Inquilab Logo Happiest Places to Work

پاکستان، ہندوستان کے معاملات میں دخل اندازی نہ کرے: پیٹل گہلوت

Updated: September 23, 2023, 4:39 PM IST | New Delhi

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ۷۸؍ ویں اجلاس میں ہندوستان کی سیکریٹری پیٹل گہلوت نے کہا کہ پاکستان کو اپنےگھریلو معاملات پر توجہ دینی چاہئے۔ اسے ہندوستان پرانگلی اٹھانے کا حق نہیں ہے۔ جموں کشمیر اور لداخ کے معاملات ہندوستان کے گھریلو معاملات ہیں۔ پاکستان ان میں دخل اندازی نہیں کر سکتا۔ خیال رہے کہ ان کا یہ رد عمل پاکستان کے وزیراعظم انوارالحق ککر کی جانب سے اقوام متحدہ کے اجلاس میں جموں کشمیر کا معاملہ اٹھانے کے بعد سامنے آیا ہے۔

The 78th session of the United Nations General Assembly is ongoing. Photo: PTI
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ۷۸؍ واں اجلاس جاری ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی

ہندوستان نے دوبارہ پاکستان کو یاد دلایا کہ جموں کشمیر اور لداخ سے متعلق معاملات ہندوستان کے گھریلو معاملات ہیں اور پاکستان ہندوستان کے گھریلو معاملات پرکسی بھی قسم کا رد عمل ظاہر نہیں کر سکتا۔ خیال رہے کہ ہندوستان کا یہ سخت رد عمل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ۷۸؍ ویں اجلاس میں پاکستان کے وزیراعظم انوارالحق ککر کی جانب سے کشمیر کا معاملہ اٹھانے کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس ضمن میں جنرل اسمبلی کی دوسری کمیٹی کی پہلی سیکریٹری پیٹل گہلوت نے کہا کہ جب اگست کے اس فورم کو ہندوستان کے خلاف بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈہ کیلئے غلط استعمال کرنے کی بات آتی ہے تو پاکستان عادتاً مجرم بن چکا ہوتا ہے۔ پاکستان اپنے انسانی حقوق کے ’’غیر معمولی ریکارڈ‘‘ سے دنیا بھر کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔انہوں نے پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اب اپنے’’ دہشت گردی کے انفراسٹرکچر‘‘ کو بند کر دینا چاہئے۔ خیال رہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم انوارالحق نے جمعہ کو اقوام متحدہ کے ۷۸؍ ویں اجلاس میں جموں کشمیر کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیر دونوں ممالک کے درمیان ’’امن قائم رکھنے کی چابی‘‘ ہے۔ اس ضمن میں پیٹل گہلوت نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہم بار بار دہرا چکے ہیں کہ جموں کشمیر کی یونین ٹریٹریز ہندوستان کا اہم حصہ ہیں اور جموں کشمیر اور لداخ سے متعلق معاملات ہندوستان کے گھریلو معاملات ہیں۔ پاکستان کو ہمارے گھریلو معاملات پرکمینٹ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان نے پاکستان کو دو حصوں میں بانٹ دیا جس کی وجہ سے دنیا میں حقوق انسانی کا سب سے بڑا بحران پیدا ہوا، خاص طور پر اقلیتوں اور خواتین کا۔ پاکستان کو اپنے معاملات کو بہتر بنانے کی جانب توجہ مرکوز کرنی چاہئے نا کہ دنیا کی تیسری سب سے بڑی جمہوریت پر انگلی اٹھانے پر۔ انہوں نے پاکستان کو اس کے ’’اقلیتوں کے خلاف نمایاں تشدد‘‘ کی مثالیں یاد دلائیں۔ اس ضمن میں انہوں نے پاکستان کے ضلع فیصل آباد میں اگست میں پیش آنے والی واردات کی جانب نشاندہی کی جس میں متعدد گرجا گھروں اور کرشن برادری کے گھروں کو نذر آتش کیا گیا تھا۔ پیٹل گہلوت نے پاکستان کے حقوق انسانی کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہر سال پاکستان میں اندازاً ایک ہزار سے زائد خواتین کو اغوا کیا جاتا ہے۔ انہیں زبردستی مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے اور ان کی زبردستی شادی کر دی جاتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK