Inquilab Logo

وزیراعظم نے کوچی – منگلور گیس پائپ لائن قوم کےنام وقف کی

Updated: January 06, 2021, 10:34 AM IST | Agency | New Delhi

’ایک قوم ایک گیس گرڈ ‘منصوبہ کے تحت کرناٹک اور کیرالا کو آپس میں جوڑدیا گیا ، دونوں ریاستوں کی معاشی ترقی کو مزید رفتار ملنے کی امید ، دیگر ریاستوں کیلئے بھی منصوبہ

Narendra Modi.Picture :INN
نریندر مودی۔ تصویر:آئی این این

وزیر اعظم  نریندر مودی نے ایک ویڈیو کانفرنس  کے ذریعہ کوچی –۔منگلور قدرتی گیس پائپ لائن کو قوم کے نام وقف کیا۔یہ  ’ایک قوم ایک گیس گرڈ ‘  کو وضع کرنے کی  سمت  کلیدی سنگ میل ہے ۔کرناٹک اور کیرالا کے گورنروں اور وزرائے اعلی ٰ کے ساتھ ساتھ پٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر بھی اس موقع پر موجود تھے۔اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس دن کو کیرالا اور کرناٹک ،دونوں کے عوام کے لئے کلیدی سنگ میل قرار دیا کیونکہ دونوں ریاستیں قدرتی گیس کی ایک پائپ لائن  کے ذریعہ منسلک کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس پائپ لائن سے ان دونوں ریاستوں کی اقتصادی نشوونما پر مثبت اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ تیزی کے ساتھ توسیع  پاتی گیس پر مبنی معیشت خودکفیل  ہندو ستان کا مقصد حاصل کرنے کے لئے لازمی عنصر ہے۔انہوں نے کہا کہ ’ایک قوم ایک گیس گرڈ‘ کے لئے سرکارکی توجہ کے پیچھے یہی مقصد ہے۔پائپ لائن کے فوائد بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس پائپ لائن سے دونوںریاستوں میں روزمرہ کی زندگی  میں بہتری آئے گی  اوردونوں ریاستوں میں  غریب ، درمیانے درجے کے عوام اور صنعت کاروں کے اخراجات میں کمی کا باعث بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ پائپ لائن بہت سے شہروں  میں گیس کی تقسیم کے نظام کی بنیاد بنے گی اور ان شہروںمیں  سی این جی پر مبنی نقل وحمل کے نظا م کی بھی بنیاد بنے گی جس سے ماحولیات پر بھی مثبت اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پائپ لائن  منگلور ریفائنری کو  صاف توانائی فراہم کرے گی اور  ان دو ریاستوں میں آلودگی کو کم کرنے میں اہم رول ادا کرے گی۔ وزیراعظم   نے مزید کہا کہ آلودگی میں تخفیف کا براہ راست اثر  ماحولیات پر پڑے گا ،جس سے لاکھوں درختوں کی شجر کاری کی راہ ہموار ہوگی جو عوام کی صحت کو بہتر بنانے  اور صحت سے متعلق ان کے اخراجات میں تخفیف کرنے میں مدد گار ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کم آلودگی اور صاف ہوا  کے باعث  اس شہر میں  زیادہ سیاح آنے میں دلچسپی لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس پائپ لائن کی تعمیر سے روزگار کے ۱۲؍ لاکھ انفراد ی کام کرنے کے دن وضع ہوئے ہیں اور یہ اس پائپ لائن کے شروع ہونے کے بعد  روز گار اور ذاتی روزگار کا ایک نیا ایکو نظا م بنائے گی،جس سے فرٹیلائزر ، پیٹروکیمیکل اور بجلی کے شعبے کو مدد ملے گی۔اس سے ہندوستان کو ملک کے لئے ہزارہا کروڑ روپے کا زر مبادلہ بچانے میں بھی مدد ملے گی۔
 وزیراعظم نے واضح کیا کہ دنیا بھر کے ماہرین کہتے ہیں کہ اکیسویں صدی میں جو بھی ملک رابطے اور صاف توانائی پر سب سے زیادہ توجہ مرکوز کرے گا وہ زیادہ بلندیاں حاصل کرے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ملک میں کنکٹی وٹی کے محاذ پر کام کی رفتار  اس رفتار سے ہورہی ہے جس کی مثال  ماضی کی دہائیوں میں نظر نہیں آتی ۔ انہوں  نے مزید کہا کہ۲۰۱۴ء سے قبل ۲۷؍سال میں صرف۱۵؍ ہزار کلومیٹر قدرتی گیس کی پائپ لائن بچھائی گئی تھی۔ لیکن اب اس وقت  ملک گیر پیمانے پر ۱۶؍ ہزار کلومیٹر سے زیادہ طویل پائپ لائن پر کام جاری ہے اور اسے  آئندہ ۵؍ سے ۶؍ سال  میں مکمل کرلیا  جائے گا۔ انہوں نے سی این جی کے  ایندھن کے اسٹیشنوں ، سی این جی کنکشنوں اور  ایل پی جی کے ان کنکشنوں کی مثال بھی دی جو سرکار نے فراہم کرائے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK