’انڈیا‘ اتحا د کو ایک بار پھر ’گھمنڈیا‘ اتحاد کہا، خواتین سےہوشیار رہنے کی اپیل کی، کہا کہ کانگریس اب ’اربن نکسلائٹس‘کے ہاتھوں میں ہے،مزید کہا: مودی کا مطلب گارنٹی پوری ہونے کی گارنٹی۔
EPAPER
Updated: September 26, 2023, 7:44 AM IST | Agency | Jaipur/Bhopal
’انڈیا‘ اتحا د کو ایک بار پھر ’گھمنڈیا‘ اتحاد کہا، خواتین سےہوشیار رہنے کی اپیل کی، کہا کہ کانگریس اب ’اربن نکسلائٹس‘کے ہاتھوں میں ہے،مزید کہا: مودی کا مطلب گارنٹی پوری ہونے کی گارنٹی۔
وزیراعظم مودی کیلئے پیر کا دن کافی مصروف رہا۔ ایک ہی دن انہوں نے۲؍ ریاستوں کے رائے دہندگان کو خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے جہاں اپنی حکومت کی کارگزاریاں بیان کیں، وہیں کانگریس کو اپنی تنقیدوں کی زد پر بھی رکھا۔ انہوں نے نوجوانوں اور خواتین کو کانگریس سے ہوشیار رہنے کی بات کرتے ہوئے بی جے پی کا ساتھ دینے کی اپیل کی اور کہا کہ کانگریس اب ’اربن نکسلائٹس‘ کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے اپوزیشن کو اتحاد کو ایک بار پھر ’گھمنڈیا‘ اتحاد کے نام سے یاد کیا۔
جے پور میں بی جے پی کی ’پریورتن سنکلپ ریلی‘ میں وزیر اعظم مودی نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے جس طرح سے راجستھان میں حکومت چلائی ہے، وہ صفر نمبر کی مستحق ہے، اسلئے یہں کے لوگوں نے گہلوت حکومت کو ہٹانے اور بی جے پی کو واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو یاد رکھنا چاہئے کہ مودی کا مطلب گارنٹی پوری ہونے کی گارنٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی کی حکومت آئی تو پیپر لیک کرنے والے مافیا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ’انڈیا‘ اتحاد کا نام بگاڑتے ہوئے انہوں نے اسے ’گھمنڈیا‘ اتحاد کہا اور یہ الزام بھی عائد کیا کہ اس اتحاد سے وابستہ پارٹیاں سناتن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انتخابات کے بعد وہ تمام جماعتیں خود ہی جڑ سے اکھڑ جائیںگی۔
انہوں نے کہا کہ میں ایک ایسے وقت میں جے پور آیا ہوں جب ہندوستان کا فخراپنے عروج پر ہے۔ جہاں کوئی نہیں پہنچ سکا، چاند کی اس سطح تک ہندوستان پہنچ گیا ہے۔ ہندوستان کی بہادری سے پوری دنیا حیران ہے۔ کئی دہائیوں سے ہماری مائیں اور بہنیں لوک سبھا اور اسمبلیوں میں۳۳؍ فیصد ریزرویشن کا انتظار کر رہی تھیں، آپ کے ووٹ کی طاقت سے اُن کی امید پوری ہوئی ہے۔ آپ کے ووٹ نے مجھے منتخب کیا اور میں نے آپ کی خدمت کی گارنٹی دی۔ آج میں نے آپ سب کو دی گئی یہ گارنٹی پوری کر دی ہے۔ آپ لوگوں کو یاد رکھنا چاہئے کہ مودی کا مطلب گارنٹی پوری ہونے کی گارنٹی ہے۔ میں جو کہتا ہوں، وہ کرکے رہتا ہوں۔
اس سے قبل انہوں نے مدھیہ پردیش کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ’کار یہ کرتا مہا کمبھ‘ میں شرکت کی اور بی جے پی کے کارکنوں سے خطاب کیا۔ وہاں پر بھی انہوں نے کانگریس اور ’انڈیا‘ اتحاد کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اب ’اربن نکسلیوں‘کے ہاتھوں میں چلی گئی ہے۔ خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس اور اپوزیشن کی ’گھمنڈیا‘ اتحاد نے مجبوری میں خواتین ریزرویشن بل کی حمایت کی ہے،اسلئے ان سے ملک بھر کی خواتین کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
اپنے ۵۰؍ منٹ کے اپنے خطاب میںانہوں نے کانگریس کو مسلسل نشانہ بنایا۔ انہوںنے کہا کہ کانگریس اب اپنی مرضی سے کچھ نہیں کرتی۔ پارٹی کے نچلی سطح کے لیڈر منہ پر تالے لگائے بیٹھے ہیں۔ پہلے برباد اور اب’بینک کرپٹ‘ہو چکی کانگریس کا ٹھیکہ دوسروں کے ہاتھ میں چلا گیا ہے۔ اب کانگریس کو اس کے لیڈر نہیں چلا رہے ہیں۔ یہ ایک ایسی کمپنی بن گئی ہے جہاں ہر چیز کو ’آؤٹ سورس‘کیا جا رہا ہے۔ یہ ٹھیکہ اب ’اربن نکسلیوں‘کے ہاتھ میں چلا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میدانی سطح پر کام کرنے والے ہر کانگریسی کارکن کو اس کا احساس ہو رہا ہے۔ کانگریس کھوکھلی ہو چکی ہے۔ کانگریس کے پاس مستقبل کیلئے کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس کو ہندوستان کی کوئی نئی بات پسند نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام لوگوں نے نئی پارلیمنٹ کی تعریف کی ہے لیکن کانگریس اس کی بھی مخالفت کر کے اپنی منفی سوچ کا اظہار کردیا ہے۔ کانگریس ترقی یافتہ ہندوستان سے متعلق ہر منصوبے پر تنقید کرتی ہے۔ کانگریس نہ خود کو بدلنا چاہتی ہے اور نہ ہی ملک کو بدلنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریب کی بستی کانگریس کیلئے فوٹو شوٹنگ کی جگہ ہے۔ برسوں سے پارٹی نے صرف غربت مٹاؤ کا نعرہ دیا ہے لیکن غریبوں کو غریب رکھ کر ملک اور دنیا میں ہندوستان کی غربت کا مذاق اڑایا ہے۔
وزیر اعظم نے ’ناری شکتی وندن بل‘کے سلسلے میں کانگریس اور اپوزیشن جماعتوں کو بھی کٹہرے میں کھڑا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اتحادی جماعتوں نے ’کھٹے من‘کے ساتھ اس کی حمایت کی ہے،اسلئے ملک بھر کی خواتین کو اس بارے میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ اس اتحاد میں وہی جماعتیں شامل ہیں جنہوں نے اسے۳۰؍ سال تک نہیں ہونے دیا۔ ان جماعتوں نے مجبوری میں اس کی حمایت کی ہے۔اسی طرح نوجوانوں کو بھی رام کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے ریاست میں پہلی بار ووٹ دینے والے نوجوان ووٹروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ خوش قسمت ہیں کیونکہ انہوں نے کانگریس کی غلط حکمرانی نہیں دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں گزشتہ۲۰؍ سال سے بی جے پی کی حکومت ہے۔ جو نوجوان پہلی بار ووٹ دے رہے ہیں،انہوں نے صرف بی جے پی کا راج دیکھا ہے۔ وہ خوش قسمت ہیں کیونکہ انہوں نے کانگریس کی غلط حکمرانی نہیں دیکھی۔ اس موقع پر پارٹی کے تمام بڑے لیڈران وہاں موجود تھے۔