• Thu, 06 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

عوام کو متحد ہو کر حکومت کو سبق سکھانا چاہئے: ادھو ٹھاکرے

Updated: November 05, 2025, 11:15 PM IST | Beed

شیوسینا ( ادھو ) سربراہ مراٹھواڑہ کے دورے پر، کسانوں سے ملاقاتیں، کہا:کسانوں کی قرض معافی کیلئے ۳۰؍ جون ۲۰۲۶ء کی تاریخ منظور نہیں، فوراً قرض معاف کیا جائے

Uddhav Thackeray addressing farmers
ادھو ٹھاکرے کسانوں کے درمیان خطاب کرتے ہوئے

سربراہ ادھو ٹھاکرے ایک بار پھر مرٹھواڑہ کے دورے پر ہیں جہاں وہ متاثرہ کسانوں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اس دوران ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ عوامؤ کو مل کر حکومت کو سبق سکھانا چاہئے۔ یہاں کسان مصیبت  میں ہیں اور ریاست کے وزیر اعلیٰ بہار الیکشن میں مصروف ہیں۔ ادھو نے حکومت کی کسانوں کی قرض معافی کیلئے مقرر کی گئی ۳۰؍ جون ۲۰۲۶ء کی تاریخ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت فوری طور پر کسانوں کے قرض معاف کرے۔ 
  بدھ کے روز ادھو ٹھاکرے نے حسب اعلان مراٹھواڑہ کا ۴؍ روزہ دورہ شروع کیا۔ وہ پہلے اورنگ آباد کے پیٹھن اور دیگر علاقوں میں گئے جہاں انہوں نے کسانوں سے ملاقات کی اور ان کے حالات معلوم کئے۔ اس کے بعد انہوں نے بیڑ کے کچھ کسانوں سے ملاقات کی۔ بیڑ کے پالی گائوں میں کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’ عوام کو متحد ہو کر حکومت کو سبق سکھانا چاہئے۔ میں یہاں آپ کے ساتھ ہوں اور وزیر اعلیٰ اس وقت بہار میں ہیں۔ یہاں کسان مصیبت میں ہیں اور وزیر اعلیٰ انہیں اس حال میں چھوڑ کر بہار گئے ہوئے ہیں ‘‘ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا ’’ یہاں لاڈلی بہن اسکیم کے تحت ایک گھر میں صرف ۲؍ خواتین کو ۱۵۰۰؍ سو روپے دیئے جا رہے ہیں جبکہ بہار میں ہر ایک خاتون کو ۱۰؍ ہزار روپے ماہانہ دیئے گئے ہیں کیونکہ بہار میں اس وقت الیکشن ہیں۔‘‘  انہوں نے کہا ’’ میں نے دیویندر فرنویس کا ایک ویڈیو دیکھا ہے جس میں کہہ رہے ہیں’’ وزیر اعظم مودی سب سے زیادہ بہار سے محبت کرتے ہیں۔ کیوں؟ کیا مہاراشٹر ان کیلئے سوتیلا ہے؟  وہ یہاں حکومت کا مزہ لوٹ رہے ہیں اور اس طرح کی زبان استعمال کرتے ہیں؟ وزیراعظم کو پورے ملک سے برابر برابر پیار کرنا چاہئے۔ کشمیر سے کنیاکماری تھا۔‘‘ 
 ادھو ٹھاکرے نے کسانوں کو خبردار کیا کہ وہ حکومت کے جھوٹے وعدوں کے دام میں نہ آئیں۔ انہوں نے کہا ’’ برسراقتدار پارٹیاں الیکشن کے وقت کھوکھلے وعدے کرتی ہیں اور اسکیموں کا اعلان کرتی ہیں۔  عوام ان کے کھوکھلے دعوئوںکے جال میں پھنس جاتے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ کسان متحد ہو جائیں اور حکومت کو سبق سکھائیں۔ حکومت کو گھٹنوں پر لائیں۔‘‘  انہوں نے کہا ’’ آئندہ اسمبلی سیشن میں ہم کسانوں سے متعلق سوالات پوری طاقت کے ساتھ اٹھائیں گے۔ ‘‘ یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے حال ہی میں بچو کڑو کی قیادت میں ہوئے کسانوں کے احتجاج کے بعد وعدہ کیا کہ وہ ۳۰؍ جون ۲۰۲۶ء تک کسانوں کی قرض معافی کا اعلان کریں گے۔ ادھو  کا کہنا ہے کہ انہیں قرض معافی کی یہ تاریخ منظور نہیں ہے۔ 
 بیڑ کے نندار گائوں میں کسانوں کے گروہ سے خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’ ہمیں یہ تاریخ منظور نہیں ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ متاثرہ کسانوں کو فی ہیکٹر ۵۰؍ ہزار روپے کی امداد فوری طور پر دی جائے اور اسی وقت قرض معاف کیا جائے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ حکومت کہہ رہی ہے کہ کسانوں کی قرض معافی کیلئے مطالعہ اور تحقیق کی ضرورت ہے۔ جب میں وزیر اعلیٰ تھا اس وقت ہم نے ساری تحقیق کر لی تھی۔ اس کی مکمل تفصیل حکومت کے پاس آج بھی موجود ہے۔ اس کے بعد ہی ہم نے کسانوں کی قرض معافی کا اعلان کیا تھا۔ ‘‘ ادھو ٹھاکرے کا کہنا ہے ’’ حکومت نے اب قرض معافی کیلئے نئی تاریخ دی ۳۰؍ جون ۲۰۲۶ء ، یعنی کسانوں کا قرض اگلے سال معاف ہوگا۔ تو کیا اس وقت کسانوںکو قرضوںکی قسطیں ادا کرنی ہوں گی؟ اگر ہاں تو پھر کسان اس کیلئے پیسے کہاں سے لائیں گے؟‘‘
 یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ نے یہ اعلان سابق وزیر بچو کڑو سے ملاقات کے بعد کیا تھا جنہوں نے کسانوں کی قرض معافی کیلئے احتجاج کیا تھا۔ بچو کڑو پر یہ الزام لگا کہ انہوں نے اتنا بڑا احتجاج کرنے کے بعد بھی حکومت کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے۔ اس پر تبصرہ کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’ مجھے خوشی ہے کہ کسی نے کسانوں کیلئے آواز اٹھائی لیکن حکومت نے مظاہرین کو بلایا اور ان سے ایک کھوکھلا وعدہ کرکے انہیںبھیج دیا۔ حکومت کی دی ہوئی تاریخ ہمیں کسی طرح قبول نہیں ہے۔‘‘ 
 اس دوران ادھو ٹھاکر ے نے خاص طور پر نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کو نشانہ بنایا جنہوں نے حال ہی میں کہا تھا کہ کسان قرض ادا کرنےکی عادت ڈالیں۔ حکومت آپ کی مدد کر رہی ہے لیکن آپ بھی تو ہاتھ پیر ہلائیے۔ ادھو نے کہا ’’ اجیت پوار کھلے عام کہہ رہے ہیںکہ ہمیں الیکشن جیتنا تھا اسلئے ہم نے قرض معافی کا وعدہ کر دیا تھا۔ ہمارے سامنے بھی دقتیں ہیں اسلئے آپ بھی ہاتھ پیر ہلائیے۔‘‘ انہوں نے پوچھا ’’اجیت دادا آپ کسے ہاتھ پیر ہلانے کیلئے کہہ رہے ہیں؟ آپ ان داتا کو ہاتھ پیر ہلانے کیلئے کہہ رہے ہیں؟ ہاتھ پیر ہلانے کے بعد ہی تو ان پر مصیبت آئی ہے؟ اگر انہیں ہاتھ پیر ہلانے ہیں تو آپ کیا کر رہے ہیں؟ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK