Inquilab Logo Happiest Places to Work

سیلینا جیٹلی نے ’’کارگل وجے دیوس‘‘ پر اپنے والد اور دادا کو خراج عقیدت پیش کیا

Updated: July 26, 2025, 5:18 PM IST | Mumbai

اداکارہ سیلینا جیٹلی نے کارگل وجے دیوس پر اپنے والد اور دادا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ان کی لیگسی کو قائم رکھنے پر فخر ہے۔

Celina Jaitley: Photo: INN
اداکارہ سیلینا جیٹلی: تصویر: آئی این این

’’کارگل وجے دیوس‘‘ ۱۹۹۹ء کی کارگل جنگ میں لڑنے والے افراد کیلئے اہم دن ہے کیونکہ یہ ہندوستان کی فتح کا خاص دن ہے۔ بہت سے خاندانوں کیلئے یہ دن قربانیوں اور بہادری کی یادوں کو واپس لاتا ہے۔ اداکارہ سیلیناجیٹلی ذاتی طور پر اس درد کو محسوس کرسکتی ہیں کیونکہ ان کے خاندان کے بہت سے افراد اس جنگ کا حصہ تھے۔ اس اہم دن پر انہوںنے اپنے مرحوم والد کرنل وکرم کمار جیٹلی اور اپنے داد کرنل ای فرانسس کو خراج عقیدت پیش کیا ہے جنہوں نے کارگل کی جنگ میں اپنی بہادری کا مظاہرہ کیا تھا۔جس وقت یہ جنگ ہوئی تھی اس وقت سیلیناجیٹلی بچی تھی اور انہیں یاد ہے کہان کیلئے اور ان کے بھائی کیلئے یہ کتنا مشکل دور تھا جبکہ ان کے اہل خانہ ان سے دور تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: جی ایس کوہلی نے گمنامی کے پردے میں رہ کرعمدہ دھنیں بنائیں

سیلینا جیٹلی نے ہندوستان ٹائمز سے بات چیر کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرے والد اور میرے داد۱۹۷۱ء کی جنگ کے بہادر سپاہی تھے جو کارگل کی جنگ کے دوران کماؤن ریجیمنٹ کیلئے لڑ رہے تھے۔ وہ جنگ میں سامنے سے نہیں لڑرہے تھے لیکن مجھے یقین ہے کہ وہ بیس کنٹرول کا حصہ تھے اور انہوں نے کارڈینیشن، کمیونکیشن اور لاجسٹک میں اہم کردار نبھایا تھا۔ میں اس وقت بچی تھی اور ایک بیٹی کے طور پر میں نے اپنے والد کی لیگسی کو قائم رکھا ہے لیکن اس کا وزن اٹھانا بہت بھاری ہے۔ میں نے دیکھا ہے کہ روزانہ اور بطور سپاہی انہوںنے اپنی زندگی میں کتنا بوجھ اٹھایا ہے۔‘‘ سیلینا جیٹلی نے مزید کہاکہ ’’مجھے اپنے بیٹوں کے جنازے پر والدین کی خالی نظریں اور اپنے شوہروں کو کھودینے والی بیوؤں کی آنکھوں کا درد یاد ہے۔ یہ کچھ نیا نہیں ہے لیکن وہ ایسا درد تھا جو کافی دنوں تک ہم پر طاری تھا۔ایک ایسا دردجس کا سامنا ہم نے بہت قریب سے کیا تھا۔ہرفوجی کے گھر کامنظر نامہ ایسا ہی ہوتا تھا۔ ہم ہر ریڈیو ٹرانزمیشن اورہر فون کال کیلئے جیتے تھے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: سنیما کی تاریخ میں عامر خان پر ایک باب ہونا چاہئے: پرتھوی راج سوکمارن

وجے دیوس کا جشن
سیلینا جیٹلی کیلئے ۲۶؍ سال بعد بھی کارگل کی جنگ کی یادیں تازہ ہیں کیونکہ ان کے اہل خانہ کو اب بھی اس وقت کا خوف یاد رہے۔ اجنبی نمبر سے کیا گیا ہر فون کال انہیں پریشان کر دیتا تھا جیسے وہ خود بھی جنگی میدان میں کھڑے ہوں۔ انہیںجنگ کی ہر پیش قدمی ذاتی محسوس ہوتی تھی اور اپنی جان گنوانے والے ہر فوجی کا غم اپنا غم معلوم ہوتا تھا۔ اداکارہ کے مطابق جب کارگل کے ہیروز کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے تو انہیں بطور بیٹی اور پوتی اپنے والد اور داد پر فخر محسوس ہوتا تھا۔‘‘ انہوں نے اپنے بھائی پر جنگ کے اثرات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ’’کارگل کی جنگ کے دوران وہ اسکول میں تھا لیکن اس جنگ نے اس پر گہرے اثرات مرتب کئے تھے۔ اس جنگ نے اسے زندگی کا رخ دیا اور اس نے ہندوستانی فوج میں شمولیت اختیار کر لی اور اب پارا ایس ایف آفیسرکے طور پر خدمات انجام دے رہا ہے۔‘‘

 

سیلینا جیٹلی کا فوجی بیک گراؤنڈ
سیلیناجیٹلی نے بتایا کہ ان کے داد کرنل ای فرانسس راج پوتانا رائفلز کا حصہ تھے اور ۱۹۶۲ء کی جنگ میں لڑے تھے۔وہ چین سے جنگ کے دوران زخمی ہوگئے تھے پھر بھی مضبوطی اور بہادری سے لڑے تھے۔ میرے پڑ داد ا نے بھی آرمی ایجوکیشن کارپس سے تعلیم حاصل کی تھی اور جنگ عظیم اول کے سپاہی تھے۔سیلیناجیٹلی اور ان کے اہل خانہ کیلئے کارگل کوئی قومی تقریب نہیں بلکہ ذاتی تھا۔  یاد رہے کہ ۱۹۹۹ء میں کارگل کی جنگ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہوئی تھی۔ یہ جنگ جموں کشمیر میں کارگل کے برفیلے پہاڑوں پر لڑی گئی تھی۔ یہ جنگ ۶۰؍ دنوں تک جاری رہی تھی جس میں کئی بہادر فوجیوں نے اپنی جانیں گنوائی تھیں لیکن بالآخراس میں ہندوستان کی فتح ہوئی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK