Inquilab Logo

روس یوکرین تناز ع کا ایک سال مکمل ہونے پر امن کی کوششیں تیز

Updated: February 27, 2023, 4:57 PM IST | Paris/Russia

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون آئندہ ماہ یوکرین بحران پر بات چیت کیلئے چین کا دورہ کریں گے۔ اٹلی میں قیام امن کی ریلی نکالی گئی

Demonstrators in Italy`s capital Rome.
اٹلی کے دارالحکومت روم میں مظاہرے کے شرکا ء ۔

:روس یوکرین تناز ع کا ایک سال مکمل ہونے پر قیام امن کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں ۔ جہاں ایک طرف فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اعلان کیا کہ وہ  آئندہ ماہ  یوکرین بحران پر بات چیت کیلئے چین کا دورہ کریں گے ، وہیں دوسری  دوسری اٹلی میں یوکرین میں قیام  امن کیلئے ریلی نکالی گئی ۔ 
  میڈیارپورٹس کے مطابق سنیچر کو  فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا  کہ وہ یوکرین بحران پر بات چیت کیلئے اپریل کے شروع میں چین کا دورہ کریں گے اور بیجنگ پر زور دیں گے کہ وہ یوکرین  سے متعلق حال ہی میں جاری `چین امن منصوبے کے تحت روس پر دباؤ ڈالے۔
  میکرون  نے پیرس میں ایک زرعی میلے میں کہا، ’’مجھے لگتا ہے کہ چین امن کی کوششوں میں مصروف ہے، یہ بہترین کوشش ہے۔ میں خود اپریل کے شروع میں چین جاؤں گا۔‘‘ انہوں نے امید ظاہر کی کہ چین روس پر دباؤ ڈالنے میں ہماری مدد کرے گا تاکہ وہ کبھی بھی کیمیائی یا جوہری ہتھیاروں کا استعمال نہ کرے۔
 چین نے جمعہ کو `یوکرین  بحران کے سیاسی حل پر چین کا موقف کے عنوان سے ایک۱۲؍ نکاتی دستاویز جاری کیا تھا جن میں  تمام ممالک کی خودمختاری کا احترام، دشمنی کا خاتمہ نیز یوکرین اور روس کے درمیان امن مذاکرات کی کوشش بھی شامل ہے۔اس سے قبل  میڈیا نے ذرائع کے  حوالے سے اطلاع دی تھی کہ فرانس کا صدارتی محل  اگلے ڈیڑھ ماہ میں فرانسیسی صدر کے دورۂ چین کی تیاری کر رہا ہے۔ قبل ازیں فروری کے وسط میں، سینٹرل فارن افیئر کمیشن آفس کے ڈائریکٹر وانگ یی نے پیرس کا دورہ کیا اور میکرون نے ذاتی طور پر ان کا استقبال کیا۔ ملاقات میں  وانگ نے کہا تھا کہ بیجنگ کا یوکرین کے معاملے پر ایک بامقصد اور منصفانہ موقف  ہے۔ وہ امن مذاکرات میں تعاون کیلئےکوشاں ہے۔
 دریں اثنا ء سنیچر کو  اٹلی کے کئی دیگر شہروں میں یوکرین  تنازع کیخلاف ریلیاں نکالی گئیں۔ دارالحکومت روم میں۲؍ ہزار  سے زائدا فراد سڑکوں پراترے اور فوری طور قیام امن کا مطالبہ کیا۔ جنگی بندی  اورقیام امن کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین پیسا، میلان، فلورنس اور لیکس میں بھی جمع ہوئے  ۔
   اسی دوران  سنیچر کو روم کے مرکزمیں واقع سینٹی اپوسٹولی چوک پرتقریباً سومظاہرین جمع ہوئے۔ کچھ مظاہرین یورپی یونین اور نیٹو سے اٹلی کے انخلاء کا مطالبہ کر رہے تھے جبکہ کچھ اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی کی حکومت کیخلاف احتجاج کر رہے تھے۔ایک  احتجاج کرنے والے نے  بتایا ، ’’ہم سمجھتے ہیں کہ روس کے خلاف پابندیاں ہٹانا اور اس فضول تنازع کا خاتمہ  فوری ضرورت ہے۔ ہمارا وژن اپنے روسی دوستوں کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنا اور دنیا کی بہتری کیلئے مل کر کام کرنا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK