Inquilab Logo

آربی آئی کے سامنےپی ایم سی بینک کے کھاتے داروں کا احتجاج

Updated: December 30, 2020, 10:27 AM IST | Kazim Shaikh | BKC

باندرہ کرلا کمپلیکس میں مظاہرین نےبینک کےخلاف نعرے لگائے ۔پنجاب اینڈ مہاراشٹر کوآپریٹیو بینک دوبارہ کھولنے اور جمع شدہ رقم دینے کا پُرزور مطالبہ

pmc bank holders protest - Pic : Inquilab
پی ایم سی بینک کےاکاؤنٹ ہولڈر باندرہ کرلاکمپلیکس میں آر بی آئی کے سامنے احتجاج کررہے ہیں۔(تصویر: انقلاب

 یہاں  ریزرو بینک آف انڈیا( آر بی آئی ) کے دفتر کے سامنے پنجاب اینڈ مہاراشٹر کوآپریٹیو بینک (  پی ایم سی  ) کے ۱۵۰؍ سے زائد کھاتے داروں  نے  منگل کی دوپہر ۱۲؍بجے  احتجا ج کرتے ہوئے اپنے پیسوں کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے پی ایم سی بینک اور ریزروبینک آف انڈیا( آربی آئی)  ہائے ہائے اور اپنے پیسوں کی واپسی کیلئے نعرے لگائے ۔ آربی آئی کے ذمہ داروں نے مظاہرین سے بات چیت کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ ان کے پیسے ضرور  ملیں گے لیکن اب بھی اس میں تھوڑا وقت لگے گا ۔ 
 پوائی   علاقے میںمقیم اور ممبئی ایئر پورٹ  کے سبکدوش افسر محمد شاہ ( ۶۴) نے باندرہ میں احتجاج کے دوران نمائندہ ٔ انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  ’’میری بلڈنگ کے نیچے پی ایم سی بینک کی شاخ ہے ۔ اس بینک میں  ہفتہ کے ۷؍ دن  کام  ہوتا ہے  ۔اس لئے ممبئی  ایئر پورٹ کی ملازمت سے ریٹائرڈ ہونے کے بعد  فنڈ سے ملنے والی تمام رقم پی ایم سی  بینک میں اس لئے جمع کر ادی تھی کہ جب بھی    ضرورت پڑے گی تو نیچے اتر کر پیسے نکال لوں گا۔‘‘  ایک سوال کے جواب میں محمد شاہ نے مزید کہا کہ’’ ایک کمپنی کو ۲؍مرتبہ   ۷؍ ہزار کروڑ روپے لون دے دیا گیا اور بعد میں آربی آئی بینک کو پتہ چلا کہ بینک میں کچھ گھوٹالہ ہوا ہے تو انھوں نے اچانک ۲۳؍ ستمبر ۲۰۱۹ء کو    پی ایم سی بینک کے تمام کھاتے داروں کی  رقم کو منجمد کرتے ہوئے لین دین پر پابندی لگا دی ۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ’’ ۱۵؍ مہینوں کے دوران مجھے اورمیری  بیوی کو صرف ۲؍ لاکھ روپے دیئے گئے ہیں ۔‘‘
 پی ایم سی بینک کے کھاتے داروں کوشادی کیلئے ۵۰؍ ہزار، کینسر اوردل کے عارضہ میں مبتلا مریضوں کو آپریشن یا دیگرکسی بڑی بیماری کیلئے  ڈاکٹروں کے  لیٹر پر   اخراجات کیلئے صرف ۵؍ لاکھ روپےتک اسپتال کے اکاؤنٹ میں ڈالے جاتے ہیں لیکن اس کی منظوری کیلئے کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اس کے علاوہ بینک کے چکر لگالگاکر کھاتے دار پریشان ہو جاتے ہیں  ۔ 
  باندرہ کرلا کمپلیکس(  بی کے سی) میں آر بی آئی بینک کے سامنے احتجاج کرنےو الی منجولا شنکر نے بتایا کہ ’’پی ایم سی بینک کے کھاتے داروں کی جانب سے اب تک ممبئی کے فورٹ اور باندرہ میں۵؍ سے ۶؍ مرتبہ احتجاج کیا گیا اور بینک کے ذریعہ کھاتے داروں کے پیسے محفوظ رہنے کے علاوہ  جلد ازجلد پی ایم سی بینک کو دوبارہ  شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ۔ اس سے قبل بینک کے ذریعے بتایا گیا تھا کہ دسمبر کے آخر میں پیسوں کا لین دین شروع کردیا جائے گا   لیکن کہا جارہا ہے کہ مارچ کے آخر تک کام ہونے کی امید ہے ۔‘‘  انھوں نے مزید کہا کہ’’ آربی آئی  کے مطابق پی ایم سی  بینک کو چلانے کیلئے ۴؍سرمایہ کاروں کی جانب سے ۵؍ ۵؍ ہزارکروڑ روپے لگانے کی درخواست کی گئی ہے ، ابھی  ان کے بارے میں جانچ کی جارہی ہے ۔‘‘منجولا نے دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ ’’جب سے پی ایم سی بینک  پر لین دین کی پابندی عائد کی گئی ہے ، اس وقت سے لے کر اب تک تقریباً ۱۰۰؍ معمر افراد کی موت ہوچکی ہے اور تقریباً  ۹؍ افراد اسی وجہ سے خودکشی کرنے پرمجبور ہوچکے ہیں  ۔ ‘‘
  آربی آئی بینک کے سامنے احتجاج کرنے والے ایک معمر کھاتہ دار نے نام نہ بتاتے ہوئے کہا کہ پی ایم سی بینک میں  سبکدوش افراد نے فکس ڈپازٹ میں رقم جمع کرائی تھی اور اس سےملنے والے پیسوں سے ان کے گھر کے اخراجات پورے ہوتے تھے ۔ پیسے نہ ملنے کی وجہ سے بیٹے اور بیٹیوں کی شادیاں نہیں ہوپارہی ہے ۔ لاک ڈاؤن کے دوران بینک میں خود کے  پیسے ہوتے ہوئے بھی کھاتے دار وں کے یہاں فاقہ کشی کی نوبت تک آگئی تھی ۔ اسی لئے آج ایک بار پھر احتجاج کرتے ہوئے ہم نے’ آربی آئی بینک ہائے ہائے‘ ’ہمارے پیسے واپس کرو ‘جیسے نعرے لگائے ۔
  اس ضمن میں ریزروبینک آف انڈیا کے افسران سے بھی گفتگو کرنے کی کوشش کی گئی مگر انھوں نے بات چیت سے انکار کردیا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK