Inquilab Logo

راجستھان: مودی کا ریاستی حکومت پر حملہ، کانگریس کا منہ توڑ جواب

Updated: October 02, 2023, 3:25 PM IST | New Delhi

وزیر اعظم نریندر مودی نے راجستھان میں اشوک گہلوت حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے اقتدار میں راجستھان خواتین کے خلاف جرائم کی آماجگاہ بن گیا ہے۔ کانگریس سیکریٹری جے رام رمیش نے ایکس پوسٹ پر جواب دیا کہ آپ کی حکومت میں خاتون پہلوانوں اور منی پور میں خواتین کے ساتھ جو ہوا، اس پر آپ نے کیا کیا؟

Prime Minister Narendra Modi. Photo: PTI
وزیر اعظم نریندر مودی۔ تصویر: پی ٹی آئی

وزیرا عظم نریندر مودی نے راجستھان میں درزی کنہیا لال کی موت پر وزیراعلیٰ اشوک گہلوت کی حکومت پر تنقید کی۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ ادئے پور میں جو ہوا اس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ چند لوگوں نے کپڑا سلوانے کے بہانے درزی کو قتل کردیا۔ کانگریس نے اس کیس میں بھی ووٹ بینک کی سیاست کی۔ میں کانگریس سے پوچھتا ہوں کہ ادئے پور کے درزی کے قتل کے دوران وہ کیا کر رہے تھے؟ در حقیقت، وہ اس وقت ووٹ بینک کی سیاست کررہے تھے۔  خیال رہے کہ پچھلے ہفتے نریندر مودی نے ادئے پور میں ایک  درزی کے قتل پر کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ایسی جگہ پر کیسے سرمایہ کاری ہو سکتی ہے جہاں کسی کے قتل کی وارداتیں ہورہی ہوں اور حکومت بے یار و مددگار ہو۔ یہ کوئی معمولی جرم نہیں ہے بلکہ کانگریس کی ووٹ بینک کی سیاست کا نتیجہ تھا۔ 
نریندر مودی نے راجستھان کے چتوڑ گڑھ میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے دنیا کے سامنے راجستھان کی بہادر سرزمین کی کیا تصویر پیش کی؟ راجستھان میں امن کے ساتھ کوئی بھی تہوار منانا نا ممکن ہوگیا ہے۔ کسی کو نہیں معلوم کہ یہاں کب فساد اور کب کرفیو نافذ ہوجائے۔ کانگریس نے راجستھان میں ایسی فضا قائم کی ہے جہاں عام آدمی اپنی زندگی،کاروباری اپنے کاروبار اور ملازم اپنی ملازمت کے متعلق فکرمند ہیں۔ اس طرح کی ترقی مخالف فضاء کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ فسادی ہوں یا مجرمین، صرف بی جے پی حکومت ہی انہیں نپٹا سکتی ہے، اور یہ ہمارا ریکارڈ رہا ہے۔
مودی نے کانگریس کو ’کرسی بچاؤ سرکار‘کہتے ہوئے مزید کہا کہ اشوک گہلوت کی حکومت نے سوائے کرسی بچانے کےکچھ نہیں کیا ہے۔ مودی نے ریاست کے تشویشناک اعدادو شمارکی نشاندہی کی جس میں جرائم میں راجستھان سرفہرست ہے نیز بدانتظامیوں پر ریاستی حکومت کو مورد الزام ٹھہرایا۔ انہوں  نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ کانگریس نے راجستھان کو پریشان کن حالت میں چھوڑا تھا۔ 
بعد ازیں مودی نے اشوک گہلوت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اشوک گہلوت اپنی کرسی بچانے جبکہ کانگریس کے نصف کارکنان انہیں گرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گہلوت جی جانتے ہیں کہ وہ وزیراعلیٰ کی کرسی چھوڑ رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے بی جے پی کو مبارکباد دی ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ اِن دنوں وہ کیا کہہ رہے ہیں: بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد اُن (گہلوت حکومت) کی اسکیمیں بند نہیں  ہوں گی۔ 
انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ ریاست کے وسائل کا استحصال کرنے کیلئے اتحاد کرتی ہے۔ وہ دھوکے سے اپنی حکومت بنانے میں کامیاب ضرور ہوئی لیکن اسے چلا نہیں سکی۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ملک کے کسی بھی حصے میں بیٹیوں  کے خلاف جرم ہوتا ہے تو مجھے تکلیف ہوتی ہے لیکن کانگریس نے اسے راجستھان کی روایت بنا دیا ہے۔ یہاں کی ہر عورت اور بیٹی یہی کہہ رہی ہے کہ بی جے پی اقتدار میں آئے گی اور ہمارے تحفظ کیلئےاقدامات کرے گی۔ انہوں  نے راجستھان میں دلتوں اور پسماندہ طبقات کے خلاف ہونے والے جرائم کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خواتین کے خلاف جرائم کی سب سے زیادہ وارداتیں راجستھان میں ہوتی ہیں ۔ کیا اسی کیلئے آپ کانگریس کو ووٹ دیتے ہیں ؟ 
راجستھان پورے اعتماد سے بول رہا ہے کہ بی جے پی اقتدار میں آئے گی اور غنڈہ گردی ختم ہو گی۔ بی جے پی فساد ات اور پتھراؤ روکے گی۔ بی جے پی بددیانتی کو روکے گی۔ بی جے پی خواتین کو تحفظ اور روزگار فراہم کرے گی۔ راجستھان کو بی جے پی ہی خوشحال بنائے گی۔ راجستھان کے عوام کا یہ پیغام کانگریس کے لیڈران تک پہنچ گیا ہے۔ 
مودی نے راجستھان میں  پیپر لیگ کا معاملہ بھی اٹھایا اور وعدہ کیا کہ اس معاملے میں کارروائی کی جائے گی اور مجرمین کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں  نے نوجوانوں  کو یقین دلایا کہ حکومت پیپر لیگ مافیا کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔ 
خیال رہے کہ نریندر مودی نے راجستھان میں ۷؍ ہزار کروڑ روپے کے پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا ہے۔ اس دوران انہوں نے ریاست کے کئی پروجیکٹس کا افتتاح بھی کیا ۔ مودی نےدرہ، جھالاوان، تیندھر سیکشن میں نیشنل ہائی وے ۱۲؍ پر بنائے گئے ۴؍ لین سڑک کا بھی افتتاح کیا ہے جسے ایک ہزار ۴۸۰؍ کروڑ روپے میں بنایا گیاہے۔
کانگریس کا جواب 
مودی کی جانب سے خواتین کے تحفظ پر کانگریس نے جواباً کہا کہ وہ خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم کو درگزر نہیں کرتی جبکہ بی جے پی ایسے سنگین معاملات کی ذمہ داری ہی قبول نہیں کرتی۔ 
اس حوالے سے کانگریس کےجنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ وزیر اعظم نے منی پور کے تعلق سے ایک لفظ نہیں کہااور نہ ہی انہوں  نے اجین کے بارے میں کوئی بات کی۔ انہوں نے اپنی ہی پارٹی کے ایم پی کےخلاف خاتون پہلوانوں پر ظلم کرنے پر کارروائی نہیں کی اور ہمارے چیمپئن
پر پولیس کے لاٹھی چارج کی مذمت بھی نہیں کی لیکن جب الیکشن مہم کی بات آئی تو انہوں  نے وہی کیا جو وہ اچھے سے کر سکتے ہیں ، یعنی ڈھٹائی سے جھوٹ بولا۔ 
جے رام رمیش نے اپنے ایکس پوسٹ پر لکھا کہ ہم نے سوچا تھا کہ وزیر اعظم کم از کم گاندھی جینتی پر ملک کو اپنے جھوٹ، غلط بیانی اور ہتک سے دور رکھیں گے۔ 
انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس نے خواتین کے خلاف مظالم کو کبھی درگزرنہیں کیااور راجستھان حکومت اس طرح کے معاملات میں سنجیدگی اور فوری طور پر انصاف کیلئے جدوجہد کرے گی اور وہ اب بھی یہی کر رہی ہے۔ مگر بی جے پی حکومت اس کے برعکس کام کر رہی ہے۔ وہ اس طرح کے معاملات کی ذمہ داری قبول ہی نہیں کرتی۔ کانگریس اور بی جے پی میں بس یہی فرق ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK