مکیش سہنی کا بہار کے انتخابی نتائج پر گہرا طنز،اُدھو ٹھاکرے نے بھی سوال کیا کہ کیاتیجسوی یادو کی ریلیوں میں ’اے آئی‘ سے بھیڑ اکٹھی ہوتی تھی؟
EPAPER
Updated: November 17, 2025, 11:30 PM IST | New Delhi
مکیش سہنی کا بہار کے انتخابی نتائج پر گہرا طنز،اُدھو ٹھاکرے نے بھی سوال کیا کہ کیاتیجسوی یادو کی ریلیوں میں ’اے آئی‘ سے بھیڑ اکٹھی ہوتی تھی؟
بہار میں اسمبلی انتخابات کے نتائج بھلے ہی این ڈی اے اور اس کے حامیوں کوخوش کرنے کیلئے کافی ہوں، لیکن بیشتر لوگوں کو یہ نتیجے ہضم نہیں ہوپارہے ہیں،اسلئے اس پر طنز بھی کر رہے ہیں۔ ایسا ہی ایک طنز وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) کے سربراہ مکیش سہنی نے بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ ۱۰؍ ہزار میں کیا ہوتا ہے تو میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ ۱۰؍ ہزار میں بہار کی سرکار ملتی ہے۔ اسی طرح شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے سوال کیا کہ تیجسوی کی ریلیوں میں جو بھیڑ دکھائی دیتی تھی، کیا وہ اے آئی کی مدد سے ہوتی تھی؟
خیال رہے کہ بہار انتخابات سے عین قبل نتیش کمار حکومت نے خواتین کی ایک بڑی تعداد کو۱۰؍ ہزار روپے ٹرانسفر کئے تھے۔ اسے ایک طرح سے ملک بھر میں خواتین کو دی گئی رشوت کے طورپر دیکھا گیا ہے۔ اس بارے میں مکیش سہنی نے کہا کہ الیکشن میں ہار جیت تو ہوتی ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ آج کی تاریخ میں بھلا دس ہزار روپے میں کیا ملتا ہے؟ تو میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ بہار حکومت دس ہزار روپے میں ملتی ہے۔عظیم اتحاد کی شکست کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ این ڈی اے کی جیت ہوئی ہے اور اس کیلئے انہوں نے این ڈی اے لیڈروں کو مبارکباد بھی دی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ این ڈی اے نے کھلے عام خواتین میں رقم تقسیم کی اور اس کے بدلے میں ان کی حمایت حاصل کی۔مکیش ساہنی نے کہا کہ حکومت کو اب ’جیویکا دیدی‘ سے کئے گئے اپنے وعدوں کو پورے کرنے ہوں گے۔
اسی طرح ادھو ٹھاکرے نے بھی بہار کے حوالے سے بی جے پی، این ڈی اے اور الیکشن کمیشن کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ این ڈی اے کی اس ’بڑی‘ جیت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ آخر اس جیت کا راز کیا ہے؟ ویسے جو جیتا وہی سکندر کہلاتا ہے، لیکن اس جیت کا راز اب تک کوئی سمجھ نہیں پایا ہے۔ کئی بار سمجھانے کی کوشش کی گئی، اس کے بعد بھی این ڈی اے کی اس جیت پر ایک طرح سے سوال کھڑے ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ بہار میں آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کی ریلیوں میں لوگوں کی بھاری بھیڑ نظر آتی تھی لیکن بہار اسمبلی انتخاب کے نتائج بالکل اس کے برعکس رہے۔ ایسے میں سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا تیجسوی یادو کی ریلیوں میں آنے والوں کی بھیڑ ’اے آئی‘ سے بنائی گئی تھی؟ انہوں نے کہا کہ بات صرف بہار کی نہیں بلکہ پورے ملک کی اورالیکشن کمیشن سوالوں کے گھیرے میں ہے۔