• Sat, 04 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بریلی اور اطراف میں  پولیس کی دہشت، جمعہ پُرامن گزرا

Updated: October 03, 2025, 11:57 PM IST | Bareilly

زمین سے آسمان تک پہرہ، ۱۰؍ ہزار پولیس اہلکاروں کوچپہ چپہ پر تعینات کیاگیا، ڈرون سے نگرانی، انٹرنیٹ بند آج بھی بند رہےگا

Police force was deployed in Bareilly on Friday. A flag march can be seen in the picture. (PTI)
بریلی میں جمعہ کو چپے چپے پر پولیس فورس تعینات رہی۔تصویر میںفلیگ مارچ دیکھا جاسکتاہے۔ ( پی ٹی آئی)

بریلی میں ’آئی لَو محمد ؐ  ‘  کے موضوع پر احتجاج کی پاداش میں پولیس کی ظالمانہ کارروائی اور تشدد  کے بعد پہلا  جمعہ پولیس کی دہشت کے ساتھ پُر امن گزرا۔ جمعہ کی صبح سے ہی  بریلی کے تمام مسلم اکثریتی علاقوں  میں  عام لوگوں  سے زیادہ پولیس نظرآرہی تھی۔ زمین سے آسمان تک غیر معمولی  پہرہ رہا۔۱۰؍ ہزار پولیس اہلکاروں کو  چپے چپے پر تعینات کیاگیا جبکہ مسلم بستیوں کو حساس قراردے کر ڈرون سے چھتوں کی نگرانی کی گئی۔انٹرنیٹ بند کردیاگیا   جو سنیچر کو بھی بند رہےگا۔ 
ایس ایس پی انوراگ آریہ نے حالات کو پرامن قرار دیتے ہوئے بتایا کہ بریلی کی تمام مساجد میں نماز جمعہ پرامن طریقے سےادا کی گئی۔ عوام نے پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے۔ تقریباً ۶؍ ہزار جوانوں کوصرف بریلی شہر میں تعینات کیا گیا۔شہر کو ۴؍ سپر زون اور چار اسپیشل زون میں تقسیم کیا گیا۔ گزشتہ جمعہ کو ہونے والے تشدد کے بعد سے شہر میں امن قائم ہے لیکن جمعہ کی صبح سے پولیس کی جس طرح  تعیناتی کی گئی ،اس سے پورے علاقے میں  خاکی وردی کی دہشت طاری کرنے کی کوشش کی گئی۔ گزشتہ ہفتے کے تشدد کے ۲؍ دن بعد جب انٹرنیٹ سروس بحال ہوئی تو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر مخالفت دیکھنے کو ملی جس کے بعد خفیہ ایجنسیوں نے دوبارہ حالات خراب ہونے کا  اندیشہ ظاہر کیا ۔ جمعرات کو دسہرہ کی چھٹی کے باوجود اندرونی تیاریاں جاری رہیں۔ایس ایس پی انوراگ آریہ نے بتایا  افواہیں پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر حکومت کی جانب سے احتیاطاً انٹرنیٹ سروس بند کی گئی ہے۔ انہوں  نے یہ بھی بتایا کہ  اب تک جو ’گمراہ کن‘ پوسٹس سوشل میڈیا سیل کو ملی ہیں ان پر قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔آریہ نے کئی یوٹیوب چینلز کےخلاف کارروائی کا اشارہ دیا ہے۔ 
  احتیاطاً بریلی زون کے ۸؍ دیگر اضلاع سے طلب کی گئی  پولیس فورس اور پی اے سی کو  شہر بھر میں تعینات کیا گیا ۔اس کے ساتھ ہی  ڈرون سے نگرانی کرنے والی ٹیموں کی تعداد بڑھا کر ۸؍ کر دی گئی ۔ یہ ٹیمیں صبح سے ہی حساس علاقوں کے مکانوں کی چھتوں کی تلاشی ڈرون سے لیتی رہیں۔  ۲۲۵؍ مجسٹریٹس  کی ڈیوٹی لگائی گئی۔  
 ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ سوربھ دوبے نے بتایاکہ اگر ۵؍ یا اس سے زیادہ لوگ کہیں بھی غیر ضروری طور پر جمع ہوں گے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ جمعہ کو جس  وقت یہ خبر لکھی جارہی ہے،شہر میں حالات مکمل طور پرپرسکون ہیں البتہ  بازاروں میں عام آدمی سے زیادہ پولیس اہلکار موجود ہیں۔ جمعہ پر امن گزرنےکے بعد مقامی افراد اور انتظامیہ نے راحت کا سانس لیا ہے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK