Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’عوام مہنگائی اور قرض تلے دبے ہوئے ہیں‘‘

Updated: July 03, 2025, 8:26 AM IST | New Delhi

کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے آربی آئی کی حالیہ رپورٹ کے حوالے سے ایکس پر ایک پوسٹ میں ملک کی بدترمعاشی حالت پر حکومت کو نشانہ بنایا ، کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا نے سلامتی کونسل کی صدارت پاکستان کوملنے پر مودی حکومت کی خاموشی پر سوال اٹھایا

Senior Congress leader Jairam Ramesh
کانگریس کےسینئر لیڈر جے رام رمیش

آر بی آئی کی تازہ رپورٹ اور کسانوںکے معاملے پر کانگریس نے بدھ کو مودی حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی ۔ کانگریس کے سینئر  لیڈرجے رام رمیش نے ریزرو بینک آف انڈیا کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مودی حکومت پر شدید تنقید کی ۔ انہوں نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ملک کی معیشت کا حال بدترین ہو چکا ہے اور عوام مہنگائی، بے روزگاری اور قرض کے بوجھ تلے دب چکے ہیں۔ جے رام رمیش نے کہا کہ پچھلے گیارہ برسوں میں مودی حکومت نے کوئی ایسی پالیسی نہیں بنائی جس سے عام شہری کا بھلا ہو، بلکہ تمام فیصلے صرف سرمایہ دار دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کیے گئے۔
 جے رام رمیش نے لکھا ’’یہ سچائی ہر دن کسی نہ کسی شکل میں سامنے آ رہی ہے کہ ’اچھے دن‘ کے وعدے محض دھوکہ تھے اور ملک پر قرض کا بوجھ اب ناقابل برداشت سطح تک پہنچ چکا ہے۔‘‘ ان کے مطابق، آر بی آئی کی رپورٹ سے واضح ہے کہ ہر شہری پر اوسطاً قرض۹۰؍ ہزار روپے کے اضافے کے  ساتھ ۴ء۸؍ لاکھ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ صرف دو سال پہلے۲۰۲۳ء میں یہ قرض  ۳ء۹؍ لاکھ روپے تھا۔جے رام رمیش نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں لوگوں کی آمدنی کا۲۵ء۷؍ فیصد صرف پرسنل لون، کریڈٹ کارڈ بل اور موبائل قسطوں جیسی غیر پیداواری ادائیگیوں میں خرچ ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، کل گھریلو قرض کا۵۵؍ فیصد حصہ ایسے ہی غیر ضروری اخراجات پر لیا گیا قرض ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام کی بنیادی آمدنی سے ان کا گزارا ممکن نہیں رہا اور وہ قسطوں کے ذریعے زندگی چلا رہے ہیں۔
غیر محفوظ قرضوں کا تناسب ۲۵؍ فیصد سے زیادہ
 انہوں نے خاص طور پر اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ غیر محفوظ قرضوں (اَن سکیورڈ لونز) کا تناسب ۲۵؍ فیصد سے زیادہ ہو چکا ہے۔ یہ وہ قرض ہوتے ہیں جن کے بدلے کوئی ضمانت نہیں دی جاتی اور ان میں ڈیفالٹ کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ جے رام رمیش نے الزام لگایا کہ یہ سب کچھ اس وقت ہو رہا ہے جب نوجوان بے روزگار ہیں، کسان خودکشی کر رہے ہیں، مہنگائی سے عوام پریشان  ہیں اور آئینی ادارے دباؤ میں ہیں۔ ان کے مطابق، ایسے میں صرف حکومت کے قریبی سرمایہ دار دوستوں کی دولت بڑھتی جا رہی ہے۔
 انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب حکومت کے تمام منصوبے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یا پرائیویٹ سرمایہ سے چل رہے ہیں تو پھر ملک پر قرض کیوں بڑھ رہا ہے؟ آخر ہر شہری پر۴ء۸؍ لاکھ روپے کا قرض کیسے چڑھ گیا؟ جے رام رمیش کی پوسٹ کے ساتھ شیئر کی گئی آر بی آئی کی رپورٹ پر مبنی خبروں سے بھی ان کے دعوؤں کی تائید ہوتی ہے، جن میں قرض کی تیزی سے بڑھتی شرح، صارفین کی آمدنی پر اس کے اثرات اور خطرناک مالی رجحانات کی نشان دہی کی گئی ہے۔
یو این ایس سی میں پاکستان کی پوزیشن کے حوالے سے سرکارپرتنقید
 اس دوران کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت پاکستان کو ملنے کے حوالے سے مودی حکومت کو نشانہ بنایا اوراسے ہندوستان کیلئےسفارتی دھچکا قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان پاکستان کو ادارے کی صدارت ملنے سے روکنے میں ناکام رہا۔ واضح رہےکہ جولائی ماہ کیلئےسلامتی کونسل کی صدارت پاکستان کوملی ہے۔اس کے علاوہ طالبان پر پابندیوں سے متعلق کمیٹی کی بھی پاکستان سربراہی کرے گا نیز  اقوام متحدہ کی دہشت گردی مخالف کمیٹی کا نائب سربراہ ہوگا۔سرجےوالا نےنامہ نگاروں سے کہا’’ دہشت گردی کوفروغ دینے والا پاکستان  اب عالمی امن کا ٹھیکیدار بن گیاہے۔‘‘ انہوں نے خارجہ پالیسی پر شیخی بگھارنے والی مودی حکومت کی  اس  معاملے میںخاموشی  پرسوال اٹھائے۔

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK