Inquilab Logo

عازمین کو ریال کا انتظام خود کرنے کا فرمان

Updated: February 24, 2023, 9:55 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

سفر حج کے دوران خر چ کیلئے زر مبادلہ کی شکل میں ۱۵۰۰؍ ریال کا انتظام خود کرنے کی حج کمیٹی کی ہدایت سے عازمین کی پریشانیوں میں اضافہ

A caravan of pilgrims selected for Hajj Baitullah (file photo)
حج بیت اللہ کیلئے منتخب ہونےوالے عازمین کا ایک قافلہ (فائل فوٹو)

حج ۲۰۲۳ء کیلئے جوعازمین درخواست دے رہے ہیں ان کوآگاہ کیا گیا ہے کہ وہ حج میں مکۂ مکرمہ اورمدینہ طیبہ میںقیام کےدوران اخراجات کے لئے زرمبادلہ کی شکل میں ۱۵۰۰؍ریال کا انتظام خود کرلیں ۔ یہ ہرعازم کواپنے پاس رکھناہوگا اورروانگی کےوقت امبارکیشن پوائنٹ پردکھانا ہوگا ۔ اگر عازمین اس سےزیادہ زر مبادلہ لے جاناچاہتے ہیںتو انہیں ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) اور کسٹم ڈپارٹمنٹ کی شرائط کوپیش نظررکھناہوگا۔
  مرکزی وزیراسمرتی ایرانی جنہیںاقلیتی امور کی وزارت کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے ، نے پارلیمنٹ میںاعلان کیاتھا کہ اس دفعہ حج ۵۰؍ہزارروپے سستا ہوگا ۔ ابھی سفرِ حج خرچ کا اعلان نہیںکیا گیا ہے ،  البتہ اس سے قبل ۱۵۰۰؍ ریال کے تعلق سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔اسلئے واضح طورپرنہیںکہا جاسکتا کہ حج سستا ہوگا یا مہنگا ہوگا یا پھر۲۰۲۲ء میںجتنی رقم عازمین کوجمع کرانی پڑی تھی ،اتنی ۲۰۲۳ء کیلئے بھی جمع کرانی ہوگی۔حج ۲۰۲۲ءکیلئےممبئی سے جانے والے حجاج سے ۳؍لاکھ ۸۱؍ہزار۴۵۰؍ روپے خرچ لیا گیا تھا، جس میں سے عازمین کو ۲۱۰۰؍ ریال خرچ کیلئے دیئے گئے تھے۔
۶۰۰؍ریال کم کردیئے گئے 
 حج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سےجاری کردہ حکمنامے کی رو سے فی عازم محض ۱۵۰۰؍ریال ہی رکھنے کیلئے کہا گیا ہے جبکہ اس سے قبل ہمیشہ عازمین کو ایئرپورٹ پرحج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سے  ۲۱۰۰؍ ریال خرچ کیلئے دیئے جاتے تھے۔ اس میںسے ۶۰۰؍ریال کم کر دیئے گئے۔ اگر ۱۵۰۰؍ ریال کوسامنے رکھاجائے تو انڈین کرنسی کی صورت میںعازم کواس کیلئے تقریباً ۳۳؍ہزار روپے ادا کرنے ہوں گے۔  اگر اس میں۶۰۰؍ ریال مزید شامل کردیا جائے تو یہ ہندوستانی تقریباً ۴۵؍سے ۴۶؍ہزار روپے ہوں گے۔ ایسے میںعازمین کا سوال ہے کہ پھر حج سستا کیسے ہوگا؟ فی الحال انہیں سفر ِخرچ کے اعلان کا انتظار ہے تا کہ وہ صحیح معنوںمیںیہ سمجھ سکیںکہ ان پرمزیدبوجھ پڑے گا یا ۲۰۲۲ء کے مقابلے ان کو خرچ میںکچھ رعایت ملےگی؟
زرمبادلہ کی فراہمی کا نظم ختم کردیاگیا
 مرکزی حج کمیٹی کے حکم نامے کے بعد ریاستی حج کمیٹی کی جانب سے مختلف طریقے سے عازمین تک یہ پیغام پہنچانے کا عمل شروع کردیا ہے۔اس کے تعلق سے مہاراشٹر حج کمیٹی کے ایگزیکٹیوآفیسر امتیاز قاضی نے کہاکہ ’’ ہرسال عازمین حج کو حج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سے سفر حج پر روانہ ہونے سے قبل ہندوستان کے الگ الگ امبارکیشن  پوائنٹ پرسعودی ریال کی شکل میںغیر ملکی زرمبادلہ فراہم کیا جاتا تھا ۔ عازمین ِ حج اس کااستعمال سعودی عرب میںحج کے دوران اپنے قیام میں روز مرہ کےاخراجات کیلئے کیا کرتے تھے۔ حج ۲۰۲۳ء کیلئے مذکورہ بالاغیر ملکی زرمبادلہ کا انتظام ختم کردیا گیا ہے، اسلئے تمام عازمین ِ حج سے درخواست ہے کہ روانگی کے وقت اپنے اپنے امبارکیشن پوائنٹ پرپہنچنے سے پہلے کم ازکم ۱۵۰۰؍سعودی ریال کا ا نتظام ذاتی طور پرکریں۔ اگر عازمین حج زیادہ غیرملکی زرمبادلہ لے جانا چاہتے ہیں تو ریزرو بینک آف انڈیا اور کسٹم حکام کے ذریعے طے شدہ شرائط کے مطابق ہونا چاہئے۔ ‘‘
 انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’ فارم بھرنے والے عازمین کومطلع کیا جارہا ہے اورجب عازمین کا انتخاب عمل میںآجائے گا توپھر منتخب عازمین کواس سلسلے میں مزید آگاہ کروایا جائے گا تاکہ وہ اپنے طور پر پوری تیاری کرلیں اورعین وقت پران کوکوئی پریشانی نہ ہو۔‘‘
گاؤں دیہات کے عازمین ریال کاانتظام کیسے کریںگے ؟
 گزشتہ سال اپنی اہلیہ کے ہمراہ حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کرنے اورحاجیوں کی پریشانی سے متعلق حج کمیٹی آف انڈیا میں تفصیلی  شکایت کرنے والے حاجی شمیم خان نے نمائندۂ انقلاب کوحج کمیٹی آف انڈیا کےسرکیولر پراعتراض کرتے ہوئے لکھا کہ ’’گاؤں کا غریب  انسان کیسے ریال کاانتظام کرے گا؟حج کمیٹی کے ذریعے ریال مہیا نہ کرواناعازمین کوٹارچرکرنا ہے ۔‘‘ انہوںنےساتھ ہی یہ سوال بھی قائم کیا کہ’’ پھر اس سال حج ۶۰؍ہزارروپے کیسے سستا ہوگا، جب آپ عازمین کوریال بھی نہیںدے رہے ہیں؟ مطلب حج سستانہیںہوا بلکہ حاجیو ںکو گورنمنٹ آف انڈیا اورحج کمیٹی بیوقوف بنارہے ہیں۔ پھر مزید یہ کہ پہلے دیئے جانےوالے ۲۱۰۰؍ریال میںسے ۶۰۰؍ ریال کم بھی کردیا ۔‘‘

hajj Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK