کردیا ، احتجاج پر پابندی عائد کردی گئی

Participants of the anti-terrorism demonstration in Peshawar. (AP/PTI)
پشاور میں دہشت گردی مخالف مظاہرے کے شرکاء۔ ( اےپی/ پی ٹی آئی)

 جہاں ایک طرف صوبہ خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی)اور انسانی حقو ق کی تنظیموں  کے نمائندوں نے دہشت گردی کے خلاف مظاہرے کئے، وہیں دوسری طرف د ارالحکومت پشاور میں دفعہ۱۴۴؍ کا نفاذ کرتے ہوئے حکومت نے ہر قسم کے احتجاج پر پابندی عائد کر دی ہے۔
  میڈیارپورٹس  کے مطابق پیر کو پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش دھماکے کے بعد عوام ایک مرتبہ پھر دہشت گردی کے خلاف سڑکوں پراترے۔جمعہ کی شب تحریک انصاف کی جانب سے پشاور پریس کلب کے باہر مظاہرہ ہوا جسے امن مظاہرے کا نام دیا گیا۔پریس کلب کے باہر شرکاء نے سفید جھنڈے لہراتے ہوئے امن زندہ باد اور دہشت گردی نامنظور کے نعرے لگائے۔مظاہرین نے دہشت گردانہ حملے میں جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے پولیس زندہ باد کے نعرے لگائے۔تحریک انصاف کے  لیڈر مراد سعید نے مظاہرے کے شرکا ءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی برس تک یہاں امن رہا اور اب دوبارہ اسی آگ میں دھکیلا جا رہا ہے۔
 مراد سعید کا کہنا تھا کہ امریکی غلامی میں دوبارہ ہمارا سودا کیا جا رہا ہے لیکن ہم ایسے  افراد کے خلاف اپنی آواز بلند کریں گے۔اگر آج پشاور میں آگ لگی ہوئی ہے تو اس کی تپش پورے ملک میں محسوس کی جائے گی۔
 انہوں نے پشاور کے ساتھ اظہار یکجہتی میں لاہور اور کراچی  کے ساتھ ساتھ پاکستان کے تمام شہروں کے عوام سے باہر نکلنے کی اپیل کی۔امن مظاہرے میں تحریک انصاف کے سابق اراکین اسمبلی نے بھی شرکت کی جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔
 خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع کے ساتھ ساتھ مردان، چارسدہ، مہمند اور ملاکنڈ میں بھی شہریوں نے دہشت گردی کے خلاف پرامن احتجاج کیا۔احتجاج میں دھماکے میں  جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین بھی شریک ہوئے جبکہ تاجر برادری نے بھی اظہار یکجہتی کرتے ہوئے شرکت کی۔ اسی دوران  پشتون تحفظ موومنٹ نے بھی سنیچر کو امن کے نام سے احتجاج کیا۔ پشتون تحفظ موومنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی  اور متعدد مقامی سیاسی  لیڈروں اور تنظیموں نے سنیچر کو احتجاج کیا۔پشاور پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا ۔
  ادھر سنیچر کو پشاور کے ڈپٹی کمشنر  کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق سیکوریٹی خدشات کی وجہ سے ضلع پشاور میں دفعہ۱۴۴؍ کا نفاذ کیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر پشاور کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق ضلع بھر میں ۵؍ یا اس سے زائد افراد کے ایک جگہ اکھٹا ہونے پر۱۰؍ دنوں تک پابندی رہے گی۔پشاور میں پیر کو ہونے والے خودکش حملے کے بعد شہر میں سیکورٹی کو ہائی الرٹ رکھا گیا ہے۔ دھماکے میں پولیس لائنز کی مسجد میں نماز پڑھنے والوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں اہلکاروں سمیت۱۰۲؍ افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ دھماکے کی ملک اور بیرون ملک مذمت کی گئی جبکہ صوبے کے مختلف شہروں میں پولیس اہلکاروں نے مظاہرے بھی کیے۔
 ڈپٹی کمشنر پشاور شفیع اللہ نے بتایا ہے کہ دفعہ۱۴۴؍ کا نفاذ فوری طور پر کر دیا گیا ہے اور اگلے۱۰؍ روز تک اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف دفعہ۱۸۸؍ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

Peshawar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK