۴۳۹؍ اراکین کے ساتھ حکمراں محاذ کو سبقت، اپوزیشن کو کراس ووٹنگ کی امید، اویسی نے ریڈی کی حمایت کا اعلان کیا، ۱۸؍ ایم پی خاموش، موقف واضح نہیں کیا۔
EPAPER
Updated: September 08, 2025, 8:31 AM IST | Agency | New Delhi
۴۳۹؍ اراکین کے ساتھ حکمراں محاذ کو سبقت، اپوزیشن کو کراس ووٹنگ کی امید، اویسی نے ریڈی کی حمایت کا اعلان کیا، ۱۸؍ ایم پی خاموش، موقف واضح نہیں کیا۔
نائب صدر جمہوریہ کے انتخاب کیلئے منگل کو ہونے والی ووٹنگ سے قبل ہلچل تیز ہوگئی ہے۔انڈیا اتحاد نے انتخابی عمل سے قبل اس کی مشق میں شرکت کا اعلان کیا ہے جبکہ پیر کوہی کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے حزب اختلاف کے تمام اراکین پارلیمان کیلئے ڈنر میٹنگ کا اہتمام کیا ہے۔
جگدیپ دھنکر کے اچانک استعفیٰ کے بعد خالی ہونے والے اس عہدہ کیلئے یہ الیکشن حکمراں محاذ پر وزیراعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی پکڑ کا امتحان بن گیا ہے۔ ۴۳۹؍ اراکین پارلیمان کے ساتھ این ڈی اے کو حالانکہ واضح سبقت حاصل ہے تاہم اپوزیشن کے تیور اوراس کے اعتماد نے حکمراں خیمے میں سراسیمگی پھیلارکھی ہے۔ اپوزیشن کے خیمہ میں ۳۲۴؍ اراکین ہیں ،تاہم اسے کراس ووٹنگ یعنی حکمراں محاذ کی جانب سے اپوزیشن اتحاد کے امیدوار جسٹس (سبکدوش) سدرشن ریڈی کے حق میں ووٹ ڈالے جانے کی امید ہے۔ این ڈی اے نے آر ایس ایس کے رضاکار اور مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھاکرشنن کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔
اپوزیشن کے اراکین پارلیمان کو نائب صدر کے الیکشن میں ووٹ ڈالنے کے طریقۂ کارکی مشق کرانے کیلئے پیر کو ’’ فر ضی ووٹنگ‘‘ کرائی جائے گی تاکہ کوئی ووٹ غلطی سے بھی خراب نہ ہو جائے۔ اس کے بعد شام کو کانگریس کے صدر مالکارجن کھرگے عشائیہ دیں گے۔ انڈیا اتحاد کے ذرائع نے اتوار کو بتایا کہ پیر کو تقریباً ڈھائی بجے دوپہر سمودھان سدن کے مرکزی ہال میں ووٹنگ کاطریقۂ کار سمجھانے کے بعد ’’فرضی ووٹنگ‘‘ ہوگی۔
نائب صدر کے انتخاب میں براہِ راست مقابلہ حکمراں این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن اور اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار بی سدرشن ریڈی کے درمیان ہے۔ اس بار دونوں امیدوار جنوبی ہند سے تعلق رکھتے ہیں — رادھا کرشنن تمل ناڈو سے اور ریڈی تلنگانہ سے ہیں۔اپوزیشن نے نائب صدر کے انتخاب کو ’’نظریاتی جنگ‘‘قرار دیا ہے۔ عددی اعتبار سے پلڑا این ڈی اے کابھاری ہے۔ اس بیچ ۱۸؍ ایم پی جن میں بی جےڈی کے ۷، بی آر ایس کے ۴، اکالی دل اور زورام پیپلز موومنٹ کےایک ایک ایم پی شامل ہیں نے اپنا موقف واضح نہیں کیا۔ اسد الدین اویسی نے اپوزیشن اتحاد کے امیدار کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ بیجو جنتا دل کا کہنا ہے کہ کسے ووٹ دینا ہے، یہ فیصلہ پارٹی لیڈر شپ کریگی۔ عام آدمی پارٹی جو انڈیا اتحاد سے علاحدہ ہوگئی ہے، نےبھی جسٹس ریڈی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس اور ٹی ڈی پی کے اراکین پارلیمان کو سدرشن ریڈی کے حق میں ہموار کرنے کیلئے کوشاں ہے۔